ایل پی جی کی فروخت سے لاکھوں زندگیاں خطرے میں پڑ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)ملک بھر میں ملا وٹ شدہ ایل پی جی کی فروخت سے لاکھوں زندگیاں خطرے میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔اوگرا نے شکایات موصول ہونے پر غیر معیاری سلنڈر میں ملاوٹ شدہ ایل پی جی فروخت کرنے والوں کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کردیا، اوگرا کی اسپیشل ٹیموں نے سندھ اورپنجاب میں کریک ڈائون کر کے درجنوں کمپنیوں اور ملاوٹ والا کیمیکل پکڑلیا۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن کے چیئرمین عرفان کھوکھر کی شکایات پر چیئرمین اوگرا نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں، ایل پی جی بوزر سے گیس نکال کر اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ملاوٹ کی جا رہی تھی۔اوگرا نے مکسنگ پلانٹ اور کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بھرے ہوئے کنٹینر قبضہ میں لے لیے، ایل پی جی میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ملاوٹ سے سلنڈر پھٹنے کی شکایات سامنے آئی تھیں۔کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ملاوٹ سے پریشر 900 سے 1200 تک بڑھ جاتا ہے جبکہ ایل پی جی سلنڈر کا پریشر 540 تک ہوتا ہے یہی وجہ ہے کہ لاہور سمیت ملک بھر میں سلنڈر پھٹ رہے ہیں۔ ایل پی جی دو لاکھ 35 ہزار ٹن جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ 25 ہزار ٹن ہے، 300 روپے میں فروخت ہونے والی گیس میں پندرہ کلو روپے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ ملا کر فروخت کرکے روازانہ لاکھوں روپے کمائے جا رہے ہیں۔اوگرا نے پکڑے گئے گے ملاوٹ شدہ بوزر اور پلانٹ سے لیے گئے سمپل لیبارٹری بھجوا دیے ہیں، اوگرا نے پہلے پانچ ایل پی جی کمپنیوں کو پانچ پانچ لاکھ جرمانے بھی کیے اوگرا نے جن کمپنیوں کے سمپل لیبارٹری بھجوائے انکو بھی بھاری جرمانے کیے جائیں گے۔ ملاوٹ شدہ ایل پی جی جن مارکیٹوں میں فروخت ہو چکی ہیں اوگرا نے وہاں ڈسٹری بیوٹرز کے ساتھ مل کر ملاوٹ شدہ ایل پی جی واپس لینے کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شدہ ایل پی جی اوگرا نے
پڑھیں:
چین میں سونے کے زیورات کی اے ٹی ایم کے ذریعے فروخت ممکن
شنگھائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء)یہ بات زیادہ تر لوگوں کے لیے ناقابلِ یقین ہو گی کہ اب سونے کے زیورات اے ٹی ایم مشین کے ذریعے فروخت کیے جا سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق چین کے شہر شنگھائی کے ایک مال نے اس ناقابلِ یقین بات کو حقیقت میں بدل دیا اور ایک ایسی اے ٹی ایم مشین متعارف کروائی ہے جو بغیر کسی کاغذی کارروائی کے صارفین کو صرف 30 منٹ کے اندر سونے کے زیورات بیچنے اور اس کی قیمت وصول کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔اس اسمارٹ گولڈ اے ٹی ایم مشین کو چین کے کنگ ہڈ گروپ نے سونے کی اشیا کے مکمل تجزیے کے بعد انہیں پگھلا کر ان کی مناسب قیمت لگانے اور پھر اس رقم کو براہِ راست سونے کی اشیا بیچنے والے کے بینک اکانٹ میں منتقل کرنے کے لیے ڈیزائن کیا ہے۔(جاری ہے)
یہ مشین 3 گرام سے زیادہ وزنی کم از کم 50 فیصد خالص سونے کی اشیا کو قبول کرتی ہے۔اس مشین نے بہت بڑی تعداد میں شنگھائی کے عوام کو اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافے کے بعد بہت سارے صارفین اپنے سونے کے زیورات اس اے ٹی ایم مشین کے ذریعے بیچنے کے منتظر ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس گولڈ اے ٹی ایم مشین کو استعمال کرنے کے لیے مئی تک تمام اپائنٹمنٹس بک ہو چکے ہیں جس سے اس کی زیادہ ڈیمانڈ صاف ظاہر ہے۔