UrduPoint:
2025-11-03@16:15:41 GMT

یوکرین: جنگ سے متاثرہ لوگوں کے لیے 3.32 ارب ڈالر امداد کی اپیل

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

یوکرین: جنگ سے متاثرہ لوگوں کے لیے 3.32 ارب ڈالر امداد کی اپیل

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 جنوری 2025ء) اقوام متحدہ نے یوکرین میں جنگ کا سامنا کرنے والے لوگوں اور ملک سے نقل مکانی کر جانے والوں کے لیے 3.32 ارب ڈالر کے امدادی وسائل مہیا کرنے کی اپیل کی ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر اور پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر فلیپو گرینڈی نے یہ اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین سال سے جنگ کا شکار یوکرین کے لاکھوں لوگوں کا دارومدار عالمی برادری کی امداد پر ہے۔

اس عرصہ میں ان لوگوں نے غیرمعمولی ہمت اور جرات کا مظاہرہ کیا ہے اور دنیا کو ان کی حقیقی و پائیدار طور سے مدد کرنی چاہیے۔ Tweet URL

ان کا کہنا ہے کہ جب تک ضرورت رہی اقوام متحدہ یوکرین کے لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

(جاری ہے)

ملک کے مقبوضہ علاقوں میں رہنے والوں کی ضروریات بہت زیادہ ہیں جنہیں پورا کرنے کے لیے اختراعی اور دلیرانہ انداز میں مدد دینا ہو گی۔ایک کروڑ 28 لاکھ ضرورت مند

یوکرین کے لیے طلب کردہ امدادی وسائل سے اندرون ملک تقریباً 60 لاکھ لوگوں کو مدد دی جائے گی جبکہ مجموعی ضروریات ان وسائل کے مقابلے میں تین گنا سے بھی زیادہ ہیں۔ ملک سے باہر پناہ لینے والے 68 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو بھی امداد کی ضرورت ہے۔

ان وسائل میں سے 2.

62 ارب ڈالر اندرون ملک جنگ سے متاثرہ لوگوں پر خرچ کیے جائیں گے جبکہ 'یو این ایچ سی آر' نے 11 ممالک میں رہنے والے یوکرین کے پناہ گزینوں کی مدد کے لیے 2025 میں 69 کروڑ ڈالر اور 26-2025 میں 1.2 ارب ڈالر فراہم کرنے کو کہا ہے۔

فلیپو گرینڈی کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد ایسے حالات پیدا کرنا ہے کہ یہ لوگ اپنے ملک میں واپس آ سکیں۔

یوکرین یہی کچھ چاہتا ہے اور پناہ گزینوں کی اکثریت بھی اسی کی خواہاں ہے۔بمباری، تباہی اور محرومی

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ ملک میں روزانہ ہونے والی بمباری سے محاذ جنگ کے قریب رہنے والے لوگوں کا متواتر نقصان ہو رہا ہے اور انہیں شدید سردی کے موسم میں تباہی اور محرومی کا سامنا ہے۔ چھوٹے شہروں میں لوگوں کی زندگیاں تباہ ہو گئی ہیں اور تقریباً ہر فرد اپنا گھربار چھوڑنے پر مجبور ہو چکا ہے۔

سخت سردی میں بہت کم لوگوں کو حرارت میسر ہے۔روس کی جانب سے یوکرین میں توانائی کی تنصیبات پر حملوں سے شہری براہ راست متاثر ہو رہے ہیں اور بجلی کی ترسیل معطل ہونے سے زندگی تھم جاتی ہے۔

ملک میں اقوام متحدہ کے نمائندے اور امدادی رابطہ کار میتھائس شمالے نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ اور ملک میں اس کے شراکت دار غیرسرکاری ادارے جہاں ممکن ہو لوگوں کو جنگ زدہ علاقوں سے نکالنے اور مدد پہنچانے میں مصروف ہیں۔ تاہم ان جگہوں پر ضروریات بہت زیادہ ہیں اور خاص طور پر ان لوگوں کو مدد دینے کی کوشش ہو رہی ہے جو تاحال محاذ جنگ کے قریب مقیم ہیں۔ ان میں معمر اور جسمانی طور پر معذور لوگ بھی شامل ہیں جن کے لیے نقل مکانی کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ یوکرین کے ارب ڈالر لوگوں کو ملک میں کے لیے کہا ہے

پڑھیں:

غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے

قابض صیہونی رژیم غزہ میں انسانی امداد کو پہنچنے سے روکنے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے سامنے جھوٹے بہانے تراش رہی ہے جبکہ یہ امر امدادی تنظیموں کیجانب سے احتجاج کا سبب بنا ہے اسلام ٹائمز۔ قابض و سفاک اسرائیلی رژیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے انسانی ہمدردی کی 40 بین الاقوامی تنظیموں نے تاکید کی ہے کہ قابض صیہونی رژیم غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل میں اب بھی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ انسانی ہمدردی کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم نے انسانی امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے، خاص طور پر بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کے لئے "رجسٹریشن کا نیا نظام" بنایا ہے کہ جس کی وجہ سے غزہ کی پٹی سے باہر کی دسیوں ملین ڈالر کی امداد کو مختلف حیلوں بہانوں سے "ضبط" کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹرز وِدآؤٹ بارڈرز، آکسفیم اور نارویجین ریفیوجی کونسل جیسی بین الاقوامی تنظیموں کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی رژیم نے جنگ بندی کے پہلے 12 دنوں میں امداد کی ترسیل سے متعلق 99 فیصد درخواستوں کو مسترد کیا ہے جس کے باعث ناروے کی پناہ گزین کونسل کی تقریباً تمام درخواستیں ہی مسترد کر دی گئیں۔ اس بارے نارویجن ریفیوجی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اس تنظیم کو تعطل کا شکار بنا دیا گیا ہے کیونکہ جب بھی وہ غزہ میں امداد کی ترسیل کے لئے درخواست دائر کرتی ہے تو قابض صہیونی کہتے ہیں کہ اس تنظیم کی رجسٹریشن کا "جائزہ" لیا جا رہا ہے اور اس وقت تک اسے غزہ میں کوئی سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔ دوسری جانب غاصب صیہونی رژیم نے بھی اپنے جرائم کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان تنظیموں کو امداد فراہم کرنے کی اجازت نہیں اور اسی وجہ سے اب تک ان تنظیموں کی تین چوتھائی درخواستیں بھی مسترد کی گئی ہیں۔ گذشتہ مارچ میں، قابض صیہونی رژیم نے نئے قوانین نافذ کئے تھے کہ جن کے تحت غزہ اور مغربی کنارے میں فعال انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو دوبارہ سے رجسٹر کروانے کی ضرورت ہے۔ قابض اسرائیلی حکام کے مطابق یہ رجسٹریشن جاری سال کے اختتام سے قبل کروانا ضروری ہے بصورت دیگر ان تنظیموں کا "لائسنس" منسوخ کر دیا جائے گا۔

ادھر فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی - انروا (UNRWA) نے بھی اعلان کیا ہے کہ 10 لاکھ افراد کے لئے سردیوں کا گرمائشی سامان ابھی تک گوداموں میں رکھا ہوا ہے کیونکہ اسرائیل اسے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت تاحال نہیں دے رہا۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • کراچی:سائٹ ٹائون میں مزید 14 بچوں کے ایچ آئی وی سے متاثر ہونے کا انکشاف
  • کوئٹہ، پرائیویٹ اسکولز کی انتخابی شیڈول میں امتحانات کو مدنظر رکھنے کی اپیل
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • ہنگو:دوآبہ میں پولیس قافلے پر دھماکے سے متاثرہ گاڑی کے قریب سیکورٹی اہلکار و مقامی افراد جمع ہیں، چھوٹی تصویر میں دھماکے میں زخمی ہونیوالے ایس ایچ او دوآبہ عمران الدین کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے
  • حیدرآباد:سرکاری اسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں ڈینگی سے متاثرہ مریض زیر علاج ہیں
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • کوئٹہ میں سردیوں کی آمد، موسم کے ساتھ ساتھ لوگوں کے مزاج بھی بدلنے لگے
  • غزہ کی امداد روکنے کیلئے "بنی اسرائیل" والے بہانے
  • 1947 میں گلگت کے لوگوں نے خود آزادی لیکر پاکستان کیساتھ الحاق کیا، صدر مملکت