ثانیہ مرزا کی دبئی کے ارب پتی بزنس مین عادل ساجن سے تعلقات کی خبریں
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
بھارتی سابقہ ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا جنہوں نے اپنے کامیاب کیریئر کے ذریعے اپنی الگ پہچان بنائی ہے ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ شعیب ملک سے علیحدگی کے بعد ان کا نام بھارتی کرکٹر محمد شامی سے جوڑا جا رہا تھا تاہم اب دبئی کے ارب پتی بزنس مین عادل ساجن کے ساتھ ان کے خاص تعلق کی خبریں زیرِ گردش ہیں۔
عادل ساجن دبئی کے مشہور بزنس گروپ، ‘دانوب گروپ’ کے گروپ مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں، انہوں نے ثانیہ مرزا کا دبئی ویلا ڈیزائن کیا تھا جس سے متعلق ثانیہ مرزا کا کہنا تھا کہ انہوں نے بے حد عمدہ کام کیا ہے اور ان کے گھر کی آؤٹ ڈور جگہ کو ان کے لیے خاص جگہوں میں بدل دیا ہے، جیسے بچوں کے کھیلنے کی جگہ، انٹرٹینمنٹ ایریاز، اور ’می ٹائم‘ کے لیے بہترین کارنرز کا انتخاب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’آپ میرے مسکرانے کی وجہ ہو‘، ثانیہ مرزا کا پیغام کس کے نام؟
عادل ساجن بھارتی ارب پتی تاجر رضوان ساجن کے بیٹے ہیں، ان کے اثاثوں کی کل مالیت 1600 کروڑ روپے سے زیادہ ہے اور وہ بہت سی لگژری گاڑیوں کے مالک ہیں جبکہ ثانیہ مرزا کے اثاثوں کی کل مالیت تقریباً 216 کروڑ روپے ہے۔ اس کے علاوہ سابق پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کے پاس میں تقریباً 211 کروڑ روپے مالیت کے اثاثے ہیں۔
عادل ساجن 2024 میں طلاق سے قبل ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کے قریب تھے۔ عادل ساجن کی کمپنی ٹینس کے کئی مقابلوں کو سپانسر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ عادل ساجن بالی ووڈ انڈسٹری کے بھی قریب ہیں کیونکہ دانوب گروپ نے دبئی میں فلم فیئر ایوارڈز کو سپانسر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’ضروری نہیں ہر چیز ہر اعتبار سے بہترین ہو‘ ثانیہ مرزا کی نئی پوسٹ اور تصاویر وائرل
یاد رہے کہ سابق پاکستانی کرکٹر شعیب ملک اور بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے 2010 میں شادی کی تھی لیکن رواں سال دونوں کی علیحدگی ہوگئی تھی۔
ثانیہ مرزا اور شعیب ملک کی علیحدگی کے بعد کرکٹر شعیب ملک نے ٹیلی وژن اسٹار ثنا جاوید سے شادی کر لی تھی جبکہ محمد شامی اور ثانیہ مرزا کے درمیان تعلقات کی افواہیں سامنے آئی تھیں جن کی ثانیہ مرزا کے والد نے سختی سے تردید کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ثانیہ مرزا ثنا جاوید شعیب ملک عادل ساجن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ثانیہ مرزا ثنا جاوید شعیب ملک ثانیہ مرزا شعیب ملک
پڑھیں:
دہشت گرد پناہ گاہوں پر تشویش، طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی: دفتر خارجہ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں۔ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار آج امریکی ہم منصب سے ملیں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ایرانی صدر اور افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستانکی تاریخوں پر مشاورت جاری ہے۔ افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی تیاری ہو رہی ہے۔ پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے حکومت کو تجاویز دی ہیں، فیصلہ ہونا باقی ہے۔ توسیع یا پابندی سے متعلق فیصلہ وزارت داخلہ اور ریاستی ادارے کریں گے۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے وزیر داخلہ کا دورہ افغانستان انتہائی اہم تھا۔ دورے میں افغان ہم منصب سے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کی حوالگی کا معاملہ زیر غور آیا۔ افغان قیادت نے پاکستانی خدشات پر مثبت رویہ دکھایا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی پر تکنیکی بات چیت جاری ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا رجحان واضح ہے۔ مثبت سفارتی رجحان کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کوشاں ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات کو پاکستان کثیر الجہتی اور عوامی رابطوں پر مبنی سمجھتا ہے۔ پاکستان ایران جوہری مذاکرات میں سفارتکاری کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ جوہری معاہدے کا حل سفارتی سطح پر ہونا چاہیے۔ دونوں ممالک جلد ایرانی صدر کے دورے کی متفقہ تاریخ کا اعلان کریں گے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسائل کا حل صرف مذاکرات سے ممکن ہے۔ ہم اپنی دفاعی صلاحیتوں پر مکمل اعتماد رکھتے ہیں۔ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام امور پر بھارت سے بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہے۔ بھارت کی تاخیری حکمت عملی مسئلے کے حل میں رکاوٹ ہے۔ نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار اعلیٰ سطح کے دورے پرامریکہ میں ہیں۔ اسحاق ڈار نے یو این سلامتی کونسل میں غزہ اور فلسطین کے معاملے پر بات کی۔ نائب وزیراعظم نے مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر کھلی بحث میں بھی شرکت کی۔ اسحاق ڈار کی امریکی وزیرخارجہ سے ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر بات ہوگی۔ پاکستان اور بھارت سے متعلق امور اور سیز فائر کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان بھارت کے کسی بھی ممکنہ حملے کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ بھارت نے کسی ایڈونچر کرنے کی کوشش کی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔