سانگھڑ، اساتذہ معاشرے کا انتہائی محترم و معزز طبقہ ہے، گسٹا
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
سانگھڑ،گسٹا کے مرکزی رہنما حاجی محمد اشرف خاصخیلی تقریب سے خطاب کررہے ہیں
سانگھڑ (جسارت نیوز)اساتذہ معاشرے کا انتہائی محترم و معزز طبقہ ہے،ان کی تنظیم انتہائی منظم اور طاقتور ہاتھوں میں ہے،کسی بھی کیڈر کے استاد کو بے یارو مددگار نہیں چھوڑ سکتے ، ملکی ترقی میں اساتذہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ان خیالات کا اظہار اساتذہ کی منظم تنظیم گسٹا کے مرکزی صدر حاجی محمد اشرف خاصخیلی نے شایان بینکوئٹ شہدادپور میں گسٹا کے سابق رہنما اور سینئر استاد غلام حسین باگرانی کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر ان کی تعلیمی اور تنظیمی خدمات پر خراج تحسین پیش کرنے کیلیے ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے ان کے علاوہ مرکزی جنرل سیکرٹری اقبال پھنور ڈویژنل عہدیدار ، ضلع سانگھڑ کے بہادر لیڈر رستم علی نظامانی ، فضل اللہ عمرانی نے بھی خطاب کیا اور ریٹائر ہونے والے سینئر استاد غلام حسین باگرانی کی خدمات پر انہیں بہترین الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گسٹا کے مرکزی رہنما حاجی اشرف خاصخیلی نے کہا کہ اساتذہ معاشرے کا انتہائی منظم و معزز طبقہ ہے ،ملکی ترقی میں اساتذہ کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔وہی معاشرتی ترقی کرتا ہے جہاں اساتذہ کی عزت اور اداروں کی سرپرستی کی جاتی ہے ، آپ کی تنظیم منظم بھی ہے اور طاقتور بھی۔انہوں نے کیڈرز کے اساتذہ کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں ،ہم نے آپ کے مسئلہ کو ہر فورم پر اٹھایا ہے ،وزیر اعلیٰ سندھ، منسٹر ایجوکیشن ،سیکرٹری ایجوکیشن سے مسلسل رابطہ میں ہیں اور ہماری کوشش ہے کہ کسی بھی ٹیچر کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ قوم کے معمار ہیں ، انہیں حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا ، کسی بھی کیڈر کے اساتذہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے اساتذہ کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ ٹیچرز کی بھی ذمے داری ہے کہ وہ کسی کے ہاتھ کا کھلونا نہ بنیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک سینئر استاد کی رخصتی کی شاندار تقریب ہے ،سیکرٹری چیف سیکرٹری سطح کے لوگ بھی ریٹائر ہوتے ہیں مگر کسی کے اعزاز میں تقریب نہیں ہوتی ،مگر گسٹا کو سلام ہے کہ اپنے اساتذہ کی ایسی شاندار تقریب منعقدکرتے ہیں۔انہوں نے سندھ حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو پریشان نہ کیا جائے اساتذہ لاوارث نہیں ہیں ۔انہوں نے اساتذہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے ہمیں اجرک پہنائی پگڑی باندھ کر عزت بخشی ہے تو ہم اس عزت افزائی کا پاس ضرور رکھیں گے ، ہم نے کوشش کی ہے کہ اساتذہ کے مسائل روڈ پر نکلے بغیر حل ہوجائیں،ہم نے سیکرٹری ایجوکیشن کو بھی مطلع کردیا ہے کہ اگر اساتذہ کے مسائل حل نہیں ہوںگے تو اساتذہ بلاخوف و خطر روڈ پر نکلیں گے ،لیکن روڈ پرنکلنا اساتذہ کا آخری آپشن ہے۔انہوں نے کہا کہ گسٹا حکومت کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کرنے کیلیے تیار ہے مگر اصولوں پر سودے بازی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ جو آفیسرز اساتذہ کی عزت نہیں کرتے وہ آفیسرز معاشرے میں کہیں زیادہ ذلت اور رسوائی سے دوچار ہوںگے ،آفیسرز اداروں کی سرپرستی کریں ، اداروں کی وجہ سے ان کا تعارف اور پہچان ہے۔ تقریب میں گسٹا ضلع سانگھڑ کی مکمل باڈی ، شہید بینظیر آباد ڈویژن کے صدر جنرل سیکرٹری ذوالفقار علی عمرانی ، سانگھڑ کے صدر رستم نظامانی ، فضل اللہ عمرانی ،بشیر حسین لغاری ، تعلقہ سنجھورو کے صدر فیض محمد کیریو ،جنرل سیکرٹری محمد رفیق منصوری ، نوید احمد خان ، حسیب عالم آرائیں ، ضلع سانگھڑ کے تمام تعلقہ صدور اور جنرل سیکرٹری ،ڈی ای او پرائمری لیاقت چانڈیو ، ڈی ای منظور حسین رند ،غلام حسین لغاری ظہیر احمد سومرو سمیت اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اساتذہ نے ریٹائر ہونے والے سینئر استاد غلام باگرانی کو اجرک لونگی کے بے شمار تحائف پیش کئے گسٹا کے ذمے داران نے تعلقہ شہدادپور کی ٹیم کو بہترین پروگرام منعقد کرنے پر شکریہ ادا کیا اور خراج تحسین پیش کیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ جنرل سیکرٹری سینئر استاد اساتذہ کی اساتذہ کے اساتذہ کو کہ اساتذہ کرتے ہوئے کو مخاطب کہا کہ ا گسٹا کے
پڑھیں:
پنجاب بلدیاتی انتخابات: الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کیلئے اڑھائی ماہ کی مہلت دے دی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ)پنجاب بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن نے حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کی مہلت دے دی۔الیکشن کمیشن میں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ نے تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کی درخواست پر حد بندیوں کے لیے ڈھائی ماہ کا وقت دینے کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب حکومت حدبندیاں مکمل کرکے الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گی، جس کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل شروع کرے گا۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کے مطابق، پنجاب حکومت نے حدبندیوں کے رولز کی تکمیل کے لیے مزید ڈھائی ماہ کا وقت مانگا ہے، اور کوشش ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔دوسری جانب، چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ہماری تیاری مکمل ہے، اپریل یا مئی تک تمام مراحل مکمل ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات بروقت ہوں گے اور کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی۔قبل ازیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پنجاب کے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ایک اہم اجلاس ہوا، جس کی صدارت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے کی۔ اجلاس میں الیکشن کمیشن کے معزز ممبران، سیکرٹری الیکشن کمیشن، جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔چیف الیکشن کمشنر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد پنجاب حکومت اور الیکشن کمیشن، دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کو بروقت رولز، ڈیٹا، نوٹیفکیشنز اور نقشہ جات فراہم کرے تاکہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری کے مطابق حلقہ بندیوں کا عمل شروع کر سکے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025ء کے تحت حلقہ بندی رولز کا ڈرافٹ الیکشن کمیشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے ہدایت دی کہ ان رولز پر الیکشن کمیشن کی رائے جلد از جلد پنجاب حکومت کو پہنچائی جائے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے مزید بتایا کہ لوکل گورنمنٹ کنڈکٹ آف الیکشن رولز کا ڈرافٹ 15 نومبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو بھیج دیا جائے گا تاکہ کمیشن اس پر اپنی تجاویز دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمارکیشن نوٹیفکیشن اور ٹاؤن، میونسپل کارپوریشن، میونسپل کمیٹی اور تحصیل کونسل کی درجہ بندی کے نوٹیفکیشن 22 دسمبر 2025 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔چیف سیکرٹری کے مطابق یونین کونسلوں کی تعداد کے نوٹیفکیشن 31 دسمبر 2025 تک جبکہ تمام متعلقہ اداروں کے مصدقہ نقشہ جات 10 جنوری 2026 تک الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے جائیں گے۔ ان دستاویزات کی تکمیل کے بعد الیکشن کمیشن حلقہ بندیوں کا عمل باضابطہ طور پر شروع کرے گا۔الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری پنجاب پر زور دیا کہ تمام امور تجویز کردہ شیڈول کے مطابق ہر صورت مکمل کیے جائیں تاکہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔واضح رہے کہ 21 اکتوبر کو الیکشن کمیشن نے پنجاب بلدیاتی انتخابات نئے قانون کے تحت کروانے کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔