حزب اللہ کے حامی شیعہ امام کا ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برادری 20 جنوری سے شروع ہوجائے گی اور تین روز تک جاری رہے گی۔
العربیہ نیوز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں پہلی بار دعاؤں کا بھی اہتمام ہوگا اور مختلف امام اور پادری سمیت مذہبی رہنما بھی شرکت کریں گے۔
عراقی نژاد امریکی شہری امام ہشام الحسینی نے بھی تقریب میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔ جو مشی گن کے شہرڈیئربورن کے ’’کربلا مرکز برائے اسلامی تعلیمات‘‘ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔
یاد رہے کہ یہ وہی امام ہشام ہیں جنھوں نے 2007 میں فوکس نیوز چینل کے پروگرام میں حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔
امام شام نے کہا تھا کہ دہشت گرد جماعت ہونا آپ کا خیال ہے جب کہ حقیقت یہ ہے کہ حزب للہ ایک لبنانی تنظیم ہے۔
اسی طرح 2006 میں ہی وہ حزب اللہ کی حمایت میں حسن نصر اللہ کی تصویر لے کر اسٹیج پر نمودار ہوئے تھے۔
انھوں نے ماضی میں اسرائیل کے خلاف سخت بیانات بھی دیئے تھے اور 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں قاسم سلیمانی کی موت پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔
تاہم اب ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے اعلان پر ان پر تنقید کی جا رہی ہے اور پرانے بیانات یاد دلائے جا رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مسئلہ کشمیر پر ڈونلڈ ٹرمپ اپنا وعدہ پورا کریں گے، بلاول بھٹو
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نےکہا ہے کہ جنگ میں برتری کے باوجود ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہوگی۔سابق وزیرخارجہ بلاول بھٹو نے سفارتی وفد کے اراکین کے ہمراہ لندن پہنچنے پر ان خیالات کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وفد میں حنا ربانی کھر ، خرم دستگیر ، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری اور بشریٰ انجم بٹ بھی وفد کا حصہ ہیں، ان کے ساتھ سینئر سفیر جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ بھی ہیں۔
"میرا بوائے فرینڈ مجھے اپنے باس کے ساتھ سونے پر مجبور کر رہا ہے" خاتون کا انتہائی شرمناک انکشاف
اس ماہ کے اوائل میں، پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ تنازعہ پر اپنا نقطہ نظر دنیا کے سامنے پیش کرنے اور نئی دہلی کے غیر ثابت شدہ الزامات کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک وسیع البنیاد سفارتی مہم شروع کی تھی، اپنی عالمی رسائی کی مہم کے حصے کے طور پر، وفد نے امریکہ کا دورہ کیا ہے، اور اس وقت لندن میں ہے، اور پھر برسلز بھی جائے گی۔بلاول بھٹو نے لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے جنگ کے دوران ہمیں برتری حاصل رہی، اس برتری کے باوجود، ہم نے جنگ بندی پر اس شرط پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں تمام کشیدگی کے نکات پر ایک غیر جانبدار مقام پر مزید بات چیت ہوگی۔امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی کے بعد کشمیر تنازعہ جلد حل ہونے کے بارے میں پوچھے جانے پر، بلاول نے امید ظاہر کی کہ ’ ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کی حکومت اپنا وعدہ پورا کرے گی’ کیونکہ تنازعہ کے دوران پاکستان کی دفاعی پوزیشن بھارت سے بہتر تھی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی سطح پر، چاہے وہ امریکا ہو یا برطانیہ، وہ سب اپنا کردار ادا کریں گے اور بھارت کو بات چیت کے ذریعے ہمارے مسائل حل کرنے پر راضی کریں گے۔
جسٹن بیبر کو کیا ہوا؟ تصویر سامنے آنے پر مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
مزید :