ملک میں سونے کی قیمت میں اضافے کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
کراچی: ملک میں سونے کی قیمت میں اضافے کا رجحان برقرار ہے اور مسلسل تیسرے روز سونے کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، آج فی تولہ سونے کی قیمت میں 400 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد فی تولہ سونے کی نئی قیمت 2 لاکھ 82 ہزار 600 روپے ہوگئی ہے۔
اسی طرح، 10 گرام سونا بھی 342 روپے کے اضافے کے بعد 2 لاکھ 42 ہزار 283 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جہاں فی اونس سونا 2 ڈالر بڑھ کر 2705 ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق، سونے کی قیمتوں میں یہ اضافہ عالمی سطح پر معاشی صورتحال اور مقامی مارکیٹ میں طلب کے دباؤ کے باعث ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت میں
پڑھیں:
وفاقی بجٹ کا حجم 17600 ارب مقرر‘ دفاع‘ تنخواہ اور پنشن میں اضافے کی تجویز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) نئے مالی سال کے بجٹ کا حجم 17600 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے، مجوزہ بجٹ کے مطابق حکومت نے دفاعی بجٹ میں 18 فی صد اضافہ کیا ہے، قرض ادائیگی پر 6200 ارب روپے خرچ ہوں گے۔وفاقی حکومت کا مالی سال 2025-26ء کے لیے 17600 ارب روپے حجم کا بجٹ آج منگل کو پیش کیا جائے گا ۔ وزارتِ خزانہ نے بجٹ کے اہم خدوخال طے کر لیے ہیں، جن میں ٹیکس وصولی، آمدن، خسارے اور اخراجات سے متعلق تفصیلات شامل ہیں۔وفاقی بجٹ میں مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 400 ارب روپے لگایا گیا ہے جب کہ ایف بی آر کے ذریعے ٹیکس وصولی کا ہدف 14 ہزار 130 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔اسی طرح قرضوں کی ادائیگی پر 6 ہزار 200 ارب روپے خرچ ہوں گے جو بجٹ خسارے کے برابر ہیں۔ بجٹ خسارے کا ہدف بھی یہی 6200 ارب روپے رکھا گیا ہے۔سرکاری ملازمین کے لیے اچھی خبر ہے کہ ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 5 سے ساڑھے 7 فیصد تک اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافے کا امکان ہے۔دوسری جانب تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے نسبتاً کم فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ تعلیم کے لیے صرف 13 ارب 58 کروڑ روپے اور صحت کے لیے 14 ارب 30 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔علاوہ ازیں ڈیجیٹل معیشت اور آئی ٹی سیکٹر کے لیے 16 ارب 22 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، جسے معیشت کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بجٹ اجلاس کے باقاعدہ شیڈول کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق بجٹ آج 10 جون کو پیش کیا جائے گا جب کہ 11 اور 12 جون کو اسمبلی اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔ بجٹ پر باقاعدہ بحث 13 جون سے شروع ہوگی اور یہ 21 جون تک جاری رہے گی اور 22 جون کو اجلاس منعقد نہیں ہوگا۔بجٹ اجلاس کا سب سے اہم دن 26 جون ہوگا، جس دن فنانس بل 2025-26ء کی منظوری لی جائے گی۔ اس سے قبل 23 جون کو مختص اخراجات پر بحث جب کہ 24 اور 25 جون کو مطالبات، گرانٹس اور کٹوتی کی تحاریک پر بحث اور ووٹنگ ہوگی۔ 27 جون کو سپلیمنٹری گرانٹس سمیت دیگر امور پر ووٹنگ مکمل کی جائے گی۔اسپیکر ایاز صادق نے واضح کیا ہے کہ شیڈول میں کسی بھی قسم کی تبدیلی ان کی اجازت سے مشروط ہوگی جب کہ تمام پارلیمانی جماعتوں کو بجٹ بحث میں حصہ لینے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے گا۔وفاقی بجٹ کے بعد صوبائی حکومتیں بھی اپنے اپنے بجٹ پیش کریں گی، جس کے ساتھ ہی ملک میں مالی سال 2025-26ء کے لیے معاشی حکمت عملی کا باضابطہ آغاز ہو جائے گا۔