سیکیورٹی خدشات کے باعث منی پور، ناگالینڈ اور میزورم میں غیر ملکیوں سیاحوں پر پابندیاں عائد
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر بھارت کے شمال مشرقی ریاستوں منی پور، ناگالینڈ اور ميزورم کا دورہ کرنے والے غیر ملکی سیاحوں پر پابندیاں عائد کر دی گئی۔
سال 2011 میں ان علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے پابندیوں میں نرمی کی گئی تھی لیکن 13 سال بعد یہ پابندیاں حالات کشیدہ ہونے کی وجہ سے دوبارہ عائد کر دی گئی ہیں۔
یونین وزارت داخلہ کی جاری کردہ نئی ہدایات کے مطابق ’’منی پور، ناگالینڈ اور میزورم کی ریاستوں میں غیر ملکیوں کی نقل و حرکت کو کنٹرول اور مانیٹر کرنے کے لیے پروٹیکٹڈ ایریا ریجیم دوبارہ نافذ کیا گیا ہے۔‘‘
پروٹیکٹڈ ایریا پرمٹ میں سیاحوں کے داخلے کے مقام، رہائش اور قیام کی مدت جیسی تفصیلات لازم ہے، غیر ملکی سیاحوں کو 24 گھنٹوں میں فارنر رجسٹریشن آفیسر کے پاس رجسٹریشن کرانا ضروری ہوگا۔
غیر قانونی تارکین وطن کو ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے بی جے پی حکومت نے عوام کی توجہ سیکیورٹی کے مسائل سے ہٹانے کی کوشش کی ہے۔
ان ریاستوں میں سیکیورٹی کے بگڑتے حالات کے پیش نظر بھارتی حکومت نے یہ اقدامات کیے ہیں لیکن بھارتی حکومت ان ریاستوں میں بگڑتے حالات کو چھپانا چاہتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے کاروباری سرگرمیاں غیر یقینی معاشی اور جغرافیائی حالات کے زیرِ اثر رہیں۔
شرحِ سود برقرار رہنے کے باوجود انسٹی ٹیوشنل سرمایہ کاروں اور میوچل فنڈز کی جانب سے بڑے پیمانے پر فروخت کے رجحان نے مارکیٹ پر منفی دباؤ ڈالا۔ پورے ہفتے کے دوران سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہ ہوسکا جب کہ اپ سائیڈ پرافٹ ٹیکنگ کے باعث انڈیکس میں اتار چڑھاؤ کے بعد مندی نے گرفت مضبوط کرلی۔
سرحدی کشیدگی نے بھی مارکیٹ کے ماحول کو مزید غیر مستحکم کیا، جبکہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکراتی ڈیڈلاک نے بھی سرمایہ کاروں کے خدشات کو بڑھایا۔ لسٹڈ کمپنیوں کے غیر تسلی بخش مالیاتی نتائج نے مزید منفی اثرات مرتب کیے اور حصص کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا۔
ہفتے کے بیشتر سیشنز مندی کی لپیٹ میں رہے، تاہم آخری کاروباری دن کچھ مثبت خبریں منظرِ عام پر آئیں ، جن میں پاک افغان ڈیڈلاک کے خاتمے اور جنگ بندی پر اتفاق شامل تھا۔ اس پیشرفت کے بعد مارکیٹ میں معمولی تیزی دیکھی گئی۔
مزید برآں آئی ایم ایف کی جانب سے ممکنہ ریلیف اور پی آئی اے کی نجکاری کی راہ ہموار ہونے کی اطلاعات نے بنیادی عوامل (فنڈامینٹلز) میں کچھ بہتری پیدا کی۔
اعداد و شمار کے مطابق ہفتہ وار مندی کے باعث سرمایہ کاروں کے مجموعی 2 کھرب 52 ارب 94 کروڑ روپے سے زائد ڈوب گئے۔ مارکیٹ کی مجموعی سرمایہ کاری گھٹ کر 185 کھرب 61 ارب روپے تک محدود رہ گئی۔