لاس اینجلس میں راکھ کے ڈھیر میں آسکر ایوارڈ کی تصویر؛ کتنی حقیقت کتنا فسانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, January 2025 GMT
لاس اینجلس کے جنگلات میں لگی آگ میں ہالی ووڈ کے کئی ممتاز اداکاروں کے گھر جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔ ان کی وائرل تصاویر میں سے ایک میں آسکر ایواڈ بھی ملبے میں دکھائی دیا۔
یہ تصویر سب سے پہلے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی تھی اور دیکھتے ہی دیکھتے دیگر سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی پھیل گئی۔
معروف اداکارہ آئزہ بیلا روسیلینی بھی اس تصویر کو دیکھ کر جذبات پر قابو نہیں پاسکیں اور ایک درد بھرے میسیج کے ساتھ اس تصویر کو شیئر کیا۔
انھوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ میں نے اپنے بھائی روبرٹو سے بات کی اور اُس نے مجھے یہ دلخراش تصویر بھیجی۔
یاد رہے کہ آئزہ بیلا کی والدہ تین بار آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والی اداکارہ انگرِڈ بیرجمین ہیں اور ان کے والد فلم میکر روبرٹو روسیلینی بھی ایوارڈ کے لیے نامزد ہوچکے ہیں۔
تاہم جب تصویر کی حقیقت کو جاننے کے لیے اسے گوگل ریورس امیج سرچ پر ڈھونڈا گیا تو انکشاف ہوا کہ یہ آرٹیفیشل انٹیلجنس کی مدد سے بنائی گئی ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Isabella Rossellini (@isabellarossellini)
ریڈ فورڈ کے ترجمان نے بھی انٹرٹینمنٹ وِیکلی کو بتایا کہ یہ ایک فیک تصویر ہے اور جن سے یہ ایوارڈ منسلک کیا جا رہا ہے وہ لاس اینجلس میں متاثرہ علاقے میں نہیں رہتے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان رواں برس قرضوں کی مد میں کتنی رقم ادا کرے گا؟ گورنر اسٹیٹ بینک نے تفصیل بیان کردی
کراچی:گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران 25.9 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے ادا کرنا ہوں گے جو گزشتہ مالی سال سے قدرے کم رہے گی جبکہ گزشتہ مالی سال بھی 26 ارب ڈالر کے قرضے سیٹل کیے گئے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے پاکستان کے قرضوں کے حوالے سے بریفنگ کے دوران کہا کہ 16 ارب ڈالر کے قرضے رول اوور ہوں گے اور 10 ارب ڈالر ہمیں ادا کرنے ہوں گے، 22 ارب ڈالر کے پرنسپل قرضے اور 4 ارب ڈالر کی سودی ادائیگیاں شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جون 2022 میں مجموعی سرکاری قرضہ 100 ارب ڈالر تھا اور تین سال سے بیرونی قرضے اسی سطح پر برقرار ہیں، نئے قرضے لیتے ہیں لیکن پچھلے قرضے ادا کرتے ہیں۔
گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ 2015 سے 2022 کے دوران 7 سال کے دوران سالانہ 6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا لیکن گزشتہ تین سال میں اضافہ نہیں ہوا، 2022 میں 43 فیصد قرضہ عالمی ترقیاتی اداروں سے طویل مدتی اور سستا قرضہ لیا، ملٹی لٹرل طویل مدتی سستے قرضوں کا تناسب 50 فیصد سے زائد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سودی ادائیگیاں کم ہو رہی ہیں، بین الاقوامی مارکیٹ میں شرح سود 2 فیصد سے بڑھ کر 4.25 فیصد تک آگیا لیکن اس کے باوجود پاکستان کی سودی ادائیگیاں کم ہوئی ہیں، نئے قرضوں پر کم سود ادا کر رہے ہیں جبکہ قرضوں کی مدت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
جمیل احمد نے کہا کہ بیرونی قرضوں کی پائیداری اور پاکستان کی قرضہ ادا کرنے کی صلاحیت بڑھ رہی ہے، بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں نے اسی وجہ سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو اَپ گریڈ کر دیا ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر سے زائد ہیں جو اس سال کے قرضوں سے زائد ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے تین بانڈز پریمیئم پر ٹریڈ ہو رہے ہیں اور عالمی مارکیٹ میں پاکستان کی معیشت پر اعتماد بڑھ رہا ہے۔ گلوبل مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز پریمیئم پر ٹریڈ ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری قرضہ لینے اور واجبات کی ادائیگی کی صلاحیت بہتر ہوئی ہے، اس وقت صورتحال انٹرنیشنل مارکیٹ سے سرمایہ حاصل کرنے کے لیے سازگار ہے۔
گورنر نے کہا کہ حکومت پانڈہ بانڈ پر کام کر رہی ہے، اس سال کے دوران دو بانڈز ستمبر میں 500 ملین اور آئندہ سال اپریل میں 1.3 ارب ڈالر کے یورو بانڈز میچور ہو رہے ہیں، 1.8 ارب ڈالر کے یورو بانڈز کے ساتھ 10 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی کریں گے۔