مزید 14آئی پی پیز کیساتھ نظرثانی معاہدوں کی منظوری، بجلی سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے 14 آئی پی پیز کے ساتھ نظرثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت بجلی کی قیمت میں 11 روپے تک کمی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پاور ڈویژن کی سفارشات پر غور کیا گیا، جس کے بعد ان معاہدوں پر نظرثانی کا فیصلہ کیا گیا۔نظرثانی شدہ معاہدوں سے حکومت کو 1.
ان معاہدوں کے ذریعے آئی پی پیز کے اضافی منافع میں 35 ارب روپے کی کٹوتی بھی کی جائے گی۔
اجلاس میں انسداد منشیات ڈویژن کو وزارت داخلہ میں ضم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، جس سے انتظامی معاملات میں بہتری اور قومی خزانے کو 183 ملین روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔ اسی طرح ہوا بازی ڈویژن کو وزارت دفاع کے ماتحت کرنے کی منظوری دی گئی، جس سے سالانہ 145 ملین روپے کی بچت اور ایئر اسپیس مینجمنٹ میں بہتری کی توقع ہے۔
کابینہ نے پبلک پروکیورمنٹ رولز میں ترمیم کی منظوری بھی دی، جس سے مختلف ایجنسیوں کے درمیان پروکیورمنٹ کا عمل آسان بنایا جا سکے گا۔ اس کے علاوہ نیشنل کمیشن فار مائیناریٹیز ایکٹ 2024 کو پارلیمنٹ بھیجنے کی اجازت دی گئی۔
وزیراعظم نے ان فیصلوں کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان سے قومی خزانے کو فائدہ ہوگا، گردشی قرضے کم ہوں گے اور عوام کو سستی بجلی فراہم کی جا سکے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کی منظوری
پڑھیں:
پاکستان میں سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغیوں کی نئی نسل تیار
پاکستانی سائنسدانوں نے مرغیوں کی ایک نئی نسل تیار کر لی جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے سائنسدانوں نے یونی گولڈ کے نام سے مرغیوں کی یہ نئی نسل تیار کی ہے جو سالانہ 200 سے زیادہ انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
انڈوں کی یہ پیداوار روایتی دیسی مرغیوں کی پیداوار سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔
یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد کے انسٹی ٹیوٹ آف اینیمل سائنسز کے مطابق مرغیوں کی اس نئی نسل’یونی گولڈ‘ کو مقامی پولٹری کی پیداوار بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے جس نے وسطی اور جنوبی پنجاب میں عام کم سے درمیانے درجے کے ان پٹ سسٹم کے تحت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
یہ نسل ایک سال میں 200 سے زیادہ انڈے دے سکتی ہے جبکہ مرغیوں کی جو عام دیسی نسلیں ہیں وہ سال میں 70 سے 80 انڈے دیتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس نسل میں فیڈر لوڈ کم ہے اس وجہ سے یہ ہیٹ اسٹریس کو برداشت کرتی ہیں۔
پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کی مالی اعانت سے تیار کی گئی مرغیوں کی یہ نئی نسل درآمد شدہ پولٹری نسلوں پر انحصار کم کرنے اور دیہی زندگی کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے