مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT
بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3 کنال 6 مرلہ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ کپوارہ ضلع کے ہی علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2 کنال اور 9 مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی۔ قبل ازیں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال Mutwali Piswa نامی شہری کی 2 کنال 14مرلہ اراضی جبکہ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دیکر کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: حکومت نے
پڑھیں:
گلگت میں مٹی اورکیچڑ کا سیلاب، مکانات تباہ، سیکڑوں کنال اراضی کو نقصان
گلگت میں مٹی اورکیچڑ کا سیلاب، مکانات تباہ، سیکڑوں کنال اراضی کو نقصان WhatsAppFacebookTwitter 0 26 July, 2025 سب نیوز
گلگت(سب نیوز )ملک کے مختلف شہروں میں سیلابی صورت نے نظام زندگی درہم برہم کردیا۔ گلگت کے علاقے جوتل میں بارش کے بعد مٹی اور کیچڑ کا سیلاب آگیا جس کے نتیجے میں مکانات مکمل تباہ ہوگئے، سیکڑوں کنال زرعی اراضی کو نقصان پہنچا، باغات سمیت فصلیں بھی سیلاب کی نذر ہو گئیں۔ دریائے سندھ میں تربیلا، کالاباغ ، چشمہ، گڈو اور سکھر بیراج پر بھی سیلابی صورت حال ہے، دریائے سندھ سے گزرنے والے سیلابی ریلے میں اٹک کی تحصیل حضرو کی 2 منزلہ پولیس چوکی دریا میں بہہ گئی۔
پنجاب کے شہر تونسہ کے مقام پر سیلاب سے 20 سے زائد دیہات زیرآب آگئے، سیلاب سے فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ترجمان پی ڈی ایم اے پنجاب کا کہنا ہے کہ مون سون بارشوں کا ایک اور اسپیل 28 جولائی سے شروع ہو گا، 28 سے 31 جولائی کے دوران پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے۔پی ڈی ایم اے پنجاب کے ترجمان کے مطابق مری، گلیات، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاالدین، لاہور، شیخوپورہ، سیالکوٹ، گجرات، گوجرانوالا اور حافظ آباد میں بارش کا امکان ہے۔
ادھر خیبرپختونخوا کے سیاحتی علاقوں میں 29 جولائی تک سیلابی ریلوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔آزاد کشمیر کی اسٹیٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق 27 سے 31 جولائی تک آزاد کشمیر کے تمام اضلاع میں بارش کا ایک نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے۔
ایس ڈی ایم اے کا بتانا ہیکہ بارش کا سلسلہ 28 جولائی کو شدت اختیار کرسکتا ہے جس کے سبب بالائی علاقوں میں کہیں تیز اور کہیں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے، حکا م نے طوفانی ہواں سے کمزور انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔بلوچستان میں 29 جولائی کی رات سے 31 جولائی کے دوران شدید بارش متوقع ہے، سیلاب ، ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعالمی خطرات، پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز میں باہمی فوجی تعاون ناگزیر ہے، فیلڈ مارشل عالمی خطرات، پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز میں باہمی فوجی تعاون ناگزیر ہے، فیلڈ مارشل پی ٹی آئی اے پی سی بلائے تو ہم جائیں گے: میاں افتخار حسین وفاق خیبرپختونخوا پر نام نہاد فیصلے مسلط نہیں کرسکتا، علی امین گنڈا پور کاپھر وار پاک ایران وزرائے خارجہ کا رابطہ، اسرائیلی مظالم پر اظہار تشویش خیبر پختونخوا سے آزاد حیثیت میں منتخب ہونیوالے 5 سینیٹرز پی ٹی آئی میں شامل بھارتی پارلیمنٹ میں بہار متنازع قانون پر شدید احتجاج، کانگریس کا انتخابی بائیکاٹ کا عندیہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم