سعودی عرب کے شہر جدہ میں 5 سے 7 فروری 2025 کو ’میڈ ان پاکستان‘ نمائش منعقد ہوگی، جو پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرانے اور سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ایک تاریخی کاوش ہے۔

یہ نمائش وزارتِ تجارت پاکستان اور ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے اشتراک سے تین روز تک جاری رہےگی۔

یہ بھی پڑھیں پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری کانفرنس، سعودی وفد کی توجہ کا مرکز کیا تھا؟

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے قونصلر تجارت وسرمایہ کاری سعدیہ خان نے کہاکہ یہ نمائش وزارتِ تجارت اور حکومتِ پاکستان کا ایک اہم اقدام ہے، جس کا مقصد سعودی عرب کی مارکیٹ میں پاکستان کی موجودگی کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ وہ پاکستانی مصنوعات جو ابھی تک سعودی مارکیٹ میں متعارف نہیں ہوئیں، ان کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جائے۔ یہ نمائش ان تاجروں اور صنعت کاروں کے لیے ایک بہترین موقع ہے جو اپنی مصنوعات کو سعودی عرب کے عوام اور کاروباری حلقوں کے سامنے پیش کرنا چاہتے ہیں۔

سعدیہ خان نے مزید کہاکہ اس نمائش میں پاکستان سے 140 کمپنیز شرکت کریں گی، جن میں انجینیئرنگ، میڈیکل سرجیکل آلات، خوراک، ٹیکسٹائل اور دیگر شعبے شامل ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی نمائش ہوگی، کیونکہ پچھلے 30 سے 40 سالوں میں جدہ یا سعودی عرب میں ایسی کوئی تقریب منعقد نہیں ہوئی۔

ٹریڈ ڈیولپمنٹ آفیسر فہد چوہدری نے ’وی نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات ہمیشہ سے برادرانہ اور تاریخی رہے ہیں، سعودی عرب ویژن 2030 کے تحت کئی بڑے منصوبے شروع کررہا ہے، جو اس کی مارکیٹ کو تیزی سے ترقی پذیر بنا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں سعودی عرب کی اقتصادی اصلاحات نے دنیا بھر میں اس کی ساکھ کو مزید بہتر بنایا ہے۔ پاکستان ان مواقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سعودی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات اور خدمات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ یہ نمائش پاکستان کے تاجروں کے لیے ایک شاندار موقع ہے کہ وہ اپنی مصنوعات کو سعودی عرب کی بڑھتی ہوئی مارکیٹ میں متعارف کرائیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینا ہماری ترجیحات میں شامل ہے، اور یہ نمائش اسی سلسلے کی ایک اہم کڑی ہے۔

سعدیہ خان اور فہد چوہدری کی جانب سے مدینہ منورہ کے دورے اور مقامی کمیونٹی اور سعودی تاجروں سے ملاقاتوں کا مقصد بھی اسی نمائش کی کامیابی کو یقینی بنانا تھا۔ ان ملاقاتوں کے دوران دونوں عہدیداروں نے پاکستانی مصنوعات کی منفرد خصوصیات کو اجاگر کیا اور سعودی تاجروں کو نمائش میں شرکت کی دعوت دی۔

یہ بھی پڑھیں سعودی عرب میں فیفا ورلڈ کپ کے انعقاد سے پاکستانیوں کو کتنا فائدہ ہوگا؟ سعودی سفیر نے خوشخبری سنادی

’میڈ ان پاکستان‘ نمائش نہ صرف پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرائے گی بلکہ سعودی عرب میں ان کی مانگ میں اضافہ کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرےگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاکستان پاکستان سعودی عرب دوستی سعودی عرب میڈ ان پاکستان نمائش وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان سعودی عرب دوستی میڈ ان پاکستان وی نیوز پاکستانی مصنوعات میڈ ان پاکستان سعودی عرب کے مصنوعات کو مارکیٹ میں اور سعودی یہ نمائش کو مزید کے لیے

پڑھیں:

ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا

سٹی42: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ ہو گیا۔ پاکستان کے وزیراعم شہباز شریف  اور سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے اس دفاعی معاہدہ پر دستخط کئے جس کے مطابق کسی ایک ملک پر کوئی حمل ہدونوں ملکوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں سرکاری ذرائع سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے  باہمی دفاعی معاہدہ" پر دستخط کئے۔

ایشیا کپ: پاکستان، یو اے ای کے میچ میں امپائر کو گیند لگ گئی

یہ تاریخی دفاعی معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر آج ہی ایک دن کے مختصر دورہ پر سعودی عرب کےدارالحکومت ریاض گئے۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ اس غیر معمولی سٹریٹیجک وزٹ پر ریاض گئے ہیں۔ ک

17 لاکھ کے جانور چوری ؛ مدعی کا قبر میں اتر کر شہری پر الزام

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پروقار دعوت پر  شہباز شریف نے 17 ستمبر 2025 کی مناسبت سے 25/3/1447 ہجری کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تو شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم شہباز شریف  کا استقبال کیا۔

 فریقین نے دونوں ممالک کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔ سیشن کے آغاز میں وزیر اعظم  شہباز شریف نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا۔

78 ڈی ایس پیز کے تبادلے

ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کی جائےگی

سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دستخط کئے۔

متحدہ عرب امارات کےساتھ میچ میں پاکستان کو سخت کوشش کے بعد اہم کامیابی مل گئی

یہ باہمی دفاعی معاہدہ" جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم  شہباز شریف نے اپنے اور ان کے ہمراہ پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم اور برادر عرب عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ 

 اس کے جواب میں کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے مملکت کی جانب سے  وزیر اعظم شہباز شریف،  اسلامی جمہوریہ پاکستان، اور پاکستان کے برادر عوام کے لیے مزید ترقی اور خوشحالی کے لیےے لیے اعلیٰ درجے کی نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب میں تاریخی دفاعی معاہدہ
  • پاکستان و سعودی عرب کا تاریخی معاہدہ
  • ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ لیدر ورلڈ، پیرس، کا اختتام، پاکستانی ٹیکسٹائل کی پذیرائی
  • سعودی عرب کیساتھ تاریخی دفاعی معاہدہ غیر معمولی قیادت کا منہ بولتا ثبوت، ایس ایم تنویر
  • پاکستان سعودی عرب باہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیا معنی رکھتے ہیں؟
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ،وزیر دفاع خواجہ کا  اہم بیان 
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ
  • ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا
  • پاک سعودی تاریخی دفاعی معاہدے پر اسلام آباد میں شاندار سجاوٹ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، اہم نکات کیا ہیں؟