پرائیوٹ ٹرینوں میں ٹھیکیداروں کی من مانیاں‘ مسافر پریشان
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) ٹرینیں پرائیویٹ کرنے کی پالیسی مسافرو ریلوے حکام کی ناک تلے پرائیویٹ ٹھیکیداروں کی مسافروں سے اوور چارجنگ، لاہور سے راولپنڈی میں چلنے والی ریل کاروں میں ٹھیکیداروں کی من مانیاں جاری ہیں۔تفصیلات کے مطابق کمپلی منٹری سروسز کے نام پر چائے، بسکٹ،سنیکس دئیے جاتے ہیں، مسافروں کا کہنا ہے کہ کمپلی منٹری سروسز کے نام پر پیش کردہ اشیاء کا بھاری بل تھما دیا جاتا ہے۔ بھاری بل ادا نہ کرنیوالے مسافروں کو ٹرین سے اتارنے کی دھمکی دی جاتی ہے، پرائیویٹ ٹھیکیداروں کا عملہ خود کو اسٹاف ظاہر کروا کر مسافروں کو دھمکاتا ہے۔ لاہور سے راولپنڈی جانے والی پنڈی ریل کار کے مسافروں نے چلتی ٹرین میں احتجاج کیا۔مسافروں کاکہنا تھا کہ ریلوے حکام نے ٹرینوں کے مسافروں کو ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا،سفری سہولیات میں بہتری کے دعویدار ریلوے حکام پرائیویٹ ٹھیکیداروں کے آگے بے بس دکھائی دے رہے ہیں، متعدد بار شکایات کے باوجود ریلوے حکام ٹھیکیداروں کی من مانیاں نہ روک سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ریلوے حکام
پڑھیں:
مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
اسلام آباد:ملک میں مہنگائی تھمنے کا نام نہیں لے رہی جب کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے عوام کو سال بھر ذہنی کرب سے دوچار رکھا۔
وفاقی ادارہ شماریات نے ایک سال کے دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں رد و بدل پر مبنی رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق روزمرہ استعمال کی کئی اشیا مہنگی ہوئی ہیں جب کہ چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی دیکھی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جہاں آٹا، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئی ہیں، وہیں چکن، گوشت، چینی، انڈے اور گھی سمیت کئی ضروری اشیا مہنگی ہو گئی ہیں، جس سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھ گیا ہے۔
اعدادوشمار میں بتایا گیاہ ے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1907 روپے سے کم ہو کر 1509 روپے کا ہو گیا، یعنی 400 روپے کی نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔
اسی طرح پیاز کی قیمت 113.91 روپے سے گھٹ کر 45.51 روپے فی کلو، ٹماٹر 67.68 سے کم ہو کر 49 روپے اور آلو 87.85 سے کم ہو کر 62.85 روپے فی کلو ہو گئے ہیں۔ علاوہ ازیں دال ماش بھی 548 روپے سے کم ہو کر 457.78 روپے فی کلو ہو گئی۔
دوسری جانب بنیادی غذائی اشیا کی بڑی فہرست مسلسل مہنگائی کی لپیٹ میں ہے۔
چینی کی قیمت 143.78 روپے سے بڑھ کر 174.19 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح چکن 347 روپے سے بڑھ کر 456.48 روپے، بڑا گوشت 933.39 سے 1105 روپے جب کہ چھوٹا گوشت 1877 سے بڑھ کر 2026 روپے فی کلو ہو گیا۔
علاوہ ازیں دودھ 187.15 سے بڑھ کر 198.39 روپے، دہی 219.26 سے بڑھ کر 231.51 روپے اور فارمی انڈے 252.43 سے بڑھ کر 295.78 روپے فی درجن ہو گئے۔
سرسوں کا تیل بھی 495.45 روپے فی لیٹر سے بڑھ کر 527.64 روپے اور گھی 503.29 روپے سے بڑھ کر 568.40 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔
اس کے علاوہ دالوں کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، جہاں دال مونگ 308.75 سے بڑھ کر 400.82 روپے اور دال چنا 260 سے بڑھ کر 314.58 روپے فی کلو ہو گئی۔ اسی طرح دال مسور 320.94 سے کم ہو کر 293.52 روپے اور دال ماش میں بھی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔
قیمتوں میں اضافے کو مزید دیکھا جائے تو کیلے کی فی درجن قیمت بھی 146.63 روپے سے بڑھ کر 176.55 روپے ہو چکی ہے، جس سے پھلوں کی قیمتیں بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔
عوام کا کہنا ہے کہ اگرچہ آٹے اور سبزیوں کی قیمتوں میں کمی خوش آئند ہے، مگر دیگر ضروری اشیا کی مہنگائی نے ان کے بجٹ کو بری طرح متاثر کر رکھا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر قابو پانے کے لیے حکومت کو موثر اور پائیدار معاشی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔