Islam Times:
2025-06-09@10:56:47 GMT

پاراچنار محاصرہ کے ممکنہ حل کیلئے گرینڈ میٹنگ اور جلسہ

اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT

‍‍‍‍‍‍

اسلام ٹائمز: علامہ سید عابد حسینی نے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر پیر تک راستے نہ کھولے گئے تو کرم کے تمام راستوں پر دھرنے بٹھائے جائیں گے۔ اسی اثناء میں بگن میں کانوائے پر تازہ حملے کی اطلاع موصول ہوئی اور تازہ مسئلے سے نمنٹنے کیلئے تنظیموں کے افراد کو بٹھا کر مشاورت کی گئی۔ متعلقہ فائیلیںرپورٹ: ایس این حسینی

کرم محاصرہ کا دیرپا حل نکالنے کی غرض سے تحریک حسینی کے سپریم لیڈر، سابق سینیٹر علامہ سید عابد حسینی کی دعوت پر آج جمعرات 16 جنوری کو صبح 11 بجے مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں ایک گرینڈ میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں کرم ٓبھر کے مشران، زعماء اور علاقے کی جملہ تنظیموں من جملہ انجمن حسینیہ، تحریک حسینی، مجلس علمائے اہلبیت، ایم ڈبلیو ایم، آئی او، آئی ایس او اور دیگر نے شرکت کی۔ میٹنگ سے تحریک حسینی کے سابق صدر حاجی عابد حسین، علامہ محمد اصغر رجائی، تحریک کے سینیئر رکن سید سرفراز علی شاہ، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی صدر اور تحصیل چیئرمین علامہ مزمل حسین فصیح، رکن انجمن حسینیہ حاجی یوسف علی، سید اخلاق حسین اور دیگر نے خطاب کیا۔ سب سے آخر میں پروگرام کے میزبان اور تحریک حسینی کے سپریم لیڈر علامہ سید عابد حسینی نے خطاب کیا۔ مقررین نے کرم کے اہل تشیع کے ساتھ روا رکھے جانے والے ظالمانہ حکومتی رویئے کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ کرم کے طوری بنگش قبائل محب وطن پاکستانی ہیں اور پاکستانی سرحدوں کی حفاظت بغیر اجرت کے کرتے آرہے ہیں، جبکہ مقابل فریق نے طول تاریخ میں ملک اور ملکی اداروں سے دشمنی روا رکھی ہے۔

حال ہی میں لوئر کرم نیز اس سے قبل سنٹرل کرم میں سرکاری اہلکاروں، گاڑیوں اور تنصیبات پر ان کے پے درپے حملے کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 107 روز سے جاری محاصرے میں طوری بنگش قبائل نے صبر کی وہ مثال قائم کی، جس کی نظیر ملکی تاریخ میں نہیں ملتی۔ حتی کہ قبائل کو کوہاٹ میں ایک نامناسب معاہدہ پر مجبور کیا گیا، تاہم معاہدہ کے بعد بھی محاصرہ اسی طرح جاری ہے، بلکہ معاہدے کے بعد مخالف فریق کی جانب سے 9 تا 10 خلاف ورزیاں ہوچکی ہیں۔ جن میں سے ایک ڈی سی کرم پر قاتلانہ حملہ بھی ہے۔ تاہم مقامی صوبائی اور مرکزی حکومت کے قہر و غضب کا نشانہ ہمیشہ کی طرح آج بھی طوری بنگش قبائل رہے ہیں۔ میٹنگ میں تمام شرکاء میں پرچیاں تقسیم کی گئیں، تاکہ اس طویل علاقائی محاصرہ کا دیرپا حل نکالا جا سکے۔

علامہ سید عابد حسینی نے اپنے موقف کا اظہار کرتے ہوئے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر پیر تک راستے نہ کھولے گئے تو کرم کے تمام راستوں پر دھرنے بٹھائے جائیں گے۔ اسی اثناء میں بگن میں کانوائے پر تازہ حملے کی اطلاع موصول ہوئی اور تازہ مسئلے سے نمنٹنے کیلئے تنظیموں کے افراد کو بٹھا کر مشاورت کی گئی۔ مقررہ افراد نے اسلام آباد میں پھنسے قائدین صدر تحریک حسینی تجمل حسینی آغا اور انجمن حسینیہ کے سیکریٹری جلال حسین بنگش کے ساتھ رابطہ کیا، جنہوں نے پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ انہوں نے بگن کے تازہ حالات پر حکومت کی تازہ پالیسی کو جواز بناکر کل تک انتظار کا مشورہ دیا۔ قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.

youtube.com/c/IslamtimesurOfficial

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علامہ سید عابد حسینی تحریک حسینی کرم کے

پڑھیں:

عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟

عید الاضحیٰ پر ہر خاص و عام ذائقے بھرے گوشت کا لطف اٹھاتا ہے، لیکن ساتھ ہی قربانی کے جانوروں کی دیکھ بھال سے لیکر اس کا گوشت کھانے تک کچھ بیماریاں ایسی ہوتی ہیں جو بے احتیاطی کے باعث آپ کو متاثر کر سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ پر قربانی سے لیکر کھانے پکانے تک کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

قربانی کے جانوروں کی مہمان نوازی بھی کریں قربانی کے بعد اس کا گوشت بھی کھائیں لیکن کچھ باتوں کا خیال کرتے ہوئے۔

ڈاکٹر سمن ندیم اس حوالے سے بتاتے ہیں کہ عیدقرباں میں شہری صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں متوازن غذا کااستعمال کیا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ گوشت کا غیرمتوازن استعمال صحت کے لیے مضر ہے، جانوروں سے بیماریاں پھیلتی ہیں۔

 ڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق صحت سے متعلق پیچیدہ مسائل سے بچنے کے لیے قربانی کے گوشت کا متوازن استعمال شہریوں کے لیے حدسے زیادہ ضروری ہے۔

عیدالاضحیٰ کے دوران جانوروں کی بڑے پیمانے پر دیکھ بھال اور قربانی کے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی زونوٹک بیماریوں اور آنتوں کی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

اس صورت میں آگاہی، مناسب صفائی، ویٹرنری نگرانی اور کمیونٹی کا باہمی تعاون ان خطرات کو کم کرنے اور عید کے دوران کمیونٹی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔

آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ

ڈاکٹر سمن ندیم کے مطابق عید کے دنوں میں آنتوں کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جانا ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔ جانوروں کی قربانی اور کھانے کی تیاری کے دوران غیر مناسب صفائی خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے، جبکہ کچا یا نیم پختہ گوشت کھانے سے مختلف جراثیم جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔

 ان کا کہنا ہے کہ قربانی کے دوران جانوروں سے قریبی رابطہ، ہاتھوں اور سطحوں کی آلودگی، ناقص صفائی اور کچے گوشت کے استعمال کی وجہ سے آنتوں کی بیماریاں زیادہ پھیل سکتی ہیں۔

زونوٹک بیماریاں

زونوٹک بیماریوں کے بارے میں انہوں نے  کہا کہ ایسی بیماریاں کسی کو بھی متاثر کر سکتی ہیں، حتیٰ کہ صحت مند افراد کو بھی تاہم کچھ لوگ جیسے کہ 5 سال سے کم عمر بچے، 65 سال سے زائد عمر کے افراد، کمزور مدافعتی نظام والے افراد، اور حاملہ خواتین ان بیماریوں سے شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ قربانی سے پہلے، دورانِ قربانی، اور اس کے بعد احتیاطی تدابیر اپنائیں، اور کچے گوشت اور سبزیوں کے لیے علیحدہ چاقو اور بورڈ استعمال کریں تاکہ کراس آلودگی سے بچا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحیٰ کے روز ملک بھر میں موسم کیسا ہو گا؟

ڈاکٹر سمن ندیم کا مزید کہنا تھا کہ عید کے موقع پر زیادہ کھانے سے پرہیز کریں اور ایک متوازن غذا کا استعمال کریں تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔

کریمین کانگو ہیمرجک بخار

ڈاکٹر سمن ندیم نے شہریوں کو کریمین کانگو ہیمرجک بخار سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیاجو ایک وائرس سے پیدا ہونے والا بخار ہے جو چیچڑ کے کاٹنے یا متاثرہ جانور کے خون سے منتقل ہو سکتا ہے۔

کانگو وائرس

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے سندھ بھر کی 53 مویشی منڈیوں میں کانگو وائرس سے بچاؤ کے لیے اسپرے کیا گیا ہے کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر 66 کمیونٹی سیشنز منعقد کیےگئے، کھال میں چپکی ہوئی ٹک سے پھیلنے والاکانگووائرس خطرناک ہے۔

کانگو وائرس سے شرح اموات

محکمہ صحت سندھ کے مطابق کانگو وائرس سے شرح اموات 10 سے 40 فیصد تک ہے، کانگووائرس جانوروں کی کھال میں چپکی ہوئی ٹک میں پایاجاتا ہے۔

کانگووائرس متاثرہ جانور کے خون کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے،مویشیوں کے قریب رہنے والوں میں کانگو سے متاثر ہونےکا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

کانگو وائرس کی علامات

کانگو وائرس کی علامات میں تیزبخار،گردن،کمراور پٹھوں میں درد  کھنچاو، جسم پرسرخ دھبے، متلی، قے ، گلے کی سوزش مسوڑھوں،ناک اور اندرونی اعضا سے خون نکلنا بھی کانگو کی علامات ہیں۔

مویشی منڈی جاتے وقت کی احتیاط

ڈاکٹر نور سید کے مطابق مویشی منڈی جائیں یا جانور کے پاس ہوتے وقت ہلکے رنگ اور پوری آستینوں والا لباس پہنا جائے۔

مویشی منڈی یا جانور کے پاس سے واپس آکر لازمی نہائیں اور کپڑے تبدیل کریں۔

ذبح شدہ جانور کا خون مکمل طورپر بہہ جانے دیں، جانورکا گوشت دھوتے ہوئے دستانوں کا استعمال کیا جائے تا کہ بیماریوں سے خود کو محفوظ رکھا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ڈاکٹر سمن ندیم عیدالاضحیٰ قربانی کانگو وائرس کریمین کانگو ہیمرجک بخار مویشی منڈی

متعلقہ مضامین

  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • بانی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈاپور
  • غزہ میں القسام بریگیڈز کی تازہ کارروائیوں میں دو اسرائیلی فوجی ہلاک
  • پاراچنار میں نماز عید کا روح پرور اجتماع
  • غزہ سے ملنے والی لاش ممکنہ طور پر حماس کے سربراہ محمد سنوار کی ہے؛ اسرائیلی فوج
  • عید الاضحیٰ صالح جذبات کی نمائندگی اور افزائش کرنے والا ایک عالمی تربیتی پروگرام ہے، سید سعادت اللہ حسینی
  • عید الاضحی پر ممکنہ بیماریوں سے کس طرح بچا جا سکتا ہے؟
  • فرنچ اوپن میں بڑا اپ سیٹ، جانک سینر نے جوکووچ کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی
  • تحریک انصاف سیاسی جماعت ، ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں ، بیرسٹر گوہر