پشاور، سی این جی اسٹیشنز عارضی طور پر بند کردیے گئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق گھریلو صارفین کو سوئی گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، گھریلو صارفین کو سوئی گیس فراہمی کے لیے شہر میں سی این جی اسٹیشنز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پشاور میں سوئی گیس پریشر میں کمی کے باعث دفعہ 144 کے تحت سی این جی اسٹیشنز کھولنے پر پابندی عائد کردی گئی، 19 جنوری تک سی این جی اسٹیشن بند رہیں گے۔ ڈپٹی کمشنر پشاور کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق گھریلو صارفین کو سوئی گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے، گھریلو صارفین کو سوئی گیس فراہمی کے لیے شہر میں سی این جی اسٹیشنز پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ دفعہ 144 کے تحت سی این جی اسٹیشنز کھولنے پر پابندی ہوگی اور سی این جی اسٹیشن 19 جنوری تک بند رہیں گے، خلاف ورزری پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب سی این جی اسٹیشن بند ہونے سے رکشہ ڈرائیورز نے سلنڈر گیس کا استعمال شروع کردیا ہے جس کے باعث رکشہ کے کرائے بڑھا دیے ہیں۔ سی این جی اسٹیشن بند ہونے سے شہر میں سی این جی سے چلنے والی گاڑیوں کا رش بھی کم رہا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سی این جی اسٹیشنز سی این جی اسٹیشن پر پابندی
پڑھیں:
ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان
ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ قربانی کی کھالوں کا تخمینہ 6 ارب 35 کروڑ روپے لگایا گیا ہے، گائے بیل بچھیا کی تیس لاکھ کھالیں حاصل ہونے کا تخمینہ ہے، بھینس کی 1700، بکروں کی 34 لاکھ 65 ہزار کھالیں جمع ہونے کا تخمینہ ہے۔
اس کے علاوہ بھیڑ کی قربانی سے چار لاکھ اور اونٹ کی قربانی سے ایک لاکھ کے قریب کھالیں جمع ہونے کا تخمینہ ہے، گائے بیل بچھیا کی کھال کی اوسط قیمت 1575 روپے، بھینس کی کھال کی قیمت 1680 روپے ہوگی۔
ٹینڑیز اس سال بکرے کی کھال 450 اور اونٹ کی کھالیں 580 روپے میں خریدیں گی۔