مذاکرات وہی ہیں جو حکومت کے ساتھ ہو رہے ہیں، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 14th, January 2025 GMT
راولپنڈی : چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مذاکرات وہی ہو رہے ہیں جو حکومت کے ساتھ ہو رہے ہیں، 16 جنوری کو مذاکرات میں حکومت کو دو تحریری مطالبات پیش کردیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کئی مرتبہ ایسا ہو جاتا ہے کہ جج صاحبان فیصلے ڈیلے کرتے ہیں فیصلے لکھنے ہوتے ہیں، کل کی اطلاع ہمیں یہی تھی کہ فیصلہ دیا جائے گا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب نے کہا مجھے بتایا گیا تھا کہ نو بجے آجائو، خان صاحب نے کہا جب میرے وکلا آجائیں گے تو میں پیش ہو جائوں گا، خان صاحب نے کہا جب سے اس جیل میں ہوں کوئی بھی ٹرائل گیارہ بجے سے پہلے شروع نہیں ہوا۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خان صاحب نے کہا ہے کہ کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، مذاکرات کیلئے 16 تاریخ کو بلایا گیا ہے ہماری ٹیم جائے گی، اپنے مطالبات تحریری طور پر دینے جائیں گے، جوڈیشل کمیشن کا قیام اور اسیران کی رہائی ہمارے مطالبات ہیں۔
ملک کی خاطر مذاکرات ہونے چاہئیں اور کامیاب ہونے چاہیئں، کوئی ڈیل نہیں ہو رہی ایسا کچھ ہوتا تو پبلک سے نہ چھپاتے، مذاکرات وہی ہو رہے ہیں جو حکومت کے ساتھ ہو رہے ہیں۔
صحافی نے سوال کیا کہ آرمی چیف کے ساتھ علی امین گنڈاپور کی ملاقات ہوئی کیا یہ خوش آئند ہے؟۔ بیرسٹرگوہر نے جواب میں کہا کہ ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے ہوتی رہتی ہیں ورکنگ ریلیشن بھی رکھنا ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: خان صاحب نے کہا بیرسٹر گوہر نے ہو رہے ہیں کے ساتھ کہا کہ
پڑھیں:
گوہر اعجاز نے اقتصادی استحکام کا روڈ میپ دے دیا
سابق نگراں وزیر خزانہ گوہر اعجاز نے ملک میں اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ پیش کردیا۔
سوشل میڈیا پر جاری 9 نکاتی روڈ میپ میں گوہر اعجاز نے کہا کہ صنعت کاری اولین ترجیح اور 5 سالہ مستقل صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
سابق نگراں وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ شرح سود 6 فیصد اور صنعت کےلیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ ہونا اہم ہے، تنخواہ دار افراد کےلیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 10 ارب روپے سے زیادہ منافع کمانے والی کارپوریشنز پر سپر ٹیکس لگایا جائے ،ٹیکس فائلرپراپرٹی خریداروں پرودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے۔
گوہر اعجاز نے یہ بھی کہا کہ زراعت کوجدید بنانا،پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اوراسےیقینی بنانا ہوگا۔