پریاگ راج کے سنگم تت پر جاری مہا کمبھ میں زائرین کا ایک سمندر امڈ آیا ہے۔ مہا کمبھ کے آغاز کے محض 8 دنوں میں 8 کروڑ سے زائد افراد سنگم میں اشنان کر چکے ہیں۔ اس مرتبہ یہ توقع ظاہر کی جارہی ہے کہ مہا کمبھ میں آنے والے عقیدت مندوں کی تعداد 40 سے 50 کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ مہا کمبھ میں آنے والے لوگوں کی گنتی کیسے ہوتی ہے؟ کیونکہ لاکھوں کروڑوں کی بھیڑ کو گننا ایک مشکل کام ہے۔ مہا کمبھ میں آئے عقیدت مندوں کی گنتی میں اندازے کے ساتھ ساتھ جدید سائنسی طریقوں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

مہا کمبھ میں آئے زائرین کی گنتی شماریاتی طریقوں سے بھی کی جاتی ہے۔ اس طریقہ کا پہلی بار استعمال سال 2013 کے کمبھ میں ہوا تھا۔ شماریاتی طریقہ کے مطابق 1 فرد کو گنگا میں اشنان کے لئے تقریباً 0.

25 میٹر کی جگہ چاہیے اور اسے نہانے میں تقریباً 15 منٹ کا وقت لگے گا۔ شماریاتی حساب کے مطابق 1 گھنٹے میں 1 گھاٹ پر زیادہ سے زیادہ ساڑھے بارہ ہزار لوگ اشنان کر سکتے ہیں۔ اس وقت کمبھ میں کل 44 گھاٹ بنائے گئے ہیں۔ اس حساب سے بھی زائرین کی تعداد کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔

اس بار مہا کمبھ میں آنے والے لوگوں کی گنتی کے لئے مصنوعی ذہانت (AI) کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ عقیدت مندوں کی صحیح گنتی کے لئے مہا کمبھ میں اے آئی تکنیک والے کیمرے لگائے گئے ہیں۔ ساتھ ہی ریلوے اسٹیشنوں پر اترنے والے عقیدت مندوں کی بھی ٹریکنگ کی جا رہی ہے۔ یہ کیمرے مہا کمبھ میں آنے والے لوگوں کے چہروں کو اسکین کرتے ہیں اور وہاں موجود بھیڑ کے حساب سے یہ اندازہ لگاتے ہیں کہ کتنے گھنٹے میں کتنے لاکھ لوگ میلہ علاقے میں آئے۔ اس وقت مہا کمبھ میلہ علاقے میں 1800 کیمرے لگے ہوئے ہیں۔ اے آئی کے ساتھ ساتھ افسران کے ذریعے زمینی جائزہ کے ذریعے بھی بھیڑ کی تعداد کا پتہ لگایا جاتا ہے۔ مہا کمبھ نگر میں دیگر 50 سے 60 لاکھ لوگوں کے رہنے کا اندازہ ہے، جس سے کسی بھی دن میلے میں موجود لوگوں کی کل تعداد 65-70 لاکھ ہو جاتی ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کی گنتی ایک چیلنجنگ کام ہے اور مختلف طریقوں کے استعمال سے حاصل کردہ اعداد و شمار تخمینی ہوتے ہیں۔ تاہم، جدید تکنیکوں کے استعمال سے ان اندازوں کی درستگی میں اضافہ ہوا ہے۔

 

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل مہا کمبھ میں آنے والے عقیدت مندوں کی لوگوں کی کی گنتی

پڑھیں:

حسین میلہ لقمان خیل چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ

اسلام ٹائمز: اسی دن 11 کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عمر احمد بخاری پاراچنار تشریف لائے اور زخمیوں کی عیادت کرنے کے علاوہ فوجی جوانوں خصوصاً کمانڈر سید جاوید کو خراج تحسین پیش کیا۔ صوبیدار سید جاوید نے جواباً کہا کہ اپنی مٹی کی حفاظت ہر فوجی کا فرض اور ذمہ داری ہے۔ اسکے لئے کوئی تجلیل اور تعریف کا مستحق نہیں۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ مٹی پر اپنی جان تو چیز ہی کیا ہے، اپنے بچوں اور مال و منال سب کو قربان کرکے ہی دم لیں گے۔ رپورٹ: استاد الحسینی

12 جون کو صبح 4 بجے خوارج نے کوہ سفید کے کافی اندر واقع حسین میلہ ایف سی چیک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کیا۔ حملہ آور 50 تا 60 کے لگ بھگ بتائے جا رہے ہیں، جبکہ چیک پوسٹ کے اندر موجود نفری صرف 10 افراد پر مشتمل تھی۔ جنہیں صوبیدار سید جاوید حسین لیڈ کر رہے تھے۔ سید جاوید حسین کا تعلق لوئر کرم کے علاقے یعقوبی کے طوری سید خاندان سے ہے۔ صوبیدار کی کمان میں موجود 9 افراد کی مختصر فورس نے مسلسل چار گھنٹے تک خوارج کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔ ان کی نسبت خوارج کی نفری پانچ چھ گنا زیادہ تھی اور ایف سی کی نسبت ان کے پاس ہتھیار بھی بھاری اور پیش رفتہ تھے۔

اس کے باوجود صوبیدار سید جاوید حسین نے اپنی مختصر نفری کے ہمراہ چار گھنٹے تک خوارج کا مقابلہ کیا، جس کے نتیجے میں لکی مروت کے رہائشی سپاہی سلیم خان جام شہادت نوش کرگئے۔ اس کے علاوہ صوبیدار سید جاوید حسین سمیت تمام کے تمام 9 فوجی جوان شدید زخمی ہوگئے۔ صوبیدار سید جاوید کی ایک آنکھ اور سر پر شدید زخم آئے ہیں۔ زخمیوں کو علاج کیلئے پشاور شفٹ کیا جاچکا ہے۔ جہاں ان کا سرکاری سطح پر علاج جاری ہے۔ اس واقعے کی تفصیل جاننے کیلئے اسی دن 11 کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عمر احمد بخاری پاراچنار تشریف لائے اور زخمیوں کی عیادت کرنے کے علاوہ فوجی جوانوں خصوصاً کمانڈر سید جاوید کو خراج تحسین پیش کیا۔

صوبیدار سید جاوید نے جواباً کہا کہ اپنی مٹی کی حفاظت ہر فوجی کا فرض اور ذمہ داری ہے، اس کے لئے کوئی تجلیل اور تعریف کا مستحق نہیں۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ مٹی پر اپنی جان تو چیز ہی کیا ہے، اپنے بچوں اور مال و منال سب کو قربان کرکے ہی دم لیں گے۔ صوبیدار کے یہ الفاظ یقیناً سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ فوج کی اعلیٰ قیادت سے گزارش ہے کہ شہید سلیم خان اور کمانڈر صوبیدار سید جاوید حسین کو اس کارنامے کے اعزاز میں فوجی انعام سے نوازیں اور انہیں بہادری کا فوجی تمغہ عنایت فرمائیں۔

متعلقہ مضامین

  • مسجد الحرام میں ہجوم کو کنٹرول کرنے کیلیے مصنوعی ذہانت کا استعمال
  • حسین میلہ لقمان خیل چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ
  • کراچی میں کروڑوں روپے کی بھارتی ساختہ اشیا ضبط، کون کون سے ممنوعہ اشیا شامل ہیں؟
  • فیفا کلب ورلڈ کپ 2025 کیلئے میڈ اِن پاکستان فٹبال عالمی توجہ کا مرکز بن گیا
  • ہاکس بے سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوبنے والے نوجوان کی لاش سینڈ اسپٹ کے قریب سے برآمد
  • اسرائیل ،ایران جنگ:2 روز میں دنیا بھر کی 6 ہزار پروازیں منسوخ،غیر ملکی ایئرلائنز کا پاکستانی فضائی حدود کا استعمال
  • کراچی، سمندر میں نہاتے ہوئے 3 نوجوان ڈوب گئے
  • سمندر میں نہاتے ہوئے 3 نوجوان ڈوب گئے
  • 95فیصد لوگوں کے پاس ایئر کنڈیشنر نہیں ،چیئرمین ایف بی آر
  • ایران کے جدیدبیلسٹک میزائلوں سے مخالفین پریشان‘اسرائیل پر حملے میں استعمال ہونے والے میزائل دوہزارکلومیٹرتک ہدف کونشانہ بناسکتے ہیں.رپورٹ