حکومت حماس کو فسلطینیوں کا نمائندہ تسلیم کرے، سابق امیر جماعت اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
لاہور:
جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر سراج الحق نے اسلامی ممالک سے اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے اور حکومت پاکستان سے حماس کو فلسطینیوں کا نمائندہ تسلیم کرنے کا مطالبہ کردیا۔
سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے لاہور سے جاری بیان میں کہا کہ حکومت پاکستان حماس کو فلسطینیوں کا نمائندہ تسلیم کرے اور حماس کی قیادت کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسلامی ممالک اسرائیل کا بائیکاٹ کریں اور غزہ کی تعمیر نو میں مدد دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 58 اسلامی ممالک نے اہل فلسطین کے حوالے سے بے حسی کا ثبوت دیا ہے، حماس کی مزاحمت نے اسرائیل اور امریکا کے گٹھ جوڑ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا۔
سراج الحق نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ حماس کی فتح ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
نیتن یاہو کا اعتراف: حماس کو کمزور کرنے کے لیے غزہ میں مسلح گروہوں کو فعال کیا
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ ان کی حکومت نے غزہ میں مقامی مسلح گروہوں کو حماس کو کمزور کرنے کے لیے فعال کیا۔ سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ یہ اقدام سیکیورٹی حکام کے مشورے پر کیا گیا۔
نیتن یاہو کا یہ بیان سابق وزیر دفاع ایویگڈور لیبرمین کی تنقید کے بعد سامنے آیا ہے، جنہوں نے اسرائیل کی اس خفیہ حکمت عملی کو عوامی طور پر چیلنج کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حمایت یافتہ ایک گروہ "پاپولر فورسز" ہے، جس کی قیادت رفح کے یاسر ابو شباب کرتے ہیں۔ یہی گروہ GHF (غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن) کے تحت امدادی سامان کی تقسیم کے مراکز سے وابستہ ہے۔
GHF کی امدادی کارروائیاں حالیہ دنوں میں خونریز واقعات کے باعث معطل کر دی گئی تھیں۔ تنظیم نے جمعرات کو دو مراکز کو محدود طور پر کھولنے کا اعلان کیا، مگر خبردار کیا کہ لوگ اسرائیلی فوج کی مخصوص راہداریوں پر ہی آئیں، ورنہ وہ علاقے "جنگی زون" تصور کیے جا سکتے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کے روز رفح میں GHF کے ایک مرکز کے قریب فائرنگ سے 27 فلسطینی شہید اور 90 زخمی ہوئے۔ ریڈ کراس نے بھی تصدیق کی کہ اتوار کو حملے میں 21 لاشیں اسپتال لائی گئیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امدادی طلب گاروں کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، جب کہ برطانیہ نے اسرائیل کے امدادی نظام کو "غیر انسانی" قرار دیا۔
غزہ میں جاری جنگ کے باعث اب تک 54,418 فلسطینی شہید اور 124,190 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔