گاڑی مالکان کے لیے اہم خبر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)سندھ اسمبلی میں گاڑیوں کی رجسٹریشن سے متعلق ترامیم بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیر ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ نے ترمیمی بل سے متعلق گفتگو کی اورکہا کہ ترمیمی بل کے بعد دو ماہ میں نئی گاڑی کی رجسٹریشن کروانا لازمی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پرانی گاڑی کی بک کو بھی سرینڈر کرنا ہوگا، گاڑی مالکان پر لازم ہوگا کہ ڈیجیٹل کارڈ بنوائیں۔
وزیر ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی نے ان ترامیم کی منظوری دے دی ہے جبکہ سندھ اسمبلی اجلاس کل دوپہر ڈھائی بجے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ نومبر میں سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا تھا کہ یکم جنوری سے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر بھی آن لائن ہو جائے گی اور شہری گھر بیٹھے گاڑیوں کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر کر سکیں گے۔
انہوں نے نجی گاڑیوں پر سرکاری نمبر پلیٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔
سینئر وزیر نے ٹیکس ٹارگٹس بڑھانے اور ٹیکس وصولیاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ محکمہ ایکسائز نے حالیہ مالی سال کے ٹیکس ٹارگٹ کا 34 فیصد وصولی کر لیاجو خوش آئند بات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری نمبر پلیٹس لگانے والی گاڑیوں کو بھی چیک کیا جائے اور نجی گاڑیوں پر سرکاری نمبر پلیٹس آویزاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
مزیدپڑھیں:دوسرے صوبے میں رجسٹرڈ گاڑی پنجاب میں نہیں چلے گی،نیا قانون لاگو
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی رجسٹریشن
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام، بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے،بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعوؤں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔