جے ڈی وینس تیسرے کم عمرترین امریکی نائب صدر
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 جنوری ۔2025 )ری پبلکن پارٹی کے نو منتخب نائب صدر جے ڈی وینس امریکی تاریخ کے تیسرے کم عمرترین نائب صدورمیں سے ہیں انہوںنے ایک عام سے شخص کے طور پر زندگی کا آغاز کیا لیکن بعد میں وہ کامیابیاں حاصل کرتے رہے ان کی پرورش امریکی ریاست اوہائیو کے ایک پسماندہ صنعتی قصبے میں ہوئی.
(جاری ہے)
انہوں نے آئی وی لیگ کہلانے والے امریکہ کے بہترین تعلیمی اداروں میں سے ایک میں تعلیم حاصل کی اب وہ تاریخ کے سب سے کم عمر نائب صدور میں سے ایک ہوں گے وہ ریاست کینٹکی کا شہر جیکسن میں رہائش پذیرہیں جسے وہ اپنا گھر کہتے ہیں ان کی ابتدائی زندگی مڈل ٹاﺅن میں گزری جہاں وینس کی زیادہ تر پرورش ان کی نانی نے کی جنہیں ماما کہا جاتاتھا جو اپنے گھر میں گولیوں سے بھری 19 ہینڈ گنز رکھا کرتی تھیں.
ریاست کینٹکی کی بریتھٹ کاﺅنٹی کے شیرف جان ہولن وینس کے ابتدائی دنوں کی بات کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ وہ ہمیشہ اپنی ماما کے ساتھ یہاں آیا کرتے تھے نانی وینس کو پہاڑوں کی سیر کے لیے یہاں لایا کرتی تھیں تاکہ وہ پہاڑی زندگی سے آشنا ہو سکیں اور ظاہر ہے انہیں یہ سب پسند تھا. انہوں نے ایک میرین کے طور پر فوج میں خدمات انجام دیں اور پھر اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی سے اعلی ترین امتیاز کے ساتھ ڈگری حاصل کی وینس نے امریکہ کے آئیوی لیگ کہلائے جانے والے اعلی ترین ادارے میں تعلیم حاصل کی اور امریکہ کی موقر ” ییل یونیورسٹی“ سے قانون کے شعبے میں ڈگری حاصل کی ییل یونیورسٹی میں ہی جے ڈی وینس کی اپنی کلاس فیلو اوشا چلوکری سے دوستی ہوئی یہیں پر وینس نے اپنی مستقل کی شریک حیات سے شادی کے لیے ان کا ہاتھ مانگا وینس نے 17 جولائی 2024 کوبتایاکہ جب میں نے اپنی بیوی کو پرپوز کیا تو میں نے کہا 'ہنی مجھ پر ایک لاکھ20 ہزار ڈالر کا لاءسکول کا قرض ہے اورمشرقی کینٹکی میں ایک پہاڑی پر قبرستان کا پلاٹ میرے پاس ہے . جے ڈی وینس کو قومی سطح پر شہرت ان کی امریکہ کی ورکنگ گلاس کے بارے میں 2016 میں شائع ہونے والی کتاب’ ’ہل بلی ایلیجی“ سے ملی جس پر بعد میں ایک نیٹ فلیکس فلم بھی بنی اس فلم میں گلین کلوز نے ایک نوجوان جے ڈی کی منہ پھٹ ماما کا کردار ادا کیا ہے وینس نے اپنے سوتیلے والد جے ڈی ہیمل کے آخری نام کے ساتھ اپنے پہلے الیکشن میں فتح حاصل کی تھی. سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت سے نوجوان جے ڈی وینس اوہائیو سے سینیٹر منتخب ہوا اور جلد ہی انہیں نائب صدر کی اہم ذمہ داری کے لئے منتخب کیا گیا جے ڈی وینس امریکہ کے نائب صدر منتخب ہونے کے صرف چند منٹ بعد کہا کی یہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی سیاسی واپسی ہے اور اسکے بعد ہم ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں تاریخ کی سب سے بڑی اقتصادی بحالی کرنے والے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ نے جے ڈی وینس کو اپنے ساتھی امیدوار کے طور پر منتخب کیا لیکن اس تعلق کا آغاز کچھ ناخوشگوار تھاجے ڈی وینس نے اس سے قبل ٹرمپ کو ”قابل مذمت“ قرار دیا تھا اور کبھی ٹرمپ کا حمایتی نہ ہونے والے شخص ہونے کا دعویٰ کیا تھا اب وینس کی پالیسیز ٹرمپ کی پالیسیوں کی عکاس ہیں اور جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا سابق صدر نے 2020 کا الیکشن ہارا تھا ؟توانہوں نے جواب دیا نہیں میرے خیال میں 2020 میں سنگین مسائل ہیں تو کیا ڈونلڈ ٹرمپ نے الیکشن ہار ا تھا ؟ ان الفاظ میں نہیں جو میں استعمال کروں گا. جے ڈی وینس چین اور مشرقی ایشیا کے بارے میں جارحانہ خیالات رکھتے ہیں یوکرین کو امریکی فوجی امداد کی مخالفت کرتے ہیں اور اسرائیل اور حماس تنازعہ پر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ایک طرف تو کاملا ہیرس کہتی ہیں کہ وہ عام شہریوں کی ہلاکتوں کی واقعی پرواہ کرتی ہیں اور اس کے باوجود وہ اسرائیل کو وہ ہتھیار دینے سے انکار کرتی ہیں جو انہیں شہریوں کی ہلاکتوں کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں. جے ڈی وینس کی اہلیہ اوشا وینس امریکہ کی اگلی خاتون دوم ہوں گی جے ڈی وینس کی حلف برداری کے بعد ییل یونیورسٹی کی تعلیم یافتہ اوشا اب تک کے کسی بھی امریکی نائب صدر کی پہلی جنوبی ایشیا ئی نژاد امریکی اہلیہ بن جائیں گی. اوشا وینس ایک وکیل اور بھارتی تارکین وطن کی بیٹی نائب صدر کی اہلیہ کے طور پر ایک تاریخی کردارسنبھالنے والی ہیںاوشا وینس 1986 میں کیلی فورنیا میں بھارت سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن والدین کے ہاں پیدا ہوئی تھیں وہ ییل یونیورسٹی کی تعلیم یافتہ ایک وکیل ہیں جو سپریم کورٹ کے دو قدامت پسند ججز کی کلرک رہ چکی ہیں ان دونوں کی ملاقات لاءسکول میں ہوئی تھی 2014 میں ان دونوں کی شادی ہوئی اور ان کے تین بچے ہیں جب سے ان کے شوہر سیاست میں نمایاں ہوئے ہیں انہوں نے خود کو اس شعبے سے نسبتاً دور رکھا ہے.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈونلڈ ٹرمپ جے ڈی وینس کے طور پر انہوں نے وینس نے حاصل کی وینس کی ہیں ان
پڑھیں:
چین نے امریکی صدر کے ایٹمی تجربات کے دعوے کو بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دے دیا
چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ چین جوہری تجربات کر رہا ہے۔
چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماؤ نِنگ نے کہاکہ یہ دعویٰ بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔ چین جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی بھرپور حمایت کرتا رہے گا۔
مزید پڑھیں: روس اور چین بھی ایٹمی تجربات کرتے ہیں مگر بتاتے نہیں، امریکی صدر ٹرمپ کا انکشاف
انہوں نے کہاکہ چین گزشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ چین ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر عمل پیرا ہے۔
ماؤ نِنگ نے مزید کہاکہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے استعمال کو پہلی ترجیح نہ دینے کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین عالمی امن اور استحکام کے لیے اپنی ذمہ داریوں کو تسلیم کرتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی کو برقرار رکھنا چاہیے۔
چینی ترجمان نے یہ بھی کہاکہ امریکا کو ان اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو عالمی امن اور توازن کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ امریکا کو مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اپنے جوہری تجربات دوبارہ شروع کردینے چاہییں۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین اور روس دونوں جوہری تجربات کر رہے ہیں، مگر اس پر کوئی بات نہیں کرتا۔
انہوں نے خوف کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اگر امریکا نے تجربات نہ کیے تو وہ ایٹمی ہتھیاروں میں چین سے پیچھے رہ جائے گا۔
امریکا نے 1992 سے اب تک کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا، جبکہ روس نے 1990 اور چین نے 1996 کے بعد سے کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: ’حالیہ ہتھیاروں کے تجربات ایٹمی نہیں‘ ٹرمپ کے ایٹمی تجربات کے اعلان پر روس کا رد عمل
ان تینوں ممالک کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف نظامی یا غیر جوہری تجربات کرتے ہیں جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا۔
حال ہی میں روس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل ’بوریوسٹِنِک‘ اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا تھا۔ اس کے بعد امریکی صدر نے اپنی وزارتِ دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت دی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر ایٹمی تجربات چین دعویٰ بے بنیاد قرار ڈونلڈ ٹرمپ وی نیوز