کمسن بچوں سے زیادتی، اغوا کیس میں گرفتار پولیس افسر کا مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کمسن بچوں سے مبینہ زیادتی اور اغوا کے کیس میں گرفتار اسلام آباد پولیس کے سب انسپکٹر صہیب علی پاشا کو مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں کمسن بچوں سے مبینہ زیادتی اور اغوا کے کیس کی سماعت ہوئی، گرفتار اسلام آباد پولیس کے سب انسپکٹر صہیب علی پاشا کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا، ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ تھانہ ایف آئی اے احمد شہزاد گوندل کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے ملزم کے مزید 05 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم نے دوران تفتیش کمسن بچوں کو حراست میں رکھنے کا انکشاف کیا ہے، ملزم نے کہا بچوں کو غیر قانونی حراست میں رکھا مگر تھانے کے اندر ہی رکھا، مزید تفتیش ابھی کرنی ہے اس لئے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
عدالت نے ملزم کا 02 روزہ مزید جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا۔
ملزم کیخلاف ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کی دیگر دفعات کے تحت ایف آئی اے میں مقدمہ درج ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف آئی اے کمسن بچوں
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین : 8 سالہ بچی اغوا اور مبینہ ریپ کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
منڈی بہاوالدین: ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں عید الاضحیٰ کے پہلے روز 8 سالہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ طور پر اغوا اور ریپ کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا، مقتولہ کی لاش آج گنے کے کھیت سے برآمد ہوگئی جس پر علاقے میں کہرام مچ گیا۔
8 سالہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار ہفتے کو شام 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان سے چیز لینے کے لیے گھر سے نکلی تھی مگر واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر بچی کو ڈھونڈنے کی ہر ممکن کوشش کی تاہم کوئی سراغ نہیں ملا۔
بچی کے والدہ الماس نے تھانہ ملکوال میں گمشدگی کی اطلاع دی، جس پر پولیس نے گمشدگی کی رپورٹ درج کرلی تاہم بچی کو تلاش کرنا اور زندہ بازیاب کروانا مناسب نہیں سمجھا۔
اتوار کو دوپہر کے وقت گنے کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوگئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا جہاں سے نابالغ لڑکی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاالدین بھجوادی گئی۔
تھانہ ملکوال کی پولیس نے بچی کی والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے، ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغوا کے بعد مبینہ ریپ کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے، تھانہ ملکوال کے انچارج اور تفتیشی ٹیم اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لے رہی ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے، اہل علاقہ نے بچی کے ساتھ پیش آنے والے ظلم کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
متاثرہ خاندان غم کی تصویر بنا ہوا ہے، افسوسناک واقعے کی تفصیل کے لیے ڈی ایس پی سرکل ملکوال ذوالفقار احمد سے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے کال نہیں اٹھائی،۔
دوسری جانب ترجمان منڈی بہاالدین پولیس سب انسپکٹر زوہیب ورک سے معاملے سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ واقعے سے لاعلم نکلے، انہوں نے بتایا کہ وہ عید کی چھٹیوں پر ہیں۔
Post Views: 5