وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، بس دعا کریں، خورشید شاہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، بس دعا کریں۔
ایک انٹرویو میں سید خورشید شاہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے نہیں ہٹانا چاہیے تھا، ان کی حکومت مدت پوری کرتی تو آج عمران خان کی 4 سیٹیں بھی نہ ہوتیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع حالات کی ضرورت تھی، پارلیمنٹ تکلیف دہ فیصلے بھی کرتی ہے، یہی پارلیمنٹ کی بالادستی ہے۔
ایک سوٹ اور جعلی خط کیساتھ ممبئی آئی، ارچنا پورن سنگھ نے ابتدائی جدوجہد کی کہانی مداحوں کیساتھ شیئر کردی
پی پی پی کے سینئر رہنما نے کہا کہ وفاقی حکومت مدت پوری کرے گی یا نہیں، اس کا علم نہیں، دعا کریں۔قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن کے وزرا اور ایم این ایز اپنی پنجاب حکومت سے بہت پریشان ہیں،خورشید شاہ نے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز اپنے ارکان اسمبلی اور وزرا سے ملنے کے لیے تیار نہیں، مجھے وزرا نے بتایا کہ ہم آج تک وزیر اعلی پنجاب سے نہیں ملاقات کر سکے ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: حکومت مدت پوری خورشید شاہ نے کہا کہ
پڑھیں:
آج پوری اسلامی دنیا یکجہتی کے ساتھ ایران کے ساتھ کھڑی ہے، محمد بن سلمان
ایرانی صدر سے سعودی ولی عہد نے کہا کہ اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی ہیں اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کے سراسر منافی ہیں۔ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا ہے ریاض کا ماننا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایران کے ساتھ تنازع بڑھانا چاہتی ہے تاکہ امریکا کو جنگ میں گھسیٹا جاسکے۔ ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم نے ہفتے کے روز اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان نے صدر پزشکیان سے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کی اور ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔
انہوں نے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور سلامتی کی خلاف ورزی ہیں اور بین الاقوامی قوانین و اصولوں کے سراسر منافی ہیں۔ سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو یقین ہے کہ ایران دانشمندی سے کام لے گا اور تل ابیب کے مقاصد کو ناکام بنائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکومت ایران سے تنازع بڑھانا چاہتی ہے تاکہ امریکا جنگ میں شامل ہو۔ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ آج پوری اسلامی دنیا یکجہتی کے ساتھ آپ کے ساتھ کھڑی ہے۔
دوسری جانب، صدر پزشکیان نے کہا کہ انہوں نے اپنے عہدے کے آغاز سے ہی خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا ہے لیکن ہر بار جب وہ اس مقصد کے قریب پہنچتے ہیں، اسرائیل ان کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران اور سعودی عرب مل کر خطے کو پر امن کرسکتے ہیں۔ ایرانی صدر نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایرانی حجاج کرام کی ضروریات کا خیال رکھا اور ان کی محفوظ واپسی تک بہترین سہولیات فراہم کیں۔