پی سی بی کو صائم ایوب کی میڈیکل رپورٹس ملنے کا تاحال انتظار
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو صائم ایوب کی تمام میڈیکل رپورٹس ملنے کا تا حال انتظار ہے۔ بورڈ کو یہ رپورٹس رواں ہفتے ملنے کا امکان ہے۔
پی سی بی ذرائع نے صائم ایوب کی رپورٹس منگل تک موصول نہ ہونے کی تصدیق کی ہے جس کی وجہ سے ابھی تک ان کی ریکوری کے بارے میں کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ پی سی بی حکام کو یقین ہے کہ رواں ہفتے ہی صائم ایوب کی انجری کی نوعیت اور مکمل تشخیص کا علم ہوجائے گا۔
لندن میں زیر علاج صائم ایوب کا ری ہیب ابھی طے ہونا باقی ہے۔ ڈاکٹرز کی مشاورت سے ہی اس بات کا تعین ہوسکے گا کہ صائم ایوب کا ری ہیب لندن میں ہوگا یا پھر وہ لاہور واپس آکر پی سی بی میڈیکل پینل کی نگرانی میں ریکوری پریڈ مکمل کریں گے۔
البتہ، اس بات کے اشارے ضرور ملے ہیں کہ صائم ایوب کی انجری زیادہ پچیدہ نہیں،وہ ری ہیب پلان پر پوری طرح عمل درآمد کرکے جلد صحت یاب ہوسکتے ہیں۔تاہم، اصل صورتحال ڈاکٹرز کی جانب سے رپورٹس اور ایڈوانس پر ہی پتہ چلے گی۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقا کے خلاف کیپ ٹاون ٹیسٹ کے پہلے روز صائم ایوب کا فیلڈنگ کرتے ہوئے دائیں پاوں کا ٹخنہ مڑ گیا تھا۔ ڈاکٹر نے ابتدائی تشخیص میں صائم ایوب کو چھ ہفتے کا آرام تجویز کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صائم ایوب کی پی سی بی
پڑھیں:
بلوچستان، پبلک پرائیورٹ سیکٹر کے تحت میڈیکل کالج کے قیام کا معائدہ
معاہدے کی تفصیلات کے مطابق کالج میں ہر سال 100 طلبہ کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی تعلیم دی جائیگی۔ مرحلہ وار اہداف کو بڑھا کر 600 طلبہ تک لے جایا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت بلوچستان اور ہارلے ہیلتھ کئیر سروسز کے درمیان ایک اہم معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت صوبے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت پہلا میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کالج قائم کیا جائے گا۔ اس اقدام کو صوبے میں معیاری طبی تعلیم کے فروغ کی جانب ایک سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ معاہدے کی تفصیلات کے مطابق کالج میں ہر سال 100 طلبہ کو میڈیکل، ڈینٹل، نرسنگ اور الائیڈ ہیلتھ سائنسز کی تعلیم دی جائے گی۔ اس کے علاوہ 16 ہونہار طلبہ کو مکمل اسکالرشپ فراہم کی جائے گی تاکہ مالی مشکلات کے باوجود باصلاحیت نوجوان تعلیم حاصل کر سکیں۔ منصوبے کے تحت مرحلہ وار اہداف کو بڑھا کر 600 طلبہ تک لے جایا جائے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اس پیش رفت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ نہ صرف عالمی معیار کی طبی تعلیم فراہم کرے گا، بلکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو بیرون ملک معیار کی تعلیم اب اپنے صوبے میں ہی میسر آئے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبے کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے ہونہار طلبہ بھی اس منصوبے سے مستفید ہوں گے۔ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں اصلاحات و ترقی حکومت بلوچستان کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس معاہدے کو صوبے میں ہیلتھ کیئر نظام کو مضبوط بنانے کی جانب ایک عملی قدم قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ یہ ادارہ مستقبل کے ماہر ڈاکٹرز اور نرسز تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔