لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا چھت پر کھڑی ایک خاتون سے دلچسپ مکالمہ ہوا ہے۔

خاتون نے بلاول بھٹو سے کہا کہ آپ سیاست کی نہیں ہماری بات کریں۔

جس پر بلاول بھٹو نے ان سے سوال کر دیا کہ میں سیاست کی بات نہیں کروں تو کیا کروں؟

1 سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے: بلاول بھٹو

بلاول بھٹو نے کہا کہ سیاسی جماعت دہشت گردوں کی سہولت کار بنی تو پھر گورنر راج لگانا مجبوری بن جائے گا ، پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنی سیاست کو دائرے میں رکھیں۔

پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے خاتون کی بات پر مسکرا کر کہا کہ میں آپ کی کیا بات کروں؟

جس کے بعد خاتون نے بلاول کی خیریت معلوم کرتے ہوئے کہا کہ آپ کیسے ہیں؟

پی پی پی چیئرمین نے اپنی خیریت سے آگاہ کرتے ہوئے جواب دیا کہ ٹھیک ہیں جس پر خاتون نے کہا کہ مولا آپ کو سلامت رکھے۔

بلاول بھٹو خاتون کی بات سن کر خوش ہو گئے اور انہوں نے لاہور کی خاتون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کہا کہ

پڑھیں:

بلاول بھٹو نے کس سوال پر کانوں کو ہاتھ لگا لیے؟

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب کی تقسیم کا سوچ بھی نہیں سکتا، مریم نواز اچھا کام کر رہی ہیں۔

سینئر صحافیوں سے گفتگو میں بلاول بھٹو زرداری سے استفسار کیا گیا کہ وہ نواز شریف سے ملنے کوٹ لکھپت گئے تھے، کیا وہ اڈیالہ بھی جائیں گے؟

پی پی چیئرمین نے جواب دیا کہ نواز شریف سے ملنے گیا تھا لیکن ن لیگی قائد نے باہر نکلتے ہی ایک جلسے میں ہم پر حملہ کر دیا تھا۔

بلاول بھٹو نے موجودہ حالات میں وزیرِ اعظم بننے سے متعلق سوال پر کانوں کا ہاتھ لگا لیے، اُن کا کہنا ہے کہ ایک پارلیمنٹ سے دو آئینی ترامیم کافی ہیں، مزید کی گنجائش نہیں، آئین ایسی دستاویز نہیں کہ بار بار تبدیل کیا جائے۔

انہوں نےکہا کہ پنجاب میں بلدیاتی نظام پر قانون بنایا گیا، سندھ میں ایسا کرتا تو لوگوں نے الٹا ٹانگ دینا تھا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ انہیں پنجاب میں میرا آنا ہضم نہیں ہوتا، میں تو انہیں کہتا ہوں کہ سندھ آیا کریں، میں یہ بھی کہتا ہوں کہ سندھ میں اپنا گورنر لگائیں، جو ابھی تک نہیں لگایا گیا۔

پی پی چیئرمین نے کہا کہ مزید صوبے بنانے سے پہلے پنجاب اسمبلی سے منظور قرار داد پر عمل کریں، سینیٹ کے کمیشن نے قرار دیا تھا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنایا جائے۔

اُن کا کہنا ہے کہ پہلے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کے لیے اتفاقِ رائے کریں پھر آگے چلیں، پنجاب کی تقسیم کا سوچ بھی نہیں سکتا، مزید صوبے بنانے سے پہلے جہاں نئے صوبے بنانے پر اتفاقِ رائے ہے وہ بنائیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مفاہمت سیاست میں آگے بڑھنے کا بہترین طریقہ ہے، جھگڑے والے ماحول میں رہے تو معاملہ خراب رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی سے ذاتی اختلاف نہیں، ان کا طریقہ غلط ہے، جو صوبہ پی ٹی آئی کی ذمے داری ہے، وہاں ان کی حکومت ناکام ہو چکی ہے۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پنجاب میں گورنر کے اختیارات اور وسائل نہیں رہے لیکن گورنر سلیم حیدر اچھا کام کر رہے ہیں، مریم نواز بھی اچھا کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزارتیں نہیں لیں گے، پنجاب میں اتحادیوں کو بھی اسپیس لینی پڑتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاست نہیں ہماری بات کریں، بالکونی میں کھڑی خاتون اور بلاول بھٹو کے درمیان دلچسپ مکالمہ
  • 1 سیاسی جماعت دجال کا کام کر رہی ہے: بلاول بھٹو
  • ملک میں ایک سیاسی جماعت سیاسی دجال کا کام کر رہی ہے، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو
  • شکارپور: بلاول بھٹو زرداری کا پولیس مقابلے میں زخمی خاتون پولیس افسر کو خراج تحسین
  • بلاول بھٹو نے کس سوال پر کانوں کو ہاتھ لگا لیے؟
  • ملک میں نئے صوبے بنانے کی بازگشت، بلاول بھٹو بول پڑے
  • پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کا شہریوں کے مساوی حقوق کے لیے غیرمتزلزل عزم کا اظہار
  • اداروں، جماعتوں کو اپنے اپنے دائرے میں رہنا چاہئے: بلاول، لاہور پہنچ گئے
  • چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری آج لاہور پہنچیں گے