بھارت(نیوز ڈسک)گاڑی رکشوں کو سڑکوں پر دھکا لگانا ایک عام بات ہے مگر بھارت میں تو ہوائی اڈے پر ایک جہاز کو دھکا لگانے کے مناظر دیکھنے کو ملے جس نے ہر طرف ہنسی کا طوفان کھڑا کردیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔اس واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بھارت کی مغربی ریاست گجرات کے ائیرپورٹ پر ملازمین کو ایک جہاز کو پیچھے کی طرف دھکیلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

جہاز کو دھکا لگانے کی ممکنہ وجہ ہوائی جہاز کو کسی دوسرے مقام پر لے جانے کے لیے ضروری تکنیکی اور انجینئرنگ آلات کی کمی ہے جیسا کہ دوسرے ہوائی اڈوں میں ہوتا ہے، جہاں حفاظتی طریقہ کار کی ضرورت کے مطابق ہوائی جہاز کو دھکیلنے یا کھینچنے کے لیے ٹو ٹرک کا استعمال کیا جاتا ہے۔خیال ہے کہ دیوہیکل طیارے میں کوئی مسافر سوار نہیں تھا اور ایسا لگتا ہے کہ طیارہ تھرسٹ ریورسر انجن میں خرابی کا شکار تھا، جس کی وجہ سے موجودہ عملے کو اس کو دھکا دینا پڑا۔ویڈیو میں چند افراد کو جہاز کو دھکا لگاتے دیکھا جاسکتا ہے، جن میں یقیناً وہ لوگ بھی شامل تھے جنہوں نے فوٹیج بنائی تھی۔ لوگوں کو اس عجیب منظر پر ہنستے دیکھا جا سکتا ہے۔

حماس نے 3 اسرائیلیوں کے بدلے 90 فلسطینی رہا کرالیے، اہل غزہ نے پہلی بے خوف رات گزاری

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

لینڈنگ کے وقت جہاز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آپ کو فضائی سفر کے دوران جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز کو کھلا رکھنا شاید تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، لیکن بنیادی طور پر اس کا مقصد مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہوتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اگر آپ نے کبھی کمرشل فلائٹ پر سفر کیا ہے تو آپ نے طیارے کی لینڈنگ سے قبل فلائٹ اٹینڈنٹ کی شائستہ انداز میں ایک درخواست سُنی ہوگی کہ ’براہِ مہربانی اپنی اپنی کھڑکیوں کے شیڈز کُھلے رکھیں۔‘ یہ سُن کر پہلے آپ کو لگتا ہے کہ یہ بلاوجہ کی ایک تکلیف ہے، جیسا کہ اگر کھڑکیوں کے شیڈز اُوپر ہوں یا نیچے، اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ تاہم جہاز کے عملے کی یہ چھوٹی سی ہدایت مسافروں کے آرام کے بارے میں نہیں ہے۔ اس ہدایت کے پیچھے ایک بڑی حفاظتی وجہ ہے۔ دراصل یہ ایک ایسی ہدایت ہے جس پر دنیا بھر کی ہر ایئرلائن عمل کرتی ہے لینڈنگ کے دوران کھڑکی کے شیڈز کھلے رکھنے کی پانچ وجوہات ہیں 1۔ ہنگامی صورتِ حال کو جلدی سے سمجھنے میں مدد ملتی ہے طیارے کا عملہ اور مسافر الرٹ رہتے ہیں جب جہاز کی کھڑکیوں کے شیڈز نیچے ہوتے ہیں، تو کیبن گہرا اور آرام دہ محسوس ہوتا ہے جس سے مسافر غنودگی یا بے دھیانی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ دیکھیں کون سے اخراج کے راستے محفوظ ہیں مسافر بھی باہر کا منظر واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں اور اعتماد کے ساتھ ہدایات پر عمل کر سکتے ہیں۔ ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے نئی تحقیق کے مطابق ہاتھ سے لکھنا ٹائپنگ کے مقابلے میں دماغ کو زیادہ فعال کرتا ہے، اطالوی ماہرین نے بتایا کہ ہینڈ رائٹنگ سے دماغ کے یادداشت، حرکت اور تخلیقی حصے زیادہ سرگرم ہوتے ہیں، ٹائپنگ میں محدود موٹر عمل سے دماغی شمولیت اور حسی فیڈ بیک کم،ہاتھ سے نوٹس پر طلبا بہتر یاد رکھتے ہیں۔ تحقیق میں تعلیمی اداروں کو تجویز دی گئی ہے کہ ڈیجیٹل تعلیم کے ساتھ ہاتھ سے لکھنے کی مشق کو بھی شامل کیا جائے ہاتھ سے لکھنے کے دوران دماغ کے وہ حصے زیادہ سرگرم ہو جاتے ہیں جو حرکت، احساس اور یادداشت سے تعلق رکھتے ہیں۔

ویب ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • طوفانِ الاقصیٰ، تاریخ کا نقطۂ عطف
  • بلاول کا بیان دیکھا، بیان دینا ان کا حق ہے، اسحاق ڈار
  • ’اگر پی سی بی نے پابندی لگائی تو‘، علی ترین کی دھمکی آمیز پوسٹ نے ہنگامہ کھڑا کردیا
  • ناظم آباد میں باراتیوں کو شادی کی خوشی میں فائرنگ کرنا مہنگا پڑ گیا
  • بھارت بیرون ملک اپنے واحد فوجی اڈے سے ہاتھ دھو بیٹھا‘ تاجکستان کا عینی ائربیس خالی کردیا
  • پاک-بھارت جنگ روکنے کا 57ویں مرتبہ تذکرہ، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کسی بھی تعاون سے متعلق امکان کو مسترد کردیا
  • گوادر کے قریب معدومیت کے خطرے سے دوچار عربی وہیل کا حیران کن نظارہ
  • آپریشن سندور پر مودی کی خاموشی سیاسی طوفان میں تبدیل
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • شادی میں دلہن کے والد کا نیا انداز، جیب پر کیو آر کوڈ چسپاں کرکے ‘آن لائن سلامی’ وصول کی