پارلیمان کو ربڑ اسٹیمپ کی طرح استعمال کیا جاتا ہے، اختر مینگل
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
حامد میر کی پاکستانی فورسز کی غزہ میں تعیناتی سے متعلق پوسٹ پر اختر مینگل نے کہا کہ پاکستان کے داخلی اور خارجی فیصلے جی ایچ کیوں میں ہوتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ پاکستان کی پارلیمان فقط "ربڑ اسٹیمپ" ہے، اصل فیصلے جی ایچ کیوں میں ہوتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر صحافی حامد میر کے ایک پوسٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ حامد میر نے پاکستانی فورسز کی غزہ میں ممکنہ تعیناتی سے متعلق ایک رپورٹ شئیر کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ پاکستان میں اس پر بحث کیوں نہیں ہو رہی ہے؟ پارلیمان میں اب تک اس پر بات کیوں نہیں ہوئی؟ مذکورہ پوسٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بی این پی سربراہ اختر جان مینگل نے کہا کہ پاکستانی کے اہم داخلی اور خارجی فیصلے ہمیشہ جی ایچ کیو سے لیے جاتے ہیں۔ پارلیمان کو صرف ضرورت پڑنے پر ربڑ اسٹیمپ کی طرح استعمال کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
لاہورمیں بسنت فیسٹیول منانے کا فیصلہ قابل مذمت ہے، جاوید قصوری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-05-12
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے حکومتِ پنجاب کی جانب سے لاہور میں بسنت منانے کے فیصلے کو شدید ترین الفاظ میں مسترد کرتے ہوئے اسے عوام دشمن، غیر ذمہ دارانہ اور انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بسنت کے نام پر پتنگ بازی محض ایک تفریح نہیں بلکہ ماضی میں درجنوں معصوم جانیں نگلنے والا ایک خونی کھیل ہے، جسے دوبارہ زندہ کرنے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت نے اس فیصلے سے ثابت کر دیا ہے کہ اسے عوام کی جان و مال کے تحفظ سے زیادہ میلوں ٹھیلوں اور نمائشی فیصلوں کی فکر ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں تین روزہ بسنت فیسٹیول منانے کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں لاہور اور پنجاب بھر میں دھاتی ڈور کے استعمال سے بے شمار شہری جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ موٹر سائیکل سواروں کی گردنیں کٹنے، بچوں کے چھتوں سے گرنے، کرنٹ لگنے اور گلی محلوں میں بھاگ دوڑ کے دوران پیش آنے والے حادثات نے ہر گھر کو خوفزدہ کر رکھا تھا۔ ایسے میں بسنت کی بحالی کا اعلان کرنا انتہائی غیر دانشمندانہ فیصلہ ہے، جو صرف یہ ظاہر کرتا ہے کہ حکومت نے ماضی کے المناک واقعات سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔امیر جماعت اسلامی پنجاب نے زور دیتے ہوئے کہا کہ بسنت کے پیچھے مخصوص لابیاں اور کاروباری مفادات کارفرما ہیں جو نوجوانوں کی زندگیوں کو داؤ پر لگا کر منافع کمانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی بھی ایسے اقدام کی مزاحمت کرے گی جو معاشرے میں بے راہ روی، خطرناک سرگرمیوں اور انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنے۔محمد جاوید قصوری نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ وہ فوراً اس غیر سنجیدہ اور جان لیوا فیصلے کو واپس لے، انسانی جان کا تحفظ اولین ذمہ داری ہے۔