کشتی حادثہ نہیں قتل عام ہوا، بچ جانیوالے پاکستانیوں کے ہولناک انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد: مراکش کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں کے ابتدائی بیانات ریکارڈ کرلیے گئے، سمگلروں نے تاوان دینے والوں کو چھوڑ دیا اور نہ دینے والوں کو ہتھوڑے مار کر سمندر میں پھینک دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق بیانات پاکستان سے جانے والی چار رکنی ٹیم نے ریکارڈ کیے جس میں متاثرین نے بتایا کہ مراکش میں کشتی حادثہ نہیں ہوا بلکہ قتل عام ہوا، انسانی سمگلروں نے کشتی کھلے سمندر میں جان بوجھ کر کئی دن روکے رکھی اور تاوان مانگا، تاوان دینے والے لوگوں کو چھوڑ دیا گیا اور نہ دینے پر بہت سے مسافروں کو ہتھوڑے مارکر زخمی کیا اور سمندرمیں پھینک دیا۔
متاثرہ پاکستانیوں نے اپنے بیان میں بتایا کہ کشتی میں سوار بیشتر لوگ سرد موسم اور تشدد کے باعث ہلاک ہوئے، کشتی میں موجود افراد کو کھانے پینے کی قلت کا بھی سامنا تھا، کشتی انٹرنیشنل ہیومن ٹریفکنگ ریکٹ کی نگرانی میں تھی، اس ریکٹ میں سنیگال، موریطانیہ اور مراکش کے سمگلر شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کی چار رکنی تحقیقاتی ٹیم اس وقت مراکش میں موجود ہے، ٹیم میں ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر نارتھ ایف آئی اے، وزارت خارجہ اور آئی بی کے نمائندے بھی شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حمیرا کا مالک مکان سے کیا تنازع تھا، واجبات کتنے تھے؟ حیران کن انکشافات
معروف اداکارہ اور ماڈل حمیرا اصغر کی تقریباً 10 ماہ پُرانی گلی سڑی لاش کراچی میں 8 جولائی 2025 کو ان کے کرائے کے فلیٹ سے ملی تھی۔
اداکارہ کی پُراسرار موت سے کئی سوالات کھڑے ہوگئے تھے جن کے اب جوابات ملنا شروع ہوگئے ہیں۔ ایسا ہی ایک سوال اداکارہ کا مالک مکان کے ساتھ تنازع سے متعلق تھا۔
خیال رہے کہ اداکارہ کی لاش بھی اُس وقت ملی تھی جب عدالتی بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تھا اور بار بار دستک کے باجود دروازہ نہیں کھلا تھا۔
پولیس جب دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تو اداکارہ کی لاش اوندھی منہ پڑی تھی۔ لاش بالکل گَل چکی تھی اور ناقابل شناخت تھی۔
اب تک دستیاب معلومات کے مطابق حمیرا اور ان کے مالک مکان کے درمیان کرائے کا تنازع کئی سالوں سے چل رہا تھا۔
حمیرا اصغر اس فلیٹ میں دسمبر 2018 سے رہ رہی تھیں۔ کرائے داری معاہدے کی تجدید کے وقت مالک مکان نے کرایے میں اضافہ کا کہا تھا۔
تاہم مبینہ طور پر اداکارہ نے کرایہ میں اضافہ نہیں کیا تھا جس کے بعد سے بقایاجات کی رقم میں اضافہ ہوتا رہا۔ مالک مکان نے پہلے یونین اور پھر عدالت سے رجوع کیا۔
مالک مکان کی جانب سے اداکارہ حمیرا کو کئی بار نوٹسز بھی بھیجے گئے لیکن وہ کسی نوٹس پر کہیں حاضر نہیں ہوئیں۔
عدالتی دستاویزات کے مطابق حمیرا اصغر پر نے 2019 سے 2023 کے دوران تقریباً 5 لاکھ 35 ہزار روپے کے قریب کرایہ چڑھ چکا تھا۔
دوسری جانب اداکارہ کے والدین اور بھائی کا کہنا ہے کہ حمیرا خودکفیل تھی اور اُسے مالی تنگی کا سامنا نہیں تھا۔
پولیس کی جانب سے اداکارہ کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ انھیں پیسوں کی کمی نہیں تھی۔
پھر کیا وجہ ہے کہ اداکارہ پر اتنا کرایہ چڑھ گیا تھا۔ اس پر حمیرا کا مؤقف اب کبھی سامنے نہیں آسکے گا۔