Jasarat News:
2025-05-29@06:02:26 GMT
ٹرمپ نے بائیڈن کے 4 سالہ دور کو بدترین قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بائیڈن کی خارجہ پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نو منتخب
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گزشتہ 4 سال میں ملک تاریخ کی نچلی ترین سطح پر چلا گیا۔ بائیڈن انتظامیہ عالمی معاملات سے نمٹنے میں ناکام رہی‘ افغانستان سے انخلا کے دوران اربوں ڈالر کا سامان طالبان کے پاس چھوڑ دیا گیا، بائیڈن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث پیوٹن نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ اس سے قبل بھی ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل پرحملہ کرنے والوں کومعاف کردوں گا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ کی نیتن یاہو سے گرما گرمی، ٹیلیفونک گفتگو کشیدگی میں بدل گئی
واشنگٹن/تل ابیب ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 مئی 2025ء ) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران گرما گرمی ہوگئی۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایران کے حوالے سے گرما گرم اختلاف پایا گیا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک رابطے میں ہونے والی بات چیت کے دوران شدید اختلاف اس وقت پیدا ہوا جب ٹرمپ نے مبینہ طور پر نیتن یاہو سے کہا کہ "میں ایرانیوں کے ساتھ سفارتی حل چاہتا ہوں، مجھے اچھی ڈیل کرنے کی اپنی صلاحیت پر یقین ہے"، اس دوران انہوں نے مبینہ طور پر ایک معاہدے میں اپنی دلچسپی پر بھی زور دیا جو دونوں فریقوں کے مفادات کو پورا کرے گا۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کی بات چیت کا لہجہ پہلے کے دعوؤں سے متصادم دکھائی دیا جس سے پتا چلتا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ اپنی کال ختم نہیں کی، تاہم اس معاملے پر اپنے ردعمل میں نیتن یاہو کے دفتر نے اس بات کی تردید کی کہ اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ کے ساتھ "کشیدہ بات چیت" ہوئی ہے، نیتن یاہو اور ٹرمپ "اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر متفق ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے"۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ نیتن یاہو اور ٹرمپ کے درمیان تناؤ کی خبریں امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوئم کے دورے کے فوراً بعد سامنے آئی، جنہوں نے فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ "صدر ٹرمپ نے مجھے خاص طور پر وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کرنے کے لیے بھیجا کہ مذاکرات کیسے ہو رہے ہیں اور یہ کتنا ضروری ہے کہ ہم متحد رہیں اور اس مذاکراتی عمل کو چلنے دیں"، تاہم اس موقع پر وضاحت کرنے کے لیے پوچھے جانے پر انہوں نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ "امریکی صدر کا ذاتی پیغام اسرائیلی وزیراعظم کو کیا تھا"۔