بشریٰ بی بی مذاکرات کے عمل سے لاتعلق ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی:
پی ٹی آئی اور وفاقی حکومت کے درمیان مذاکراتی امور سے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور ہمشیرہ لاتعلق ہوگئیں ہیں۔
مذاکراتی کمیٹی کو بانی پی ٹی آئی نے واضح ہدایت کی ہے کہ وہ ان کی گائیڈ لائن کے مطابق حکومتی کمیٹی سے رابطے اورمذاکرات کریں ۔
پی ٹی آئی کے ایک ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور ہمشیرہ مذاکراتی کمیٹی سے رابطے میں رہیں، ان کو اپنے طور پر تجاویز دے رہی تھیں جس پر کمیٹی کے ارکان مشکل میں نظر آرہے تھے کہ کس کی رائے پر عمل ہو۔
تاہم اس معاملے میں بانی پی ٹی آئی کی جانب سے کمیٹی کو ہدایت ملی ہے کہ ان کی گائیڈ لائن پر بات چیت کو آگے بڑھایا جائے۔
اس ہدایت کے بعد بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ اور ہمشیرہ مذاکراتی امور سے تقریبا لاتعلق ہوگئیں ہیں۔
اب کمیٹی صرف بانی کی گائیڈ لائن کے مطابق حکومتی کمیٹی سے رابطے اور مذاکرات کرے گی۔
تاہم بانی کی اہلیہ اور ہمشیرہ مذاکراتی امور سے باخبر ضرور ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی اہلیہ اور ہمشیرہ بانی پی ٹی آئی
پڑھیں:
پہلگام حملے میں کشمیری ٹورسٹ گائیڈ نے ریاست چھتیس گڑھ کے 11 لوگوں کی جان بچائی
بی جے پی یووا مورچہ کے لیڈر اروند اگروال نے نزاکت علی کیساتھ اپنی تصویر سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر شیئر کی ہے اور انکی مدد کی تعریف کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وادی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں 22 اپریل کو بڑی بے دردی کے ساتھ 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ دہشت گردوں کی اس حرکت سے فطرت اور انسانیت شرمسار ہوگئی ہے۔ اس دہشت گردانہ حملے کے درمیان پہلگام کے نزاکت احمد شاہ کی بہادری نے بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے 11 لوگوں کی جان بچائی۔ یہ چرمیری کے چار خاندانوں کے لوگ تھے، جن کی جان نزاکت احمد شاہ نے بچائی۔ بی جے پی یووا مورچہ کے لیڈر اروند اگروال، جو ٹورسٹ گروپ کا حصہ تھے، نے نزاکت علی کے ساتھ اپنی تصویر سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر شیئر کی ہے اور ان کی مدد کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا کہ آپ نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ہماری جان بچائی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نزاکت بھائی کا احسان کبھی نہیں چکا سکیں گے۔ خود بی جے پی کے لیڈر اروند اگروال نے خوبصورتی سے یہ تصویر پوسٹ کی ہے اور سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ان کی تعریف کی ہے۔
انہوں نے لکھا "جب دہشت گرد گولیاں برسا رہے تھے، پھر نزاکت احمد شاہ نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ہم سب کی جان بچائی، انہوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر ہماری جان بچائی، ہم نزاکت بھائی کا احسان کبھی نہیں چکا پائیں گے"۔ سیاح شیوانشی جین، جو پہلگام کی سیر کے لئے گئی تھی، نے اپنے گھر والوں کو فون کیا اور انہیں نزاکت علی کے بارے میں مطلع کیا۔ اس نے نزاکت علی کی بہادری کے بارے میں چرمیری میں رہنے والے اپنے گھر والوں کو بتایا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب فائرنگ شروع ہوئی تو کشمیر کے ایک کاروباری نزاکت علی شاہ آگے آئے اور سب کو حملے کی جگہ سے باہر لے گئے۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت اور کشمیریت کی جو مثال نزاکت علی نے قائم کی ہے، چرمیری کے مکین اس سے بے حد خوش ہیں۔