UrduPoint:
2025-06-15@16:03:11 GMT

جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواستوں میں واضح کمی

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

جرمنی میں سیاسی پناہ کی درخواستوں میں واضح کمی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 جنوری 2025ء) جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرت اور ترک وطن (بی اے ایم ایف) کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جرمنی میں سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کی تعداد میں 2022 کے مقابلے میں 2024 میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

بی اے ایم ایف کے مطابق، 2024 میں مجموعی طور پر 229,751 افراد نے جرمنی میں سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں دائر کیں۔

پناہ کے یہ متلاشی بڑی تعداد میں شام، افغانستان اور ترکی جیسے ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

جرمنی میں 2023 کے مقابلے میں 2024 میں تقریباﹰ ایک لاکھ کم لوگوں نے ایسی درخواستیں دائر کیں۔

جرمنی میں یورپی یونین کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پناہ کے متلاشی تارکین وطن کی تعداد اب بھی زیادہ ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ جرمنی کو یورپی یونین کے دیگر ممالک، جن میں اسپین، فرانس اور اٹلی شامل ہے، کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ سیاسی پناہ کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔

جرمن وفاقی وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا، ''پناہ کی درخواستوں میں تیزی سے کمی ایک کامیابی تھی۔‘‘

انہوں نے کہا، ''ہم بے ضابطہ طور پر تارکین وطن کی نقل مکانی کو کم کرنے میں نمایاں طور پر کامیاب رہے ہیں۔‘‘ ان کے مطابق، جرمنی کی زمینی سرحدوں پر بڑے پیمانے پر ہونے والی چیکنگ اور وہاں پولیس کے کنٹرول کی وجہ سے یہ ممکن ہو پایا ہے۔

فیزر نے ان کوششوں کے حوالے سے کہا "ہم اسمگلنگ کے راستے محدود کر رہے ہیں۔‘‘

جرمنی نے پچھلے سال اپنے سرحدی علاقوں میں بڑے پیمانے پر چیکنگ کا آغاز کر دیا ہے، حالانکہ اس کے تمام پڑوسی مملک ویزا فری شینگن ایریا کے رکن ہیں۔ یہ اقدامات عارضی بنیادوں پر کیے گئے تھے اور مارچ میں ختم ہونے والے ہیں۔ تاہم وزارت داخہ کی جانب سے پہلے ہی یہ اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ جرمنی میں رواں سال 23 فروری کو پارلیمانی انتخابات ہو رہے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ انتخابات سے قبل ہجرت اور سیاسی پناہ کی پالیسی انتخابی مہم کا اہم موضوع رہے گی۔

ع ف/ ر ب (ڈی پی اے)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے مقابلے میں سیاسی پناہ پناہ کے پناہ کی

پڑھیں:

ایرانی حکومت کا تہران میں میٹرو اسٹیشنز کو پناہ گاہوں کے طور پر کھولنے کا فیصلہ

تہران(نیوز ڈیسک)ایران کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ دارالحکومت تہران میں اتوار کی رات سے میٹرو اسٹیشنز کو 24 گھنٹے کے لیے عوام کے لیے کھولا جائے گا تاکہ لوگ انہیں پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کر سکیں۔

’سی این این‘ کے مطابق یہ اعلان ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک حکومتی ترجمان نے کیا۔

ادھر تہران کی میونسپل کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ شہر میں بم شیلٹرز کی کمی کے باعث شہریوں کو سرنگوں اور تہہ خانوں کا سہارا لینا ہوگا۔

مہدی چمرن نے اتوار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے، تہران اور ہمارے دیگر شہروں میں شیلٹرز موجود نہیں ہیں، ہمیں اب شیلٹرز بنانے پر کام کرنا ہوگا، ہم ان منصوبوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جو ہمارے پاس پہلے موجود ہیں۔

چمرن نے کہا کہ اسرائیل میں جانی نقصان کم ہے کیونکہ وہاں بم شیلٹرز موجود ہیں اور حملوں کے خلاف باقاعدگی سے مشقیں کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تہران میں کوئی شیلٹرز نہیں تھے، لوگ تہہ خانوں میں چلے گئے، میٹرو اسٹیشنز کو انتہائی بحران کی صورت میں پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اس کے لیے ہمیں میٹرو سسٹم بند کرنا پڑے گا۔

مہدی چمرن نے کہا کہ ہم زیرِ زمین پارکنگز کو بھی تیار کر سکتے ہیں، جیسے صدام کے حملوں کے دوران کیا گیا تھا۔

ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ہفتے کو ایک ویڈیو خطاب میں خبردار کیا کہ اسرائیل آیت اللہ کی حکومت کی ہر جگہ اور ہر ہدف کو نشانہ بنائے گا۔

ایران نے بھی خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے دشمنی جاری رکھی تو وہ اپنے حملوں میں شدت لائے گا۔
مزیدپڑھیں:جدید ٹیکنالوجی اور طاقتور دفاعی نظام بے اثر، ایران کے اسرائیل پر حملے برقرار

متعلقہ مضامین

  • ایرانی حکومت کا تہران میں میٹرو اسٹیشنز کو پناہ گاہوں کے طور پر کھولنے کا فیصلہ
  • ایران کے جوہری پروگرام پر فوری مذاکرات کے لیے جرمنی، فرانس اور برطانیہ  کی آمادگی
  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی ایران کو فوری مذاکرات کی پیشکش
  • بیرون ملک سیاسی پناہ لینے والوں کے پاسپورٹ منسوخ کرنے کا فیصلہ
  • بیرون ملک سیاسی پناہ کی درخواست جمع کرانے والوں کے پاسپورٹس منسوخ کرنے کا فیصلہ
  • واضح نہیں آیا ایران کا جوہری پروگرام اب بھی موجود ہے، ٹرمپ
  • یورو کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں گراوٹ
  • پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی کا رجحان جاری
  • ایران پر اسرائیلی حملے2024 کے مقابلے میں کہیں زیادہ شدید اور غیر متوقع کیوں؟
  • تعوُّذات: تعارف، اہمیت، فوائد