کرم میں قیام امن کے لیے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ، ٹی ڈی پیز کیمپ قائم
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا گیا۔
لوئر کرم کے مختلف علاقوں میں دہشتگردوں کے خلاف ممکنہ آپریشن کے پیش نظر ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر نے ٹل اور ہنگو میں متاثرین کے لیے ٹی ڈی پیز کیمپ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ٹل ڈگری کالج، ٹیکنیکل کالج، ریسکیو اور عدالت کی عمارت میں کیمپ قائم کیے جائیں گے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ٹی ڈی پیز کیمپ قائم کرنے کے لیے صوبائی محکمہ ریلیف کو خط ارسال کیا گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق کیمپوں کے قیام کا مقصد آپریشن کے دوران مقامی آبادی کا تحفظ ہے۔ اس سلسلے میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ٹی ڈی پیز کیمپ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ڈپٹی کمشنر ضلع کرم قبائل آمنے سامنے وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ٹی ڈی پیز کیمپ دہشتگردوں کے خلاف ا پریشن ڈپٹی کمشنر وی نیوز دہشتگردوں کے خلاف ٹی ڈی پیز کیمپ کیمپ قائم کے لیے
پڑھیں:
شہر میں قائم پرائیویٹ پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کرنے کا فیصلہ
سٹی42: شہر لاہور میں قائم پرائیویٹ پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کیا جائے گا۔
پرائیویٹ پلاٹوں کے اندر پارکنگ سٹینڈز کو لائسنس کا اجراء کیا جائے گا اور پارکنگ لائسنس کی ہر سال تجدید کروانا ہوگی۔ ابتدائی طور پر شہر کے 242 پارکنگ سٹینڈز کی نشاندہی کر لی گئی ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کیا جائے گا۔
پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
نجی سٹینڈز پر پارکنگ فیس سرکاری نرخ کی نسبت زیادہ ہوگی جہاں موٹرسائیکل کے لیے 30 اور گاڑی کے لیے 50 روپے فیس مقرر کی گئی ہے۔ سرکاری نرخ موٹرسائیکل کے 10 اور گاڑی کے 30 روپے ہیں۔ اس منصوبے سے ایم سی ایل کو لائسنس فیس کی مد میں لاکھوں کی آمدن متوقع ہے۔
منصوبے سے قانونی و غیرقانونی پارکنگ کی بحث کا خاتمہ ہوگا۔ ایم سی ایل نے تجویز پر ہوم ورک کرکے مسودہ ڈپٹی کمشنر کو ارسال کر دیا ہے اور پرائیویٹ پارکنگ سٹینڈز کو ریگولرائز کرنے کے لیے ڈی سی کی حتمی منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
کویتی شہریت سے محروم افراد کے لیے بڑی خوشخبری