چین میں سانس کے متعدی امراض تمام معلوم جراثیموں کی وجہ سے ہیں، چائنا نیشنل ہیلتھ کمیشن
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
چین میں سانس کے متعدی امراض تمام معلوم جراثیموں کی وجہ سے ہیں، چائنا نیشنل ہیلتھ کمیشن WhatsAppFacebookTwitter 0 17 January, 2025 سب نیوز
اس وقت چین میں انفلوئنزا جیسی سانس کی متعدی بیماریاں موسمی وبائی دور سے گزر رہی ہیں، کمیشن
بیجنگ : چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ترجمان می فنگ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس وقت چین میں انفلوئنزا جیسی سانس کی متعدی بیماریاں موسمی وبائی دور سے گزر رہی ہیں۔
قومی نگرانی کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اس وقت چین میں سانس کی متعدی بیماریاں تمام معلوم جراثیموں کی وجہ سے ہیں ، اور کوئی نئی متعدی بیماری سامنے نہیں آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بار فلو کی وبا کی شدت 2023 کےموسم سرما کے مقابلے میں کم ہے۔ اس وقت چین کے زیادہ تر شمالی صوبوں اور کچھ جنوبی صوبوں میں انفلوئنزا وائرس کے ٹیسٹوں کی پازٹیو ریشو میں کمی آنا شروع ہوگئی ہے۔ کورونا وائرس اور مائیکوپلازما نمونیا جیسی سانس کی دیگر متعدی بیماریاں کم وبائی سطح پر ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین میں
پڑھیں:
نیشنل سیونگز اسکیمز میں منافع کی شرحوں میں ردوبدل کا فیصلہ
اشرف خان: نیشنل سیونگز اسکیمز میں منافع کی شرحوں میں ردوبدل کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا اطلاق 17 ستمبر 2025 سے مؤثر ہوگا۔ سنٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے نئی شرحوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
شارٹ ٹرم سیونگز پر شرح منافع میں 6 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد یہ شرح 10.6 فیصد سے بڑھا کر 10.42 فیصد کر دی گئی ہے۔ سروا اسلامک سیونگ اکاؤنٹ اور سروا اسلامک ٹرم اکاؤنٹ پر سالانہ منافع 9.50 فیصد سے بڑھا کر 9.92 فیصد کر دیا گیا ہے، یعنی 42 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا ہے۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
اس کے برعکس، ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پر شرح منافع میں 12 بیسس پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے، اور نئی شرح 11.54 فیصد سے کم ہو کر 11.42 فیصد ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ تبدیلیاں حالیہ مانیٹری پالیسی کے تناظر میں کی گئی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھی ہے۔
واضح رہے کہ نیشنل سیونگز کو ملک کا سب سے بڑا مالیاتی ادارہ قرار دیا جاتا ہے، جہاں عوام کی جانب سے اب تک 3400 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جا چکی ہے۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری