پاکستان میں پولیوکا ایک کیس رپورٹ، مجموعی تعداد 73 ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
THATTA:
پاکستان میں پولیو کا ایک اور کیس رپورٹ ہوا ہے، جس کے بعد 2024 میں رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 73 ہوگئی ہے۔
انسداد پولیو پروگرام نے بتایا کہ ملک میں سال 2024 کا 73 واں پولیو کیس رپورٹ ہوا ہے اور لیب نے ٹھٹہ سے ایک پولیو کیس کی تصدیق کردی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اس کیس کا آغاز 10 دسمبر 2024 کو ہوا تھا اور ٹھٹہ سے گزشتہ سال کے دوران پولیو کا یہ پہلا کیس ہے۔
ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز میں سے 27 بلوچستان، 22 خیبر پختونخوا، 22 سندھ، ایک ایک پنجاب اور اسلام آباد سے ہیں۔
قبل ازیں گزشتہ روز بھی خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔
ملک بھر میں نئے سال کی پہلی پولیو ویکسینیشن مہم 3 سے 9 فروری 2025 تک چلائی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیو کیس کیس رپورٹ
پڑھیں:
پاکستان کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط کے حصول کے لیے اہم اقدام
وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔ حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔ گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔ ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔ رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔