کیپٹل ہل میں پروقار تقریب، ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
ری پبلیکن پارٹی کے سربراہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 سال کی مدت کے لیے امریکا کے 47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھالیا ہے، حلف اٹھاتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری مدت کے لیے وائٹ ہاؤس میں باضابطہ طور پر صدارتی عہدہ سنبھال لیا ہے، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے ان سے حلف لیا۔ جے ڈی وینس نے بھی ڈیموکریٹ کملا ہیرس کی جگہ نائب امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا لیا ہے۔
پیر کو امریکا میں شدید ترین سردی کے باعث حلف برداری کی تقریب ان ڈورامریکی کیپیٹل ہل بلڈنگ کے روٹنڈا ہال میں منعقد ہوئی۔
حلف برداری کی تقریب سے قبل سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اوّل جل بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی ’چائے اور کافی‘ کے ساتھ میزبانی کی۔
ڈونلڈ ٹرمپ پیر کو جو بائیڈن کی جگہ حلف اٹھانے والے معمر ترین امریکی صدر بن گئے ہیں، وہ 1893 میں گروور کلیولینڈ کے بعد اقتدار سے باہر ہونے کے بعد پھر اقتدار میں واپس آنے والے امریکی تاریخ کے دوسرے صدر بھی بن گئے ہیں۔
اپنی حلف برداری کی تقریب سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد چند گھنٹوں میں تقریباً 100 ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
ان ایگزیکٹو آرڈرز میں میکسیکو کے ساتھ جنوبی امریکا کی سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان اور خام تیل کی کھدائی سے متعلق بائیڈن انتظامیہ کی ہدایات کو منسوخ کرنا شامل ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں میں مشیل اوباما کے علاوہ تمام زندہ سابق امریکی صدور بل کلنٹن، جارج ڈبلیو بش اور باراک اوباما شامل ہیں۔
غیر ملکی مہمانوں کی شرکتڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں غیر ملکی مہمانوں میں ارجنٹائن کے صدر جیویر میلی، اطالوی وزیراعظم جارجیا میلونی، چین کے نائب صدر ہان ژینگ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکرنریندرمودی کی جگہ بھارت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ان غیر ملکی مہمانوں کے علاوہ ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک، ایمیزون کے بانی جیف بیزوس، میٹا سی ای او مارک زکربرگ، ایپل کے ٹِم کُک، ٹِک ٹِک کے سی ای او شو زی چیو اور گوگل کے چیف ایگزیکٹو سندر پچائی جیسے ٹیکنالوجی کے ٹائیکونز نے بھی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔
ہیلری کلنٹن، جنہیں ٹرمپ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں شکست دی تھی اور نائب صدر کملا ہیرس، جنہیں انہوں نے نومبر کے انتخابات میں شکست دی، بھی شریک ہوئیں۔
افتتاحی تقریبات کا آغاز سینٹ جانز چرچ جو وائٹ ہاؤس سے کچھ ہی فاصلے پر واقع ہے، میں ایک تقریب سے ہوا، کسی بھی امریکی صدر کے حلف اٹھانے سے قبل سینٹ جانز چرچ میں مذہبی تقریب کا انعقاد روایات کا حصہ ہے، بہت سے سابق صدور نے بھی اس تقریب میں شرکت کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھانے سے قبل اپنی اہلیہ کے ہمراہ سینٹ جانز چرچ پہنچے اور مذہبی رسومات ادا کیں، اس تقریب میں بھی امریکہ سمیت دُنیا بھر کی اہم شخصیات نے شرکت کی ہے۔
امریکا کے نومنتخب نائب صدر جے ڈی وینس اور ان کی اہلیہ اوشا وینس بھی ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کی آمد سے کچھ دیرقبل سینٹ جانز چرچ پہنچے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب سے قبل بٹ کوائن نے پیر کو ایک لاکھ 9 ہزار ڈالر سے زیادہ کی نئی بلند ترین سطح کو عبور کیا۔ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا دونوں نے اپنے نام پر کرپٹو کرنسی یا ’میم سکے‘ لانچ کیے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر اہلیہ اوشا وینس بائیڈن انتظامیہ جو بائیڈن جے ڈی وینس چرچ حکومت حلف خاتون اول ڈونلڈ ٹرمپ رسومات سینٹ جانز چرچ صدارتی عہدہ کرپٹو کرنسی مذہب میکسیکو.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر اہلیہ اوشا وینس بائیڈن انتظامیہ جو بائیڈن جے ڈی وینس حکومت حلف خاتون اول ڈونلڈ ٹرمپ رسومات صدارتی کرپٹو کرنسی میکسیکو حلف برداری کی تقریب اور ان کی اہلیہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر جے ڈی وینس ٹرمپ کی
پڑھیں:
صیہونی وزیراعظم اور ڈونلڈ ٹرامپ کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو
اپنی ایک تقریر میں رافائل گروسی کا کہنا تھا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کے صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے صیہونی وزیراعظم "بنیامین نتین یاهو" کے ساتھ اپنی ٹیلیفونک گفتگو کی خبر دی۔ اس رابطے کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ میں نے صیہونی وزیراعظم کے ساتھ تجارت اور مختلف امور سمیت ایران کے موضوع پر بات کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمومی طور پر یہ گفتگو بہت اچھی رہی۔ ہمارے اور اسرائیل کے درمیان تمام موضوعات پر اتفاق ہے۔ واضح رہے کہ یہ ٹیلیفونک رابطہ ایک ایسی صورت حال میں انجام پایا جب آنے والے بدھ کو عمان میں ایرانی و امریکی ماہرین کے درمیان غیر مستقیم اجلاس منعقد ہونے والا ہے۔
انہی مذاکرات کے تناظر میں IAEA کے سربراہ رافائل گروسی نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ ایرانی و امریکی مذاکرات کاروں کو سمجھنا چاہئے کہ مشرق وسطیٰ اور دنیا کا امن، ان مذاکرات کی کامیابی سے وابستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے عالمی برادری کو مطمئن کر پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ کا طریقہ کار اب پہلے سے کہیں زیادہ خطرے میں ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ رافائل گروسی اور عالمی برادری نے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کو یکسر طور پر نظرانداز کر رکھا ہے۔ اسرائیل اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے متعلق کسی کو جوابدہ نہیں۔