سندھی کلچر ڈے پر ریاست کے اندرریاست قائم کی گئی‘ فاروق ستار
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-08-12
کراچی (اسٹاف رپورٹر )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے مرکزی رہنما علی خورشیدی اور دیگر کے ہمراہ بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج کی پریس کانفرنس جس کا بنیادی مقصد 7 دسمبر سندھی کلچر ڈے کے موقع پر کراچی کی شاہراہوں اور سڑکوں پر مسلح جتھوں کے ذریعے “ریاست کے اندر ریاست” قائم کرنے کی سازش کو بے نقاب کرنا ہے! اس افسوسناک اور شرمناک عمل کے دوران نہ صرف ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات ہوئے بلکہ سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، ایمبولینسوں کو نذرآتش کیا گیا اور ریلی کے شرکاء نے کھلے عام اسلحہ لہرا کر پاکستان مخالف اور نفرت انگیز نعرے لگائے، جس پر ایم کیو ایم پاکستان شدید مذمت کرتی ہے! انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ترجمان کے بیانات کا انتظار کرتے رہے مگر ان کی پراسرار خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ ملک دشمنی کا ایک ایجنڈا اور سوچی سمجھی سازش ہے، جس کے بعد اس قانون شکنی پر جب پولیس نے انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا تو آدھے سے زیادہ ملزمان کو تھانے سے فرار کرا دیا گیا اور سب سے خوفناک و خطرناک عمل اعلیٰ عدلیہ کا رویہ ہے جس نے ملزمان کو “معصوم” قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے والوں کو “جاہل” کہہ کر خود وکیلِ صفائی کا کردار ادا کرنا شروع کر دیا، یہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن کر کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی سازش کا عندیہ دیا جارہا ہے۔ علی خورشیدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی باشعور عوام اس طرح کی غیر آئینی اور ملک دشمن حرکات و سکنات کا مزید متحمل نہیں ہو سکتی اور یہ امر باعثِ تشویش ہے کہ دس روپے کے بارہ ترجمانوں کی جانب سے اس انتہائی اہم قومی معاملے پر کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی، ہمارا موقف آج بھی واضح ہے کہ ہم آئین اور ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس موقع پر رکن مرکزی کمیٹی کامران فاروق، اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کراچی: مین ہول میں گر کر بچہ جاں بحق، تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم کرنے کی تجویز
گلشن اقبال میں 3 سالہ بچے ابراہیم کے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے کے واقعے کی تحقیقات کیلئے ارکان اسمبلی پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی تجویز دے دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کیلئے محکمہ بلدیات کی ارکان اسمبلی پر مشتمل کمیٹی قائم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، پیپلز پارٹی کے تین ارکان اسمبلی کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں ماہرہ خان نے کہا کہ کراچی میں ایک ماں کی وہ ویڈیو دیکھی جو اپنے بچے کے لیے بے بسی سے چیختے اور روتے ہوئے مدد مانگ رہی تھی۔
کمیٹی حادثے کی وجوہات، مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام سے متعلق تجاویز مرتب کرے گی، تحقیقاتی کمیٹی متعلقہ حکام سے معلومات حاصل کرے گی۔
خیال رہے کہ 30 نومبر کی رات کراچی کے نیپا فلائی اوور کے قریب گٹر میں گرنے والے بچے ابراہیم کی لاش 14 گھنٹوں کی تلاش کے بعد نالے سے نکالی گئی تھی۔
بچے کے نانا نے میئر کراچی سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ووٹ لینے کیلئے سب آتے ہیں لیکن ان کی مدد کو کوئی نہیں آیا۔
میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ واٹر کارپوریشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، اگر کوئی افسر غفلت میں ملوث ہوا تو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ بچے کے والدین کی تڑپ کا احساس ہے اور واقعہ پر افسوس بھی کرتا ہوں۔
بچے کے والد نبیل کا کہنا تھا کہ ہم شاہ فیصل کے رہائشی ہیں اور میں اپنی بیوی اور بیٹے کے ہمراہ نیپا شاپنگ مال آیا تھا جب ہم نے شاپنگ کی تو باہر نکلے اور باہر آکر میرا بیٹا ہاتھ چھڑوا کر بھاگا۔
میئر کراچی نے کہا کہ معطل کرنا شروعات ہے، ابھی انکوائری شروع ہوئی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ نے صبح اجلاس بلایا تھا، انکوائری ہونی ہے،
والد کا کہنا تھا کہ میری موٹر سائیکل گٹر کے مین ہول کے قریب پارک تھی جبکہ گٹر کے مین ہول پر ڈھکنا موجود نہیں تھا، انہوں نے بتایا کہ میری آنکھوں کے سامنے گٹر میں میرا بیٹا گرا ہے۔
بچے کے والد نے بتایا کہ میرے بیٹے ابراہیم کی عمر تین سال ہے اور یہ میری اکلوتی اولاد تھی۔
بچے کے دادا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ موٹرسائیکل کی پارکنگ فیس لی جاتی ہے لیکن گٹر کا ڈھکن نہیں لگایا جاتا، گورنر سندھ، وزیر اعلیٰ سندھ، مرتضیٰ وہاب ہمارے بچے کو اپنا بچہ سمجھ کر ریسکیو کا کام کروائیں۔