Islam Times:
2025-11-03@15:11:56 GMT

پاراچنار محاصرہ کے ممکنہ حل کیلئے گرینڈ میٹنگ اور جلسہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: علامہ سید عابد حسینی نے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر پیر تک راستے نہ کھولے گئے تو کرم کے تمام راستوں پر دھرنے بٹھائے جائیں گے۔ اسی اثناء میں بگن میں کانوائے پر تازہ حملے کی اطلاع موصول ہوئی اور تازہ مسئلے سے نمنٹنے کیلئے تنظیموں کے افراد کو بٹھا کر مشاورت کی گئی۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: ایس این حسینی

کرم محاصرہ کا دیرپا حل نکالنے کی غرض سے تحریک حسینی کے سپریم لیڈر، سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسینی کی دعوت پر آج جمعرات 16 جنوری کو صبح 11 بجے مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں ایک گرینڈ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کرم ٓبھر کے مشران، زعماء اور علاقے کی جملہ تنظیموں من جملہ انجمن حسینیہ، تحریک حسینی، مجلس علمائے اہلبیت، ایم ڈبلیو ایم، آئی او، آئی ایس او اور دیگر نے شرکت کی۔ میٹنگ سے تحریک حسینی کے سابق صدر حاجی عابد حسین، علامہ محمد اصغر رجائی، تحریک کے سینیئر رکن سید سرفراز علی شاہ، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر اور تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین فصیح، رکن انجمن حسینیہ حاجی یوسف علی، سید اخلاق حسین اور دیگر نے خطاب کیا۔ سب سے آخر میں پروگرام کے میزبان اور تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد حسینی نے خطاب کیا۔ مقررین نے کرم کے اہل تشیع کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظالمانہ حکومتی رویئے کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ کرم کے طوری بنگش قبائل محب وطن پاکستانی ہیں اور پاکستانی سرحدوں کی حفاظت بغیر اجرت کے کرتے آرہے ہیں، جبکہ مقابل فریق نے طول تاریخ میں ملک اور ملکی اداروں سے دشمنی روا رکھی ہے۔

حال ہی میں لوئر کرم نیز اس سے قبل سنٹرل کرم میں سرکاری اہلکاروں، گاڑیوں اور تنصیبات پر ان کے پے درپے حملے کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 107 روز سے جاری محاصرے میں طوری بنگش قبائل نے صبر کی وہ مثال قائم کی، جس کی نظیر ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔ حتی کہ قبائل کو کوہاٹ میں ایک نامناسب معاہدہ پر مجبور کیا گیا، تاہم معاہدہ کے بعد بھی محاصرہ اسی طرح جاری ہے، بلکہ معاہدے کے بعد مخالف فریق کی جانب سے 9 تا 10 خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں۔ جن میں سے ایک ڈی سی کرم پر قاتلانہ حملہ بھی ہے۔ تاہم مقامی صوبائی اور مرکزی حکومت کے قہر و غضب کا نشانہ ہمیشہ کی طرح آج بھی طوری بنگش قبائل رہے ہیں۔ میٹنگ میں تمام شرکاء میں پرچیاں تقسیم کی گئیں، تاکہ اس طویل علاقائی محاصرہ کا دیرپا حل نکالا جا سکے۔

علامہ سید عابد حسینی نے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر پیر تک راستے نہ کھولے گئے تو کرم کے تمام راستوں پر دھرنے بٹھائے جائیں گے۔ اسی اثناء میں بگن میں کانوائے پر تازہ حملے کی اطلاع موصول ہوئی اور تازہ مسئلے سے نمنٹنے کیلئے تنظیموں کے افراد کو بٹھا کر مشاورت کی گئی۔ مقررہ افراد نے اسلام آباد میں پھنسے قائدین صدر تحریک حسینی تجمل حسینی آغا اور انجمن حسینیہ کے سیکریٹری جلال حسین بنگش کے ساتھ رابطہ کیا، جنہوں نے پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ انہوں نے بگن کے تازہ حالات پر حکومت کی تازہ پالیسی کو جواز بناکر کل تک انتظار کا مشورہ دیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.

youtube.com/c/IslamtimesurOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ سید عابد حسینی تحریک حسینی کرم کے

پڑھیں:

نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ایمسٹرڈم:۔ نیدرلینڈز (ہالینڈ) کے انتخابات میں قومی سیاسی دھارے کے حامی سیاستدان 38 سالہ روب ییٹن کی قیادت میں سینٹرل پارٹی D66 نے ایک انتہائی سخت اور اعصاب شکن مقابلے کے بعد انتہائی دائیں بازو کے سیاستدان گیرٹ وائلڈرز کی قوم پرست جماعت پارٹی فار فریڈم PVVکو شکست دے دی۔

جرمن ٹی وی کے مطابق مقامی خبر رساں ادارے ANP کے مطابق D66نے محض پندرہ ہزار ووٹوں کی معمولی برتری کے باوجود واضح پوزیشن حاصل کی اور وائلڈرز کی PVV اب یہ فرق ختم نہیں کرسکتی۔ اس فتح کے بعد روب جیٹن ممکنہ طور پر نیدرلینڈز کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بنیں گے۔

یہ نتائج D66 کے لیے ایک شاندار عروج کا نشان ہیں، جو یورپی اور سماجی لحاظ سے ایک لبرل پارٹی ہے اور اس نے انتخابی مہم میں ماحولیاتی پالیسی، سستی رہائش، اور اداروں پر عوام کا اعتماد بحال کرنے پر زور دیا۔ تقریباً 18 فیصد ووٹ حاصل کرنے کے بعد یہ پارٹی ملکی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری مگر حکومت بنانے کے لیے اسے کم از کم تین دیگر شراکت داروں کی ضرورت ہوگی۔

ییٹن اب ممکنہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ مخلوط حکومتی مذاکرات کی قیادت کریں گے، جو نیدرلینڈز کے متنوع سیاسی منظرنامے میں کئی ماہ تک جاری رہ سکتے ہیں۔ انتخابات میں D66نے ایک متحرک انتخابی اور تشہیری مہم کی بدولت اپنی نشستوں کی تعداد تقریباً تین گنا بڑھا لی۔

مرکزی سیاسی دھارے کی تمام بڑی جماعتیں اور بائیں بازو کے سیاسی دھڑے وِلڈرز کے امیگریشن مخالف سخت موقف اور قرآن پر پابندی کے سابقہ مطالبات کی وجہ سے ان کے ساتھ مخلوط حکومت سازی سے انکار کر چکے ہیں۔ وِلڈرز نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی کو سب سے زیادہ ووٹ ملتے تو وہ پھر بھی حکومت بنانے کا پہلا حق طلب کرتے۔ انتخابی نتائج کی حتمی تصدیق پیر کو متوقع ہے، جب بیرون ملک مقیم ڈچ شہریوں کے ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی مکمل ہو گی۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • شاہانہ زندگی گزارنے والے ممکنہ ٹیکس چوروں کی نشاندہی کرلی گئی
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 افراد شہید
  • اسرائیل کی غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی سنگین خلاف ورزیاں، تازہ حملوں میں 7 فلسطینی شہید
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • ممکنہ تنازعات سے بچنے کے لیے امریکا اور چین کے درمیان عسکری رابطوں کی بحالی پر اتفاق
  • غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
  • مسیحیوں کے قتل عام کا الزام، ٹرمپ کی نائیجیریا میں فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ٹرمپ نے نائجیریا میں ممکنہ فوجی کارروائی کی تیاری کا حکم دیدیا
  • تعلیم یافتہ نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ اور مستقبل ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم