پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو صائم ایوب کی تمام میڈیکل رپورٹس ملنے کا تا حال انتظار ہے۔ بورڈ کو یہ رپورٹس رواں ہفتے ملنے کا امکان ہے۔

پی سی بی ذرائع نے صائم ایوب کی رپورٹس منگل تک موصول نہ ہونے کی تصدیق کی ہے جس کی وجہ سے ابھی تک ان کی ریکوری کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ پی سی بی حکام کو یقین ہے کہ رواں ہفتے ہی صائم ایوب کی انجری کی نوعیت اور مکمل تشخیص کا علم ہوجائے گا۔

لندن میں زیر علاج صائم ایوب کا ری ہیب ابھی طے ہونا باقی ہے۔ ڈاکٹرز کی مشاورت سے ہی اس بات کا تعین ہوسکے گا کہ صائم ایوب کا ری ہیب لندن میں ہوگا یا پھر وہ لاہور واپس آکر پی سی بی میڈیکل پینل کی نگرانی میں ریکوری پریڈ مکمل کریں گے۔

البتہ، اس بات کے اشارے ضرور ملے ہیں کہ صائم ایوب کی انجری زیادہ پچیدہ نہیں،وہ  ری ہیب پلان پر پوری طرح عمل درآمد کرکے جلد صحت یاب ہوسکتے ہیں۔تاہم، اصل صورتحال ڈاکٹرز کی جانب سے رپورٹس اور ایڈوانس پر ہی پتہ چلے گی۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاون ٹیسٹ کے پہلے روز صائم ایوب کا فیلڈنگ کرتے ہوئے دائیں پاوں کا ٹخنہ مڑ گیا تھا۔ ڈاکٹر نے ابتدائی تشخیص میں صائم ایوب کو چھ ہفتے کا آرام تجویز کیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صائم ایوب کی پی سی بی

پڑھیں:

برطانیہ میں سیاسی پناہ کے بعد مستقل رہائش کیلیے 20 سال انتظار کرنا پڑے گا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251117-01-17
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں سیاسی پناہ حاصل کرنے والے افراد کو مستقل طور پر آباد ہونے کے لیے درخواست دینے سے پہلے 20 سال انتظار کرنا پڑے گا۔اس پالیسی کا اعلان سیکرٹری داخلہ شبانہ محمود کی جانب سے آج کیا جائے گا، پناہ گزینوں کی پالیسی میں بڑی تبدیلی اس وقت سامنے آئی ہے جب حکومت چھوٹی کشتیوں کے ذریعے سرحدیں عبور کرکے آنے والوں اور پناہ کی درخواستوں کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ان منصوبوں کے تحت جن لوگوں کو پناہ دی گئی ہے انہیں صرف عارضی طور پر ملک میں رہنے کی اجازت دی جائے گی، ان کی پناہ گزینوں کی حیثیت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا اور جن کے آبائی ممالک کو محفوظ سمجھا جاتا ہے انہیں واپس جانے کے لیے کہا جائے گا۔واضح رہے کہ فی الوقت لوگوں کو پناہ گزین کی حیثیت 5سال تک ملتی ہے جس کے بعد وہ غیر معینہ مدت تک رہائش کے لیے درخواست دے سکتے ہیں تاہم اب سیکرٹری داخلہ ابتدائی مدت کو 5سال سے کم کر کے ڈھائی سال کرنا چاہتی ہیں جس کے بعد پناہ گزینوں کی حیثیت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے گا لیکن وہ برطانیہ میں مستقل رہائش حاصل کرنے میں لگنے والے وقت کو 5سال سے بڑھا کر 20 سال کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔قبل ازیں شبانہ محمود نے بتایا تھا کہ یہ اصلاحات بنیادی طور پر لوگوں سے یہ کہنے کے لیے بنائی گئی ہیں کہ غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر اس ملک میں نہ آئیں، کشتی پر سوار نہ ہوں، غیر قانونی ترکِ وطن ہمارے ملک کو توڑ رہا ہے، ہمارے ملک کو متحد کرنا حکومت کا کام ہے۔انہوں نے کہا تھا کہ اگر ہم اس کو حل نہیں کرتے ہیں تو مجھے لگتا ہے کہ ہمارا ملک بہت زیادہ منقسم ہوجائے گا۔خیال رہے کہ اس پالیسی کو ڈنمارک سے نقل کیا گیا ہے جہاں پناہ گزینوں کو عارضی رہائشی اجازت نامہ دیا جاتا ہے جو عام طور پر 2 سال کے لیے ہوتا ہے اور اس کی میعاد ختم ہونے پر دوبارہ پناہ کے لیے درخواست دینی پڑتی ہے۔شبانہ محمود کے اس نئے نقطہ نظر کو یقینی طور پر کچھ لیبر ممبران پارلیمنٹ کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔پناہ گزینوں کی کونسل کے چیف ایگزیکٹیو انور سلیمان نے حکومت کے منصوبوں کو سخت اور غیر ضروری قرار دیا اور کہا کہ وہ ان لوگوں کو نہیں روک سکیں گے جو ظلم و ستم کا شکار ہیں، یا انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا یا ان کے اہل خانہ وحشیانہ جنگوں میں مارے گئے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • سعودی ولی عہد ٹرمپ سے ملنے امریکا پہنچ گئے؛ لڑاکا طیاروں نے سلامی دی
  • ٹام کروز کا 45 سالہ انتظار ختم، بالآخر پہلا آسکر مل گیا
  • ٹام کروز کا 45 سالہ انتظار ختم، بالآخر پہلا آسکر مل گیا
  • کراچی میں بھاری بھرکم ای چالان سے پریشان عوام کو کچھ ریلیف ملنے کا امکان
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ٹرمپ سے ملنے امریکا روانہ
  • دہلی دھماکوں کے بعد کشمیر میں خوف کا ماحول ہے، محبوبہ مفتی
  • لاہور میں سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ گئے،عدالت کا نوٹس
  • میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت کے مقدمے میں جسٹس محسن کے دلچسپ ریمارکس
  • پیما کا مقصد ڈاکٹروں کو اسلامی بنیادوں پر عمل کرانا ہے، ڈاکٹر عاطف حفیظ
  • برطانیہ میں سیاسی پناہ کے بعد مستقل رہائش کیلیے 20 سال انتظار کرنا پڑے گا