آذربائیجان نے یو ایس ایڈ سے تعاون کا معاہدہ معطل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, January 2025 GMT
BAKU:
آذربائیجان نے امریکی ادارہ انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس ایڈ) پر سیاسی ایجنڈا پورا کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے تعاون کا معاہدے میں توسیع سے انکار کردیا ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت باکو میں جیورجیا کے ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران آذربائیجان کے وزیرخارجہ جیہان بیراموف نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے ساتھ تعاون کا معاہدے میں توسیع سے انکار کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کے ساتھ تعاون جون 2024 میں معطل کردیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ آذربائیجان کے حکام نے یو ایس ایڈ پر 2023 کے اواخر میں اس وقت تنقید شروع کی تھی جب ایجنسی کی سربراہ سمانتھا پاور نے ایک بیان میں آذربائیجان کی فوج پر الزامات عائد کیے تھے۔
انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ آذربائیجان کی فوج کی نیگورنو-کاراباخ میں کارروائیوں کی وجہ سے ہزاروں افراد کو گھر بار چھوڑ کر آرمینیہ کی طرف ہجرت کرنا پڑا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کے خارجہ پالیسی کے مشیر حکمت حاجیوف نے یو ایس ایڈ کی سربراہ کے بیان کے جواب میں کہا تھا کہ آذربائیجان میں یو ایس ایڈ کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
یوایس ایڈ امریکی حکومت کے ذیلی ادارے کے طور پر تمام شراکت دار ممالک میں ترقی اور انسانی بنیادوں پر تعاون کے منصوبے چلاتا ہے اور اس کا دعویٰ کہ یوایس ایڈ کی جانب سے دنیا میں جمہوریت، جمہوری اقدار کے فروغ، آزادی، امن اور استحکام کے لیے کوششیں کی جاتی ہیں جو امریکی خارجہ پالیسی کے تعاون سے ممکن ہوتی ہیں۔
آذربائیجان سے قبل 2012 میں روس میں بھی یو ایس ایڈ کی سرگرمیاں روک دی گئی تھیں اور 2023 میں روسی حمایت یافتہ جیورجیا کا خطہ ابھاخازیا نے بھی یو ایس ایڈ کے منصوبوں سے دست برداری کا اعلان کیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنےکے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب
پہلگام واقعے پر بھارتی اقدامات کے بعد قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بھارتی اقدامات کے خاطر خواہ جواب کا فیصلہ کیا جائےگا۔خواجہ آصف کے مطابق بھارت نے جو ایشو اٹھائے ہیں وہ میٹنگ میں ڈسکس کریں گے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو اس طرح معطل نہیں کرسکتا، معاہدے میں صرف پاکستان اور بھارت شامل نہیں دیگر بھی شامل ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی اقدامات کا پاکستان کی طرف سے جامع جواب دیا جائےگا، جس طرح ابھینندن کے وقت جواب دیا تھا اس بار بھی100فیصد جواب دینےکی پوزیشن میں ہیں، پاکستان ائیر فورس نے ابھینندن کے وقت جو جواب دیا تھا وہ تاریخ کا حصہ ہے، بھارت بہت عرصے سے سندھ طاس معاہدے سے نکلنا چاہ رہا ہے، بھارت میں جو واقعہ ہوا وہ قابل مذمت ہے، بھارت کا چہرہ کھل کر سامنے آرہا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اعلیٰ سول و عسکری قیادت شرکت کرےگی، اجلاس میں پہلگام فالس فلیگ کے بعدکی ملکی داخلی و خارجی صورتحال پر غور کیا جائےگا۔ذرائع کا کہنا ہےکہ قومی سلامتی کمیٹی عجلت میں اٹھائےگئے بھارتی نا قابل عمل آبی اقدامات کا جواب دینےکا بھی جائزہ لےگی۔خیال رہےکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیرکے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کو بہانہ بنا کر پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے اور اٹاری چیک پوسٹ بند کرنےکا اعلان کیا ہے۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد بھارت نے پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کیے جارہے ہیں۔ بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔بھارت نے پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا جب کہ بھارتی دفاعی اتاشی کو پاکستان سے واپس بلانے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا، بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کردیا جائے گا۔بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک اسکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کیے گئے وہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک اسکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔