بھارتی بحریہ کا اسرائیل کے تعاون سے تیار ہرمس 900 ڈرون تباہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی بحریہ کا ہرمس 900 ڈرون تجرباتی پرواز کے دوران تباہ ہوگیا، ذرائع کے مطابق بھارتی بحریہ میں شامل کیے جانے والے ہرمس 900 ڈرون کی تجرباتی پرواز گجرات کے پوربندر میں
کی جارہی تھی۔ یہ ڈرون بھارتی فوج اور بحریہ کی خفیہ نگرانی و جاسوسی کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے خریدا گیا تھا۔ ہرمس 900 ڈرون اڈانی ڈیفنس اینڈائرواسپیس اور اسرائیلی ڈیفنس فرم ایلبٹ سسٹمز کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ ہرمس 900 ڈرون کی قیمت تقریبا 145 کروڑ بھارتی روپے بتائی جا رہی ہے۔ بھارت جنگی جنون کو پروان چڑھاتے ہوئے جدید ہتھیاروں کے انبار لگارہا ہے مگران ہتھیاروں کو سنبھالنے اور استعمال کرنے کی صلاحیت سے عاری ہے۔ آئے روزحادثات بھارتی مسلح افواج کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور مودی سرکار کا غیر معیاری منصوبوں پر اربوں ڈالر خرچ کرنا مضحکہ خیز عمل بن چکا ہے۔ رواں سال بھارتی کوسٹ گارڈ کے ’’دھروہیلی کاپٹرز‘‘ حادثات کے بعد گراؤنڈکر دیے گئے جبکہ ستمبر 2024 میں بھارتی بحریہ کی آبدوز آئی این ایس اریگھاٹ تکنیکی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہو گئی جسے بحری بیڑے سے دستبردار کردیا گیا۔ جولائی 2024 میں بھی بھارتی بحریہ کے جنگی جہاز آئی این ایس برہم پترا میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارتی بحریہ
پڑھیں:
یوکرینی فوج کی کامیاب کارروائی ، روسی بحریہ کانائب سربراہ ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) یوکرینی فوج نے اپنے حالیہ حملوں میں روس کے شہر کرسک میں روسی بحریہ کے نائب سربراہ میجر جنرل میخائل گڈکوف کو ہلاک کر دیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق میجر جنرل میخائل گڈکوف نے یوکرین کے خلاف جنگ میں بریگیڈ کی قیادت کی تھی۔ ان کے مارے جانے کی تصدیق مشرقی روسی علاقے کے گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے کی۔ اس سے قبل غیر سرکاری روسی اور یوکرینی ٹیلی گرام چینلوں نے اطلاع دی تھی کہ یوکرین کی سرحد سے متصل کرسک میں میجر جنرل میخائل گڈکوف کو 10 فوجیوں سمیت ہلاک کیا گیا،جس میں سینئر افسران بھی شامل تھے۔ واضح رہے کہ یوکرین کے ہاتھوں مارے گئے روسی بحریہ کے نائب سربراہ سب سے سینئر روسی فوجی افسران میں سے ایک ہیں۔ گورنر اولیگ کوزیمیاکو نے اپنے بیان میں کہا کہ میخائل گڈکوف ایک افسر کے طور پر اپنی ذمے داری نبھاتے ہوئے ہلاک ہوئے۔ انہیں یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی میں بہادری کا ایوارڈ ملا تھا ،جب کہ یوکرین نے ان پر جنگی جرائم کا الزام لگایا تھا۔ دوسری جانب ڈنمارک نے اپنی تاریخ میں پہلی بار خواتین کے لیے لازمی فوجی سروس کا فیصلہ کرلیا۔ یہ اقدام روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے پس منظر میں ناٹو کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ فیصلہ ملک میں فوجی افرادی قوت بڑھانے کے لیے کیا گیا ہے، جس کا مقصد ممکنہ سیکورٹی خطرات سے نمٹنے اور ناٹوکے دفاعی تقاضے پورے کرنا ہے۔ واضح رہے کہ ڈنمارک کی آبادی 60 لاکھ ہے اور وہ اس وقت تقریباً 9 ہزار پیشہ ور فوجی اہلکار رکھتا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ 2033ء تک ہر سال فوج میں بھرتی ہونے والے افراد کی تعداد ساڑھ ے6 ہزار تک پہنچائی جائے گی، جو کہ 2024 میں 4 ہزار 700 تھی۔ ڈنمارک کی پارلیمان میں منظورہ کردہ قانون کے تحت 18 سال کی عمر کی تمام خواتین کے لیے فوجی خدمت لازمی ہوگی۔ واضح رہے کہ یہ بھرتیاں قرعہ اندازی کے نظام کے تحت کی جائیںگی۔