کراچی : 9 کروڑ کی ڈکیتی کے ملزم کو چھوڑے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) 9 کروڑ سے زاید کی کرپٹو کرنسی ڈکیتی کے مرکزی ملزم علی رضا کو ابتدا میں ہی چھوڑے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق 9 کروڑ سے زاید کی کرپٹو کرنسی ڈکیتی کے مقدمے میں بعض پولیس اہلکاروں پر ہیرا پھیری میں ملوث مرکزی ملزم علی رضا کو ابتدا میں ہی شناخت کے بعد اے وی سی سی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا ،ملزم کی نشاندہی پر ہی ایک ایک کر کے دیگر ملزمان کو گرفتار کیا گیا ۔ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ ملزم علی رضا کو بارگینگ کے بعد پر اسرار طور پر چھوڑ دیا گیا ملزم حراست سے نکلنے کے بعد سے روپوش ہے ۔ ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل انیل حیدر نے ایس ایس پی انیل حیدر نے منگھو پیر سے 25 دسمبر کی رات کرپٹو کرنسی سے جڑے نوجوان محمد ارسلان ملک کے پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں اغوا اور 3 لاکھ 40 ہزار ڈالر مالیت کی یو ایس ٹی ٹی آن لائن اکاؤنٹس میں ٹرانسفر کرنے کے مقدمے میں اب تک 8 ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا ہے جب کہ 2 ملزمان علی رضا اور حماد تاحال مفرور ہیں ۔ ایس ایس پی انیل حیدر نے گرفتار ملزمان کی نشاندہی پر ایک کروڑ 20 لاکھ روپے نقد، ڈکیتی کے پیسوں سے خریدی گئی لگ بھگ 70 لاکھ روپے مالیت کی مرسیڈیز کار اور 9 لاکھ روپے مالیت کے پرائز بانڈ برآمد کیے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: علی رضا
پڑھیں:
ڈیفنس میں فلیٹ سے80لاکھ روپے کی ڈکیتی کی واردات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-18
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ڈیفنس فیز 6 کے راحت کمرشل میں نقب زنی کی ایک بڑی واردات پیش آئی ہے، جہاں نامعلوم ملزمان مبینہ طور پر ایک فلیٹ سے 80 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے زیورات اور غیر ملکی کرنسی لوٹ کر فرار ہوگئے۔پولیس کے مطابق، واردات کا مقدمہ گزری تھانے میں خاتون شہری کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاتون فلیٹ میں اکیلی مقیم تھیں اور واردات کے روز اپنے ایک عزیز کے گھر گئی ہوئی تھیں۔ جب وہ واپس آئیں تو فلیٹ کے دروازے کے تالے ٹوٹے ہوئے اور سامان بکھرا ہوا پایا۔پولیس ذرائع کے مطابق، ملزمان انتہائی منظم اور تجربہ کار معلوم ہوتے ہیں، جنہوں نے واردات کے دوران فلیٹ کے مخصوص حصوں کو نشانہ بنایا اور صرف زیورات اور غیر ملکی کرنسی اڑائی، جبکہ دیگر اشیاء جوں کی توں چھوڑ دیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزمان کو فلیٹ کی اندرونی ترتیب اور قیمتی سامان کی معلومات پہلے سے حاصل تھیں۔تفتیشی ٹیموں نے عمارت اور اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے، جب کہ مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور واقعے کی تکنیکی اور فرانزک بنیادوں پر تحقیقات جاری ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ واردات کی نوعیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کسی منظم نقب زن گروہ کا کام ہو سکتا ہے، جو گزشتہ چند ماہ سے ڈیفنس، کلفٹن اور گزری کے پوش علاقوں میں سرگرم ہے۔ابتدائی تفتیش میں پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ملزمان نے فلیٹ کی ریکی پہلے سے کی ہوئی تھی اور متاثرہ خاتون کے معمولات پر نظر رکھی جا رہی تھی۔پولیس کے مطابق شواہد جمع کیے جارہے ہیں اور جلد ہی اہم پیشرفت متوقع ہے۔