ٹنڈوجام،نسیم حیات میڈیکل سینٹر میں مفت طبی کیمپ کا قیام
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ٹنڈوجام(نمائندہ جسارت )ٹنڈوجام میں نسیم حیات میڈیکل سینٹر کی جانب سے ایک روزہ مفت میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا جس میں علاقے کے لوگوں کو معیاری علاج اور مفت طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اس کیمپ میں مختلف امراض کے ماہر ڈاکٹرز ، جن میں ڈاکٹر مصباح، ڈاکٹر عدنان، ڈاکٹر اسماہ سبحان اور ڈاکٹر تحریم عثمان شامل تھے، نے مریضوں کا معائنہ کیا۔ کیمپ میں مریضوں کو مفت ادویات فراہم کی گئیں اور مختلف طبی ٹیسٹ جیسے کہ شوگر ٹیسٹ اور دیگر تشخیصی سہولیات بھی مہیا کی گئیںکیمپ میں 200 سے زائد مریضوں کا معائنہ کیا گیا اور ان کو مفت ادویات دی گئیں۔ نسیم حیات میڈیکل سینٹر کے ایڈمنسٹریٹر حسنین عابد اور چندر کمار سوٹھار نے اس موقع پر بتایا کہ یہ مرکز ٹنڈوجام اور اس کے گردونواح کے لوگوں کو بہتر علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے مقصد سے قائم کیا گیا ہے۔ ماہر ڈاکٹرز کی خدمات ٹنڈوجام کی عوام کو میسر ہوگی تاکہ مقامی افراد کو جدید طبی سہولیات ان کے قریب فراہم کی جا سکیں انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل کیمپ کا مقصد عوام میں صحت کے شعور کو اجاگر کرنا اور ان کے مسائل کو کم کرنا ہے کیمپ میں مریضوں کو نہ صرف مفت ادویات فراہم کی گئیں بلکہ انہیں شوگر اور دیگر بیماریوں کے مفت ٹیسٹ کی بھی کیے گئے ہیں یہ اقدام علاقے کے لوگوں میں صحت عامہ کی بہتری کی طرف ایک اہم قدم ہے نسیم حیات میڈیکل سینٹر کی جانب سے ایسے اقدامات آئندہ بھی جاری رکھنے کا عندیہ دیا گیا ہے تاکہ عوام کو صحت کے بہتر علاج کی بہترین اور سستی سہولت ان کے گھر کے قریب دستیاب ہوں یہ مرکز ٹنڈوجام کے مرکز میں قائم کیا گیا ہے جہاں خواتین با آسانی علاج کے لیے آسکتیں ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فراہم کی کیمپ میں کیا گیا کی گئیں
پڑھیں:
پٹاخوں کے گودام میں دھماکا‘ہوم سیکرٹری ‘مالکان سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سینئر سول جج جنوبی/ سٹی کورٹ میںایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے سے متعلق سماعت عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا۔ حادثے میں جاں بحق میڈیکل لیب کے مالک کی بیوی کی جانب سے گودام مالکان کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کی سماعت کراچی کی مقامی عالت مین ہوئی جہاں عدالت نے ہوم سیکرٹری سندھ اور گودام مالکان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ہوم سیکرٹری اور مالکان سے جواب طلب کرلیا، متوفی کی بیوہ عظمیٰ شہزاد نے سندھ حکومت اور فیکٹری مالکان سے 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ہرجانہ مانگا ہے کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کاکہنا تھا کہ فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت کے خلاف جان لیوا حادثات ایکٹ کے تحت دعویٰ دائر کیا گیا، 21 اگست کو ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے غیر قانونی گودام میں دھماکہ ہوا، دھماکے کے نتیجے میں درخواست گزار کے شوہر شہزاد علی جاں بحق ہوگئے، فیکٹری اور گودام مالکان کی غفلت کے باعث درخواست گزار کے شوہر جاں بحق ہوئے، متوفی شہزاد علی کی گودام کے قریب میڈیکل مارکیٹ میں میڈیکل لیب تھی، دھماکے کے مقدمے کے اندراج کے باوجود تاحال فیکٹری منتقل نہیں گئی ہے، حادثے کے ذمہ دار فیکٹری مالکان اور سندھ حکومت ہے، حادثے کے ذمہ داران ہرجانے کی مد میں 6 کروڑ 45 لاکھ روپے ادا کریں۔