سندھ میں ترقیاتی کام صرف پی پی نے کروائے، عبدالجبار خان
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی برائے خوراک و سابق ایم پی اے عبدالجبار خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ میں کیے جانے والے ترقیاتی کاموں کے حوالے سے ملک میں سرفہرست ہے، صوبائی حکومت نے سندھ میں ٹرانسپورٹ، تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر سمیت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے جو کام کیے ہیں، ان کی مثال دیگر صوبوں میں نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت بینظیر بھٹو کے وژن کے مطابق عوام کو مضبوط بنانے کے لیے ہمہ وقت مصروف ہے۔ سندھ کے عوام کو معاشی خوشحالی کے لیے بینظیر سپورٹ پروگرام کے ذریعے غریب و نادار افراد کو مالی وسائل فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ معاشرے پر بوجھ بننے کے بجائے خود اپنی کفالت کرسکیں۔ اسی طرح صحت کے شعبے میں این آئی سی وی ڈی سمیت سندھ بھر میں لاتعداد اسپتال قائم کیے گئے ہیں جہاں سے غریب عوام کو علاج کی مفت سہولیات میسر آرہی ہیں۔ تعلیم کے شعبے میں بھی پیپلزپارٹی نے بھرپور کام کیا ہے، پسماندہ دیہاتوں میں اسکول اور کالج بنائے ہیں، یونیورسٹیز کے کیمپس قائم کیے جن کا مقصد نوجوانوں کو گھر کے قریب تعلیم کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کے الیکٹرک نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی، سوا اب روپے جمع کرا دیئے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء) سالوں بعد کراچی الیکٹرک(کے الیکٹرک)نے سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور سوا اب روپے جمع کرا دیئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک نے کئی سال بعد سندھ حکومت کے واجبات کی ادائیگی شروع کر دی ہے اور دو قسطوں میں سوا ارب روپے سے زائد کی رقم جمع کرائی ہے۔فریقین کے درمیان 32 ارب روپے سے زائد کے واجبات میں سے کے الیکٹرک نے 9.142 ارب روپے ادا کرنے اتفاق کیا اور ادائیگیوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا۔(جاری ہے)
شیڈول کے مطابق ستمبر 2025 تک سندھ حکومت کو 4.258 ارب روپے کی ادائیگی کی جائے گی جب کہ کے الیکٹرک ہر ماہ جمع شدہ الیکٹرسٹی ڈیوٹی ادا کرنے کا بھی پابند ہوگا۔معاہدے کے مطابق بجلی بلوں میں صارفین سے وصول کی گئی الیکٹرسٹی ڈیوٹی اب اقساط میں سندھ حکومت کو ادا کی جائے گی۔ اس وقت الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی مد میں کے الیکٹرک پر 32 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔ الیکٹرسٹی ڈیوٹی کی عدم ادائیگی کا معاملہ پی اے سی میں زیر غور آیا تھا۔دریں اثنا کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کے درمیان 25 ارب روپے کے واجبات کا معاملہ تاحال حل طلب ہے اور کے الیکٹرک نے سرکاری محکموں کو بر وقت بل کی ادائیگی نہ کرنے پر بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کی تنبیہہ جاری کر دی ہے۔