Juraat:
2025-11-03@22:20:17 GMT

سوئی سدرن گیس کمپنی کا لیگل ڈیپارٹمنٹ مکمل ناکام

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

سوئی سدرن گیس کمپنی کا لیگل ڈیپارٹمنٹ مکمل ناکام

سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے لیگل ڈیپارٹمنٹ کی ناکامی، ایس ایس جی سی ایل کے دو ہزار سے زائد کیس عدالتوں میں موجود، کیسوں کے باعث ایک کھرب 84 ارب روپے کے فنڈز بلاک ہو گئے ، اعلیٰ حکام نے لیگل ڈیپارٹمنٹ کا جائزہ لینے کی سفارش کر دی۔ جرأت کی رپورٹ کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے لیگل ڈیپارٹمنٹ پالیسی ڈاکیومنٹ کے کلاز 3.

1میں تحریر ہے کہ لیگل سروسز (لیگل ڈپارٹمنٹ) ادارے کے عدالتوں میں موجود کیسز کی نگرانی کرے گا، جائزہ لے گا اور پیش رفت کے لئے کام کرے گا۔ سال 2023 تک سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے 2ہزار ایک سو 70کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں اور کیسز کے باعث ایک کھرب 84 ارب 48 کروڑ 60 لاکھ روپے بلاک ہیں، اربوں روپے کے فنڈز کے بلاک ہونے کے باعث قومی ادارے کو مالی نقصان ہو رہا ہے ، کچھ کیس 20 سال سے عدالتوں میں زیر التواء ہیں، عدالتوں میں کیسز کے باعث وکلاء کو فیس کی مد میں ادائیگی ہو رہی ہے ۔ افسران کا کہنا ہے کہ ایس ایس جی سی ایل کے لیگل ڈپارٹمنٹ کی کمزوری اور غیر موثر حکمت عملی کے باعث 2 ہزار سے زائد کیسز زیر التواء ہیں۔ اعلیٰ حکام نے ایس ایس جی سی یونیورسٹی ایل انتظامیہ کو آگاہ کیا جس پر انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کیسز میں تاخیر ہونا ادارے کے کنٹرول میں نہیں۔ ڈیپارٹمنٹل ایکشن کمیٹی نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کو ہدایت کی کہ ہر ایک کیس کی تفصیل فراہم کی جائے اور اعلیٰ حکام سے ہر ایک کیس کی تصدیق کروائی جائے ، اعلیٰ حکام نے سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے لیگل ڈیپارٹمنٹ اور وکلاء کا جائزہ لینے کی سفارش کی ہے ۔

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: عدالتوں میں کے باعث

پڑھیں:

وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات

کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کیخلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی زیر صدارت چلتن گھی مل سے متعلق اہم اجلاس چیف منسٹر سیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں صوبائی وزیر انڈسٹریز سردار کوہیار خان ڈومکی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، سیکرٹری انڈسٹریز، کمشنر کوئٹہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ، ایڈمنسٹریشن کوئٹہ میونسپل کارپوریشن سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں 33 سال سے زیر قبضہ چلتن گھی مل کو سیل کرنے اور قابضین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ سیکرٹری انڈسٹریز نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 1992 میں معاہدے کی خلاف ورزی پر نجی کمپنی کی لیز ختم کردی گئی تھی، تاہم اس کے باوجود کمپنی نے غیر قانونی طور پر مل پر قبضہ برقرار رکھا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ قابضین کی جانب سے عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ میں دائر درخواستیں بھی مسترد ہوچکی ہیں، جبکہ کمپنی پر حکومت بلوچستان کے 23 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اس معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ چلتن گھی مل کو فوری طور پر سرکاری تحویل میں لیا جائے اور قابضین کے خلاف قانونی و انتظامی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ سرکاری املاک پر قبضہ کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی پالیسی بالکل واضح ہے۔ سرکاری اثاثے عوام کی امانت ہیں۔ ان پر نجی قبضے کسی قیمت پر قبول نہیں کیے جائیں گے۔ سرفراز بگٹی نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ سابق نجی کمپنی کے تمام قبضہ شدہ حصے واگزار کرائے جائیں۔ واجب الادا رقم کی فوری وصولی یقینی بنائی جائے اور اس ضمن میں غفلت برتنے والے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا مصنوعی ذہانت کال سینٹرز کا خاتمہ کر دے گی؟
  • وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • پاک سوزوکی کا ’ایوری وی ایکس آر‘ پر 3 لاکھ 50 ہزار روپے کی رعایت کا اعلان
  • اسمارٹ فون کیلئے 2 کلو وزنی کیس متعارف، کمپنی نے وجہ بھی بتادی
  • جاپانی کمپنی نے پیٹ کی چربی ختم کرنے والا پانی متعارف کرادیا
  • سندھ ،نابینا افراد کیلئے اسکینرز اسٹک تیار،مفت فراہم کی جائیگی،طحہ فاروقی
  • بھارتی کمپنی کے مورنگا پاؤڈر سے تیار امریکی سپلیمنٹس مارکیٹ سے واپس
  • متنازع تنخواہ، پی آر سی ایل کے 6؍ ڈائریکٹرز اور سابق سی ای او کو شو کاز نوٹس جاری