کشتی حادثہ: وزیر اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے کی ٹیم مراکش روانہ ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, January 2025 GMT
کشتی حادثہ: وزیر اعظم کی ہدایت پر ایف آئی اے کی ٹیم مراکش روانہ ہوگئی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف کی ہدایت پر مراکش کے قریب کشتی حادثے کے واقعے پر ایف آئی اے، آئی بی اور وزارت داخلہ کی تحقیقاتی ٹیمیں تفتیش کیلئے روانہ ہو گئیں۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے، آئی بی اور وزارت داخلہ کے افسران پر مشتمل ٹیمیں مراکش کے قریب کشتی حادثے کی تفتیش اور تحقیقات کے لیے مراکش روانہ ہوچکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ ٹیمیں مراکش کشتی حادثے کے حقائق کی رپورٹ جمر کر کے وزیراعظم شہباز شریف کو پیش کریں گی۔ ٹیمیں وڈیوز اور تصاویر سمیت دیگرثبوت لیں گی تاکہ تحقیقات میں مشکلات نہ ہوں۔
تحقیقاتی ٹیمیں حادثے میں بچ جانے والے افراد سے ملاقات کرکے ان سے بھی حقائق معلوم کرتے ہوئے اپنی رپورٹ مرتب کریں گی، جس کی بنیاد پر انسانی اسمگلرز اور اس دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائیاں کی جائیں گی۔
تحقیقاتی ٹیم تین سے چار روز مراکش میں قیام کرے گی۔ ٹیم زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کرے گی۔ ٹیم پاکستانیوں پر تشدد اور قتل کی بھی تحقیقات کرے گی۔
واضح رہے کہ مغربی افریقہ کے راستے اسپین جانے والوں کی کشتی کو حادثہ پیش آیا ہے، جس میں 44 پاکستانیوں سمیت 50 تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایف ا ئی اے
پڑھیں:
اسپین میں وزیرِاعظم سانچیز کے استعفے کے لیے ہزاروں افراد کا احتجاجی مظاہرہ
میڈرڈ: اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں ہزاروں افراد نے وزیراعظم پیڈرو سانچیز کی حکومت کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا، جس میں ان سے استعفے اور فوری انتخابات کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ احتجاج قدامت پسند اپوزیشن پارٹی "پاپولر پارٹی" (PP) کی کال پر کیا گیا، جس میں مظاہرین نے اسپین کے جھنڈے لہرائے اور "سانچیز استعفیٰ دو!" کے نعرے لگائے۔
احتجاج کا نعرہ تھا: "جمہوریت یا مافیا"۔ پاپولر پارٹی کے مطابق، ایک لاکھ سے زائد افراد نے مظاہرے میں شرکت کی، جبکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تعداد 45 سے 50 ہزار کے درمیان رہی۔
یہ مظاہرہ اس وقت سامنے آیا جب لیک ہونے والی ایک آڈیو میں سابقہ سوشلسٹ پارٹی رہنما لائرے ڈیز پر الزام لگا کہ وہ سانچیز کی بیوی، بھائی اور سابق وزیر جوز لوئس آبالوس کے خلاف تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
لائرے ڈیز نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض کتاب کے لیے تحقیق کر رہی تھیں اور اب پارٹی سے استعفیٰ دے چکی ہیں۔
پاپولر پارٹی کے رہنما البیرتو نونیز فیخوو نے خطاب کرتے ہوئے حکومت پر "مافیا جیسے رویے" اپنانے کا الزام لگایا اور کہا: "اس حکومت نے سیاست، اداروں اور انصاف کی آزادی سب کو آلودہ کر دیا ہے۔"
وزیراعظم سانچیز پہلے بھی 2024 میں مستعفی ہونے پر غور کر چکے ہیں جب ان کی اہلیہ بیگوینا گومیز پر کاروباری مفادات کے لیے اثر و رسوخ استعمال کرنے کا مقدمہ کھلا تھا۔
اس کے علاوہ، "کولڈو کیس" نامی اسکینڈل میں COVID دور کے طبی آلات کے معاہدوں میں کرپشن کے الزامات بھی حکومت کو جھٹکے دے چکے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ تمام الزامات دائیں بازو کی ایک منظم مہم کا حصہ ہیں جس کا مقصد سوشلسٹ حکومت کو بدنام کرنا ہے۔
اگرچہ اگلے عام انتخابات 2027 میں متوقع ہیں، مگر حالیہ سروے بتاتے ہیں کہ پاپولر پارٹی کو معمولی سبقت حاصل ہو چکی ہے۔