اگر ہمیشہ کھانے میں بسکٹ ہی کھاتے رہیں تو کیا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
بسکٹ اور چائے کا امتزاج کسے پسند نہیں لیکن کیا ہو اگر آپ ہر کھانے میں بسکٹ ہی کھاتے رہیں۔
خوراک میں بسکٹ ہی کھاتے رہنا ضروری غذائی اجزاء کی کمی کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے صحت کے سنگین مسائل جنم لیں گے جیسے کہ وزن میں اضافہ، غذائیت کی کمی، وٹامن کی کمی، ہاضمے کے مسائل، اور دل کی بیماری جیسی دائمی بیماریوں کا بڑھتا ہوا خطرہ۔
درج ذیل خالص بسکٹ پر مبنی خوراک کے نقصانات سے آگاہ کیا جارہا ہے:
• غذائیت کی کمی:
ہمیشہ کھانے میں صرف بسکٹ ہی لیں تو اس کی وجہ سے پروٹین، وٹامنز اے، سی، بی کمپلیکس، معدنیات جیسے کیلشیم، آئرن اور فائبر جیسے ضروری غذائی اجزا کی کمی ہوجاتی ہے اور صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
• ضرورت سے زیادہ کیلوریز:
بسکٹ میں چینی اور چکنائی کی مقدار بہت زیادہ کیلوریز کا باعث بنتی ہے جس کے نتیجے میں وزن بڑھتا ہے اور موٹاپا ہوتا ہے۔
• بلڈ شوگر:
بسکٹ میں شوگر کی زیادہ مقدار بلڈ شوگر میں تیزی سے اضافے کا سبب بنتی ہے جس سے توانائی میں اتار چڑھاؤ اور انسولین کے خلاف مزاحمت پیدا ہوتی ہے۔
• ہاضمے کے مسائل:
بسکٹ میں فائبر کی کمی قبض اور ہاضمے کے دیگر مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
• دائمی بیماری کا بڑھتا ہوا خطرہ:
صرف بسکٹ پر مبنی خوراک زیادہ سوڈیم اور سیر شدہ چکنائی کی وجہ سے دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں اضافہ کر سکتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حر جماعت افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہیں، پیر پگارا کا حکم
فائل فوٹوحروں کے روحانی پیشوا پیر صاحب پگارا نے خطے کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر اپنی پوری حر جماعت کو حکم دیا ہے کہ وہ پاکستان کے دفاع، سلامتی اور اس کے استحکام کے لیے ہمہ وقت افواج پاکستان کے شانہ بشانہ رہیں-
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مادر وطن کا دفاع ہمارے لئے ہر چیز پر مقدم ہے، کسی بھی نازک موقع پر پوری قوم اور حر جماعت اپنی مسلح افواج کے ساتھ ہے-
پیر پگارا نے مزید کہا کہ اختلافی سیاسی معاملات کو ہم بعد میں دیکھ لیں گے یہ وقت سیاست کا نہیں پاکستان کے تحفظ اور دفاع کے بارے میں سوچنے کا ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں فائرنگ سے 26 سیاحوں کی ہلاکت کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا ہے۔
بھارت نے اٹاری چیک پوسٹ بند کرنے اور بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم بھی دیا ہے۔