گردشی قرضے میں 12 ارب روپے کی کمی، وزیر اعظم کا عوام کیلیے بجلی مزید سستی کرنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
اسلام آباد:
کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ حکومتی اقدامات کے باعث توانائی کے گردشی قرضے میں 12 ارب روپے کی کمی ہوئی جبکہ وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور تسلسل سے بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر قیادت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا جس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احسن اقبال، احد خان چیمہ، سردار اویس خان لغاری، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، معاون خصوصی محمد علی، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں حکومت نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے خصوصی و صنعتی زونز (SEZs) صنعتی اسٹیٹس کیلئے یکساں ٹیرف کی سفارش کو منظور کیا جبکہ خصوصی صنعتی زونز (SEZs) و صنعتی اسٹیٹس کو بجلی فراہمی کیلیے نئے نظام کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی نے آج پاور ڈویژن کی سمری پر انڈسٹریل اسٹیٹس اور اسپشل صنعتی زونز کو ایک پوائنٹ پر بجلی فراہمی اور انکے انتظامیہ کو خود کنکشن دینے، بل اکھٹا کرنے اور دیگر معاملات نمٹانے کی اجازت دے دی۔
اعلامیے کے مطابق اس نظام کے تحت خصوصی صنعتی زونز و انڈسٹریل اسٹیٹس میں بجلی تقسیم کار کمپینیوں کے افسران کی مداخلت کو ختم کر دیا گیا۔ اس حوالے سے ایک مخصوص آپریشنز اینڈ مینجمنٹ میکینزم بنایا جارہا ہے جس پر پاور ڈویژن اور نیپرا دو سے تین ماہ میں عملدرآمد شروع کرے گا۔
نظام کے تحت زون ڈویلپر کو زونز میں موجود صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے کوئی اضافی لائسنس درکار نہ ہوگا۔ جس کے تحت صنعتوں کو یکساں ٹیرف کی بدولت مسابقت میں آسانی ہوگی، صنعتی ترقی اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
وزیرِاعظم نے نئے نظام کا اطلاق تمام خصوصی صنعتی زونز پر کرنے کی ہدایت کردی۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کیلئے صنعتی ترقی کلیدی اہمیت کی حامل ہے، اللہ کے فضل وکرم سے کاروبار میں آسانی کے اپنے عہد کی تکمیل کی جانب تیزی سے گامزن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو یکساں ٹیرف پر بجلی کی فراہمی سے ملکی صنعتی ترقی کی رفتار میں اضافہ ہوگا، صنعتوں کا پہیہ چلنے سے روزگار کے مزید مواقع پیدا ہونگے، برآمدات میں اضافہ ہوگا جبکہ خصوصی صنعتی زونز کو بجلی کے ترسیلی نظام کی بہتری سے صنعتیں معیشت کی مزید ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گی۔
پاور ڈویژن کی گردشی قرضے کے حوالے سے بریفنگ
اجلاس کو پاور ڈویژن کی جانب سے جولائی تا نومبر 2024 کی گردشی قرضے کی رپورٹ بھی پیش کی گئی جس مین بتایا گیا کہ وزیرِ اعظم کے بجلی شعبے کی اصلاحات کے اقدامات کے مثبت نتائج کا سلسلہ جاری ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پہلے پانچ ماہ میں گزشتہ مالی سال کی نسبت رواں مالی سال گردشی قرضے میں اضافے کی بجائے کمی ہوئی، جولائی تا نومبر 2023 میں گردشی قرضے میں 368 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا جبکہ 2024 میں پہلے پانچ ماہ میں گردشی قرضے میں کسی بھی قسم کے اضافے کی بجائے 12 ارب روپے کی کمی آئی جس کے بعد گزشتہ مالی سال کی نسبت گردشی قرضے میں مجموعی طور پر 380 ارب روپے کی بہتری آئی ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 4 فیصد اضافے کے بعد رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں بجلی شعبے کی وصولیاں 96 فیصد پر پہنچ گئیں، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بہتری کے بعد نقصانات کی مد میں 53 ارب روپے کی کمی آئی، بجلی کی مجموعی پر قیمت میں رواں مالی سال 4.
وزیراعظم نے بریفنگ کے بعد شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اللہ رب العزت نے جب جب موقع دیا، ملک کو اندھیروں سے نکالا، بجلی شعبے کی اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ہے جس کے ثمرات آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو کم لاگت، ماحول دوست اور تسلسل سے بجلی کی فراہمی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی سے بجلی کی صارفین کیلئے لاگت کو مزید کم کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، پاور ڈویژن اور متعلقہ ادارے گردشی قرضہ کم کرنے اور شعبے کی اصلاحات کیلئے لائق تحسین ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خصوصی صنعتی زونز ارب روپے کی کمی بجلی کی فراہمی نے کہا کہ مالی سال شعبے کی ماہ میں کے بعد
پڑھیں:
حکومت اب بجلی نہیں خریدے گی ،وزیر توانائی اویس لغاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کر رہے ہیں،توانائی کے شعبے کے تکنیکی مسائل کو حل کر کے اربوں روپے کی بچت کی۔
گزشتہ 18 ماہ میں بجلی کی قیمت میں 10.5 فیصد تک کی کمی کی گئی ہے، جہاں موقع ملا عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی، اب حکومت بجلی نہیں خریدے گی۔
ایک سال میں گردشی قرضے میں 700 ارب روپے کی کمی لائے، ا?ٹومیٹک میٹرنگ میں صارفین کو پری پیڈ کی سہولت میسر ہوگی۔پیر کو یہاں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب،چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال اور وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مہنگی بجلی کی بہت ساری وجوہات تھیں۔
موجودہ پاور جنریشن کے اندر ساری ایڈیشن پچھلے سالوں میں ایس ڈی ڈالرز میں تھی، روپے کا ریٹ 100 روپے سے 285 تک گیا، انٹرسٹ ریٹس اوپر جانے سے کنزیومرز کے اوپر بوجھ آیا اور ہماری کپیسٹی پیمنٹس کے شیئر میں تقریباً آٹھ روپے پر یونٹ کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہبازشریف نے ہدایت کی کہ صارفین کے لیے قیمت بجلی کو کم کیا جائے،پچھلے 18 مہینے کے اندر بجلی کی قیمت میں تقریبا ً10.5 روپے فی یونٹ کی کمی کی،انڈسٹری کے لیے26 روپے فی یونٹ بجلی فراہم کرنا شروع کیا اور انڈسٹری کے لیے تقریبا ً 16 روپے پر یونٹ کے اندر کمی لائے۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈی پی سی ایم اس کا آپریشنلائز کرنا پاکستان کی تاریخ کے اندر سب سے بڑا ریفارم ثابت ہوگاجسے جنوری، فروری میں آپریشنلائز کیا جا رہا ہے جو 20 سال سے ہر حکومت کوشش کر رہی تھی، موجودہ کابینہ نے وہ ریفارم کر کے دکھایا ،اس کا مطلب یہ ہے کہ آئندہ حکومت پاکستان بجلی خرید نہیں سکے گی۔