Express News:
2025-07-25@14:17:22 GMT

سیاسی تصفیہ، پاکستان پر امریکی دباؤ کی اطلاع نہیں، قصوری

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

لاہور:

سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے حلف سے قبل تبدیلیوں کا سلسلہ شروع ہوچکا،اس میں ایک غزہ جنگ بندی ہے جس کی وجہ اسرائیل کو دیا گیا پیغام ہے کہ میرے آنے سے قبل سب ٹھیک کرو۔

ایکسپریس سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ  ٹرمپ اسرائیل میں کافی مقبول ہیں، ان کے پہلے دور میں دارالحکومت مقبوضہ بیت المقدس منتقل اورگولان  پر اسرائیلی قبضہ تسلیم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسی کوئی اطلاع نہیں کہ امریکا پاکستان میں سیاسی تصفیے کی کوشش یا اس حوالے سے دباؤ ڈال رہا ہے، ممکنہ سیاسی تصفیہ حیران کن نہیں ہو گا،  فوج کو احساس ہے کہ پی ٹی آئی کو بھرپور عوامی حمایت حاصل ہے۔

جہاں بنیادی مفاد آجائے، امریکا کی بات رد کر دی جاتی ہے۔ ایٹمی پروگرام، کشمیر اور چین سے روابط پر کسی سول یا فوجی حکومت نے دباؤقبول نہیں کیا، بھٹوکی پھانسی روکنے کیلئے عالمی دباؤ آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے آنے پر ہمارے  پاس کھونے کو کچھ نہیں، بائیڈن دور میں دوطرفہ روابط جتنے خراب  تھے، اس سے زیادہ ہو نہیں سکتے، ملکوں کیا اپنے مفادات ہوتے ہیں، پاکستان چین کے خلاف امریکی اتحادی نہیں بن سکتا، اسلئے بھارت اتحادی بنا، امریکہ کیلئے پاکستان کی وہ اہمیت نہیں جو بھارت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا و یورپ کیساتھ اچھے تعلقات خارجہ پالیسی کی کامیابی ہو گی جس میں چین کیساتھ اچھے تعلقات چلتے رہیں، ہماری زیادہ  تجارت یورپ امریکا کیساتھ ہے،آئی ا یم ایف غربت کے خاتمے اور بچوں کی صحت کے دس سالہ پروگرام میں ہماری مدد کر رہا ہے، انگریزی ہمارے درمیان اہم پل ہے۔

انہوں نے کہا کہ یورپ میں 30 لاکھ پاکستانی ہیں، ہمارے بچے یورپ پہنچنے کی خاطر سمندر میں ڈوبنے کو تیار ہیں، بدقسمتی کہ ہم انہیں  روزگار نہیں دے پا رہے۔ پاک افغان تعلقات پر کہاکہ کابل کیلئے بھارت پاکستان کا نعم البدل نہیں ہو سکتا، ہمیں  غصے کے اظہار میں توازن رکھنا ہو گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے، اہم امور پر بات چیت کا امکان

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار دورہ امریکا کے دوران ایک روز کیلئے واشنگٹن جائیں گے جہاں وہ 25 جولائی کو امریکا کے وزیر خارجہ مارکو روبیو سے اہم ملاقات کریں گے۔ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی یہ پہلی ملاقات ہو گی۔ ابھی ملاقات کے ایجنڈے کی تفصیل تو سامنے نہیں آئی مگر امکان ہے کہ نائب وزیراعظم امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاک بھارت جنگ بندی میں کردار پر اظہار تشکر کریں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے رہنماؤں کی ایک ملاقات طے ہے جس میں وہ خود بھی موجود ہوں گی۔یہاں یہ بات بھی اہم ہے کہ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار ہی کے دستخط سے پاکستان نے خط نوبیل کمیٹی کو ناروے بھیجا ہے جس میں پاکستان کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ جنوب ایشیا میں قیام امن کیلئے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیرمعمولی کردار کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں نوبیل امن انعام دیا جائے۔

(جاری ہے)

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر کو دیرینہ حل طلب مسئلہ تسلیم کرتے ہوئے اسے حل کرنے میں کردار کی پیشکش کی تھی جسے پاکستان نے فوری طور پرقبول کرلیا تھا تاہم بھارت ماننے سے گریز کررہا ہے۔اسحاق ڈار کی مارکو روبیو سے یہ ملاقات ایسے وقت بھی ہوگی جب بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جارحیت جاری ہے اور سندھ طاس معاہدیکو بھارت نے یکطرفہ طور پرمعطل کررکھا ہے اور تاحال کسی نیوٹرل مقام پر مذاکرات سے بھی گریز کر رہا ہے۔امکان ہے کہ ملاقات میں سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی اور مسئلہ کشمیر کو حل کرنے سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث آئے گا جبکہ دو طرفہ امور میں پاک امریکا تجارت بڑھانے سیمتعلق امور پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے ، گنڈا پور
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، دہشتگردی سے بے حد نقصان ہوا: گنڈا پور
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، گنڈاپور
  • ہمارے پاس الیکشن کمیشن کی ہیرا پھیری کے 100 فیصد ثبوت موجود ہیں، راہل گاندھی
  • پرنس جارج کی بورڈنگ اسکول منتقلی کے فیصلے پر کیٹ مڈلٹن شدید ذہنی دباؤ کا شکار
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں ، گنڈا پور
  • امریکی ویزا فیس میں اضافہ، غیر ملکیوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا ہوگا؟
  • اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات طے، اہم امور پر بات چیت کا امکان
  • جوہری طاقت کے میدان میں امریکی اجارہ داری کا خاتمہ، دنیا نئے دور میں داخل
  • ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر