Jasarat News:
2025-06-09@20:58:26 GMT

انٹڑ سییک دبئی دنیا کا سب سے بڑا کاروباری ایونٹ تھا

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر) میڈل ایسٹ میں ہونے والی تین روزہ نمائش ’’انٹرسییک دبئی 2025‘‘میں 15 پاکستانی کمپنیوں نے جدت کا مظاہرہ کیا۔قونصل جنرل اور تجارتی و سرمایہ کاری کے مشیرنے میلہ کا دورہ کیا۔تفصیلات کے مطابق انٹرسییک کا 26 واں ایڈیشن 16 جنوری کو دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس تین روزہ نمائش اور کانفرنس میں دنیا کا سب سے بڑا کاروباری ایونٹ پیش کیا گیا، جو سیکیورٹی، سیفٹی، اور فائر پروٹیکشن کے مستقبل پر مرکوز تھا، جس میں 61 ممالک سے 1,200 نمائش کنندگان اور 52,000 عالمی تجارتی وزیٹرز نے شرکت کی۔ انٹرسییک 2025 نے پانچ اہم شعبوں تجارتی و بیرونی سیکیورٹی، فائر اینڈ ریسکیو، سیفٹی اینڈ ہیلتھ، سائبر سیکیورٹی، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی اینڈ پولیسنگمیں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور اہم حل پیش کیے۔پاکستان سے 15 نمائش کنندگان نے اس میلے میں شرکت کی، جن میں رشید احمد اینڈ سنز، ایسکارٹس ایڈوانسڈ ٹیکسٹائلز، نیو روز انڈسٹریز، اور ماسٹر ٹیکسٹائل ملز شامل ہیں، جنہوں نے مختلف مصنوعات کو آزادانہ طور پر پیش کیا، جبکہ ایسٹ پرو مگ، فائن گارمنٹس، نیو کلیکشن اور دیگر کمپنیاں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ذریعے شریک ہوئیں۔پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد، اور تجارتی و سرمایہ کاری کے مشیر علی زیب خان نے میلے کا دورہ کیا۔ قونصل جنرل حسین محمد نے نمائش کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی نمائشوں میں شرکت جیسے انٹرسییک، پاکستان کی تجارت کے تعلقات کو فروغ دینے اور سیفٹی کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔یہ ایونٹ پاکستانی کمپنیوں کے لیے عالمی منڈی کو تلاش کرنے اور کاروباری تعلقات قائم کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ہر سال، پاکستان سے تجارتی وزیٹرز کی بڑی تعداد اس شو میں شرکت کرتی ہے، جو سیکیورٹی، سیفٹی، اور فائر پروٹیکشن میں تازہ ترین جدتوں کو دریافت کرنے کے لیے بے تاب ہوتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟

جب دشمن یہ سمجھ بیٹھے کہ وہ جھوٹ، فریب اور پروپیگنڈے سے سچ کو دبا لیں گے، تب قدرت خود سچ کو آواز بخشتی ہے۔

کچھ ایسا ہی ہوا جب بھارت نے ایک بار پھر بغیر ثبوت کے پاکستان پر حملے کا جواز گھڑا اور میزائلوں کی بارش کرنے کی کوشش کی۔ مگر یہ 1965 یا 1971 کا پاکستان نہیں تھا — یہ وہ پاکستان تھا جس نے نہ صرف دشمن کے طیارے مار گرائے، بلکہ دنیا کو اپنی دفاعی حکمتِ عملی سے حیران کر دیا۔

بھارت کی جنگی مہم جوئی کا آغاز پہلگام واقعہ سے ہوا، جسے بنیاد بنا کر وہ ایک اور فالس فلیگ آپریشن کے ذریعے عالمی ہمدردی سمیٹنا چاہتا تھا۔ لیکن جب پاکستان نے بروقت اور کرارا جواب دیا تو بھارت کو اپنا چہرہ چھپانا مشکل ہو گیا۔

پاکستان کی جرات مندانہ کارروائیوں نے محض چند گھنٹوں میں جنگ کا پانسہ پلٹ دیا، یہاں تک کہ دہلی کے ایوانوں میں گھٹن طاری ہو گئی۔

جب قومیں بکھرتی ہیں تو ایک لیڈر ابھرتا ہے۔ پاکستان کے فیلڈ مارشل نے مودی کو واضح پیغام دیا: ’کشمیر ہماری شہ رگ ہے، اور تمہاری شرارتوں کا ایسا جواب دیا جائے گا کہ تمہاری نسلیں یاد رکھیں گی‘۔ اس ایک جملے نے بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے اعصاب ہلا دیے۔

جہاں بھارت کو صرف اسرائیل کی حمایت حاصل تھی، وہیں پاکستان کے ساتھ چین، ترکیہ، آذربائیجان، ایران، اور دیگر مسلم ممالک کھڑے دکھائی دیے۔

دنیا نے دیکھا کہ پاکستان نہ صرف دفاعی طور پر طاقتور ہے بلکہ سفارتی میدان میں بھی متحرک اور مؤثر ہے۔ چین کے دفاعی تجزیہ کار نے بھارتی جنرل بخشی کو ’تاریخ پڑھنے‘ کا مشورہ دے کر دنیا کو یاد دلایا کہ حقیقت پراپیگنڈے سے بڑی ہوتی ہے۔

پاکستانی میڈیا نے جس طرح بھارتی گودی میڈیا کو آئینہ دکھایا، وہ بھی اپنی مثال آپ ہے۔ ارناب گوسوامی جیسے پروپیگنڈہ ماسٹرز کی زبانیں بند ہو گئیں، اور بھارتی عوام کو اپنی اصل حیثیت کا اندازہ ہونے لگا۔

سچائی ہمیشہ بولتی ہے، جب پاکستانی نوجوان دشمن کی گولی سے ڈرنے کے بجائے شہادت کو گلے لگانے کی بات کرے، تو وہ قوم ناقابلِ شکست بن جاتی ہے۔

آج جب پاکستان بیک وقت بھارت، اسرائیل، ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور افغان سرزمین سے ہونے والی کارروائیوں سے نبرد آزما ہے، تب ہمیں 313 کی یاد آتی ہے۔ وہ 313 جو بدر میں تھے، جن کے ساتھ اللہ کی مدد تھی۔

آج بھی امت مسلمہ کو اسی جذبے، ایمان، اور قیادت کی ضرورت ہے۔ پاکستانی قوم اگر متحد ہو جائے تو یہ وقت کا سپر پاور بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سوال نہیں، حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے نہ صرف لڑ کر دکھایا بلکہ دشمن کو مجبور کیا کہ وہ سیزفائر کی بھیک مانگے۔ جب نظریہ اور ایمان غالب آ جائے، تو ہتھیار پیچھے رہ جاتے ہیں۔

پاکستان نے دنیا کو بتا دیا کہ وہ ایک نہیں، بلکہ 13 سو دشمنوں سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، کیونکہ اس کے پیچھے صرف فوج نہیں، بلکہ ایک نظریہ، ایک قوم، اور ایک عقیدہ کھڑا ہے۔

آج کا پاکستان، کل کے پاکستان سے مختلف ہے۔ اب دشمن صرف سرحد پر حملہ نہیں کرتا، وہ ذہنوں، بیانیے اور معیشت پر بھی وار کرتا ہے۔ لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہیے: ’جب قومیں نظریے سے جُڑتی ہیں، تب ان کی طاقت کو دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی‘۔

پاکستان کو صرف ہتھیاروں سے نہیں، یقین، اتحاد، قربانی اور ایمان سے جیت حاصل کرنی ہے۔ اور یہی وہ روح ہے جس سے غزوۂ ہند کی خوشبو آتی ہے۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چوہدری خالد عمر

انڈیا پاکستان طیارے

متعلقہ مضامین

  • تاجروں کاوزیراعلیٰ پنجاب کے ٹیکس شرح نہ بڑھانے کے فیصلے کاخیرمقدم
  • بھارت کی ایٹمی تنصیبات اور مواد غیر محفوظ ہیں، ان کی سیکیورٹی لیا جائے، پاکستان کا مطالبہ
  • چین کے نائب وزیر اعظم برطانیہ کا دورہ اور چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے پہلے اجلاس کا انعقاد کریں گے
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟
  • اسرائیل غزہ کے حقائق کو دنیا بھر سے چھپا رہا ہے، اقوام متحدہ کا اعلان
  • 90 فیصد  افراد کا ماننا ہے کہ  چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست  انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
  • نوے فیصد  افراد کا ماننا ہے کہ  چین امریکہ تجارتی تنازع کو حل کرنے کے لئے بات چیت اور تعاون ہی واحد درست  انتخاب ہے، سی جی ٹی این سروے
  • چین امریکا تجارتی مذاکرات پیر کو لندن میں ہوں گے
  • پی ٹی آئی جو تحریک شروع کرنے جارہی ہے ان کو اس سے کچھ نہیں ملےگا: رانا ثنا
  • ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کے اجتماعات، سنت ابراہیمی کی ادائیگی