کابینہ نے ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع میں ضم کرنے کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع جبکہ نارکوٹکس ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کا بینہ کے اجلاس میں قومی اقلیت کمیشن ایکٹ 2024 مؤخر کردیا گیا۔
وفاقی کابینہ نے ایوی ایشن ڈویژن کو وزارت دفاع اور نارکوٹکس ڈویژن کووزارت داخلہ میں ضم کرنے کی منظوری دے دی، وفاقی کابینہ نے سی سی ایل سی کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب میں بجلی پیدا کرنے والی سرکاری کمپنیوں کی جانب سے کیپیسٹی پیمنٹ کی وصولی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں ادائیگیاں بڑا مسئلہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ وزارت توانائی کی ٹاسک فورس بڑی تیزی کے ساتھ کام کررہی ہے، جس نے بڑی محنت سے 3 ہزار میگاواٹ کے اہداف حاصل کیے ہیں، بڑی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اس حوالے سے ہمیں مکمل طور پر یکسو ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سرکاری جنکوز (بجلی پیدا کرنے والی کمپنیاں) کا کیا کام ہے کہ وہ کیپیسٹی پیمنٹ لیں، وہ سرکار کے منصوبے ہیں، ڈالر میں کیپیسٹی پیمنٹ کی ادائیگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ چند پہلے اسلام آباد میں اسلامی معاشرے میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے شاندار کانفرنس ہوئی تھی، جس میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے بہت اچھے مقالے پڑھے گئے، ملک میں خواتین کی تعلیم کے حوالے سے مختلف مسائل کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ڈویژن کو وزارت شہباز شریف وفاقی کا حوالے سے
پڑھیں:
ریلوے ڈویژن پشاور کا تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن، اربوں روپے مالیت کی قیمتی ریلوے زمین واگزار کرالی گئی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی خصوصی ہدایت پر ریلوے ڈویژن پشاور نے تجاوزات کے خلاف کامیاب آپریشن کیا، جس کے نتیجے میں اربوں روپے مالیت کی قیمتی ریلوے زمین واگزار کرالی گئی۔ ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق اس آپریشن کے دوران 55 غیرقانونی پکی دکانیں مسمار کی گئیں جو 1970 سے ریلوے ٹریک کے قریب دونوں اطراف 30 فٹ کے دائرے میں قائم تھیں۔(جاری ہے)
یہ دکانیں ہشت نگری پھاٹک، دلازاک روڈ اور سٹی سٹیشن پشاور کے نزدیک واقع تھیں۔ برسوں سے زیرِ التواء مقدمہ ریلوے کے حق میں فیصل ہوا جس کے بعد آپریشن عمل میں لایا گیا۔وفاقی وزیر ریلوے نے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ پشاور فرمان غنی، لیگل کنسلٹنٹ ہما نورین حسن اور ان کی ٹیم کو کامیاب کارروائی پر شاباش دیتے ہوئے کہا کہ ریلوے زمین پر ناجائز قبضے کسی صورت برداشت نہیں کئے جائیں گے، زیرو ٹالرنس پالیسی پوری طاقت سے جاری رہے گی۔