نایاب دم دار ستارہ جو ایک لاکھ 60 ہزار سال بعد زمین سے نظر آئے گا
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
سائنسدانوں نے آنے والے دنوں میں ایک دم دار ستارے کے نظام شمسی میں سے گزرنے اور زمین سے نظر آنے کی پیش گوئی کی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ روشن دم دار ستارہ آج کے بعد زمین سے نظر آنا شروع ہوجائے گا۔
سی/24 جی 3 نامی اس ستارے کی نشاندہی گزشتہ سال اپریل میں ناسا کے ماہرین نے کی تھی جس کے بعد اس کے زمین کے قریب سے گزرنے کا انتظار کیا جارہا تھا۔ اس دم دار ستارے کا زمین سے بغیر دور بین کے نظارہ کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:ناسا کا مصنوعی سیارہ خلا میں گرین ہاؤس گیسوں کے ذرائع کی نشاندہی کیسے کرے گا؟
کنگز کالج لندن کے مطابق یہ دم دار ستارہ ایک لاکھ 60 ہزار سال میں ایک دفعہ زمین کے قریب سے گزرنے پر یہاں سے نظر آتا ہے۔
اسے سال گزشتہ 20 سالوں میں نظر آنے والا سب سے روشن دم دار ستارہ قرار دیا جارہا ہے۔
سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اس ستارے کو دوبارہ ہمارے نظام شمسی کا مہمان بننے میں ایک لاکھ 60 ہزار سال لگیں گے تاہم کچھ دوسرے ماہرین کا خیال ہے کہ یہ دم دار ستارہ اپنی عمر کے آخری حصے میں ہے اور اس کی بڑھتی ہوئی روشنی اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ستارہ دوبارہ نظام شمسی میں واپس آنے سے قبل تحلیل ہوجائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
COMET دم دار ستارہ کامٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دم دار ستارہ کامٹ دم دار ستارہ
پڑھیں:
دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال
پاکستان کے مختلف دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال کی رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کا بہاؤ 6 لاکھ 24 ہزار 456 کیوسک ریکارڈ ہوا۔ دریائے سندھ میں سکھر کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 60 ہزار 890 کیوسک اور کوٹری کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے مختلف دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال جاری کر دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار 395 کیوسک، ہیڈ اسلام کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب جبکہ پانی کا بہاؤ 81 ہزار 768 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔ دریائے چناب میں ہیڈ پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 87 ہزار 255 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کا بہاؤ 6 لاکھ 24 ہزار 456 کیوسک ریکارڈ ہوا۔ دریائے سندھ میں سکھر کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے اور پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 60 ہزار 890 کیوسک اور کوٹری کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے جبکہ پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 84 ہزار 325 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔