انجمن شرعی شیعیان کے زیر اہتمام جشن مولود کعبہ (ع) کی خصوصی تقاریب
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے پیغام میں عالم اسلام کو امیر المومنین علی ابن ابیطالب (ع) کے یوم ولادت و باسعادت کی تہنیت پیش کرتے ہوئے عالم اسلام کی امن و سلامتی اور مسلمین عالم کے اخوت و اتحاد کیلئے دعا کی۔ اسلام ٹائمز۔ مولود کعبہ امیر المومنین حضرت علی ابن ابیطالب (ع) کے یوم ولادت باسعادت کے موقعہ پر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے وادی کے مختلف مقامات پر خصوصی تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ اس سلسلے کی مرکزی تقریبات چک باغ حضرت بل سرینگر، مرکزی امام باڑہ بڈگام اور باب العلم ہائر سیکنڈری سکول بڈگام کے آڈیٹوریم ہال میں منعقد ہوئیں، جن میں طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد کے علاوہ معلمین و منتظمین اور عوام نے شرکت کی۔ مرکزی امام باڑہ بڈگام میں منعقدہ تقریب سے علماء دین حضرات نے امام امیر المومنین کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی۔ انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے پیغام میں عالم اسلام کو امیر المومنین علی ابن ابیطالب (ع) کے یوم ولادت و باسعادت کی تہنیت پیش کرتے ہوئے عالم اسلام کی امن و سلامتی اور مسلمین عالم کے اخوت و اتحاد کے لئے دعا کی۔
سرینگر اور بڈگام میں جن علماء کرام نے مقام و منزلت کے مختلف گوشوں کی وضاحت کی ان میں آغا مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی نے چک باغ حضرت بل میں جشن مولود کعبہ (ع) کی ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولائے کائنات سے محبت و عقیدت کے تقاضوں سے روشناس کراتے ہوئے کہا کہ مولا علی (ع) نے اسلام کی دعوت و ترویج میں رسول اکرم (ص) کے شانہ بشانہ ہر محاذ پر عظیم خدمات انجام دیں اور اسلام و پیغمبر اسلام کی نصرت و حمایت کے وہ سنگ میل طے کئے، جو تاریخ اسلام کے درخشان ابواب کی حیثیت رکھتے ہیں اس ضمن میں جن علماء دین نے مؤمنین کو ولادتِ باسعادت حضرت امیر المومنین علی (ع) کی مناسبت مستفید فرمایا، ان میں نمائندہ میرواعظ کشمیر مولانا سید شمس الرحمٰن، آغا سید محمد عقیل الموسوی، آغا سید یوسف الموسوی، آغا سید محمد حسین الموسوی، سید ارشد حسین الموسوی، مولوی نثار حسین، مولوی امتیاز حسین، سید حسین وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امیر المومنین عالم اسلام اسلام کی
پڑھیں:
وزیراعظم اور امیر جماعت اسلامی کا ٹیلیفونک رابطہ، اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار
اسلام آباد:وزیرِ اعظم شہباز شریف اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور دونوں رہنماؤں نے غزہ میں نہتے فلسطینوں پر جاری اسرائیلی بربریت پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران وزیراعظم شبہاز شریف نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی امداد کی ترسیل کی بندش اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی غذائی قلت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
انہوں نے غزہ میں دن بہ دن بڑھتے انسانیت سوز صہیونی مظالم کی بھی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے امداد کی بندش کو ختم کرنے اور بھوک سے سسکتے بچوں اور خواتین سمیت فلسطینی بہن بھائیوں تک اشیائے خوردونوش کی ترسیل بحال کرنے کے حوالے سے ہر سطح پر سفارتی کوششیں جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان صہیونی ظلم و جبر کا شکار نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کی سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام عالم اور دنیا کے ہر فورم پر اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کی آواز بن کر ان پر ہونے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز اٹھاتا رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جہاں حکومت پاکستان غزہ میں ظلم کا شکار فلسطینی بہن بھائیوں کو سفارتی ذرائع سے امدادی سامان پہنچاتی رہی، وہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ملک گیر مہم چلا کر غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی۔
وزیرِ اعظم نے امیر جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کی غزہ متاثرین کے لیے امدادی سامان بھیجنے کے اس احسن اقدام اور کوششوں کو سراہا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فلسطینی رہنماؤں نے مجھ سے رابطہ کیا ہے اور اپیل کی ہے وزیراعظم پاکستان قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندی، غذائی امداد کی فراہمی کے لیے قائدانہ کردار ادا کریں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فلسطینی عوام اور پورا عالم اسلام پاکستان اور اس کی قیادت سے بڑی امیدیں رکھتے ہیں، اس لیے وزیر اعظم اسلامی ممالک سمیت بین الاقوامی برادری سے خصوصی رابطہ کریں اور لیڈنگ رول ادا کریں۔