انٹڑ سییک دبئی دنیا کا سب سے بڑا کاروباری ایونٹ تھا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) میڈل ایسٹ میں ہونے والی تین روزہ نمائش ’’انٹرسییک دبئی 2025‘‘میں 15 پاکستانی کمپنیوں نے جدت کا مظاہرہ کیا۔قونصل جنرل اور تجارتی و سرمایہ کاری کے مشیرنے میلہ کا دورہ کیا۔تفصیلات کے مطابق انٹرسییک کا 26 واں ایڈیشن 16 جنوری کو دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس تین روزہ نمائش اور کانفرنس میں دنیا کا سب سے بڑا کاروباری ایونٹ پیش کیا گیا، جو سیکیورٹی، سیفٹی، اور فائر پروٹیکشن کے مستقبل پر مرکوز تھا، جس میں 61 ممالک سے 1,200 نمائش کنندگان اور 52,000 عالمی تجارتی وزیٹرز نے شرکت کی۔ انٹرسییک 2025 نے پانچ اہم شعبوں تجارتی و بیرونی سیکیورٹی، فائر اینڈ ریسکیو، سیفٹی اینڈ ہیلتھ، سائبر سیکیورٹی، اور ہوم لینڈ سیکیورٹی اینڈ پولیسنگمیں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور اہم حل پیش کیے۔پاکستان سے 15 نمائش کنندگان نے اس میلے میں شرکت کی، جن میں رشید احمد اینڈ سنز، ایسکارٹس ایڈوانسڈ ٹیکسٹائلز، نیو روز انڈسٹریز، اور ماسٹر ٹیکسٹائل ملز شامل ہیں، جنہوں نے مختلف مصنوعات کو آزادانہ طور پر پیش کیا، جبکہ ایسٹ پرو مگ، فائن گارمنٹس، نیو کلیکشن اور دیگر کمپنیاں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے ذریعے شریک ہوئیں۔پاکستان کے قونصل جنرل حسین محمد، اور تجارتی و سرمایہ کاری کے مشیر علی زیب خان نے میلے کا دورہ کیا۔ قونصل جنرل حسین محمد نے نمائش کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عالمی نمائشوں میں شرکت جیسے انٹرسییک، پاکستان کی تجارت کے تعلقات کو فروغ دینے اور سیفٹی کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔یہ ایونٹ پاکستانی کمپنیوں کے لیے عالمی منڈی کو تلاش کرنے اور کاروباری تعلقات قائم کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ہر سال، پاکستان سے تجارتی وزیٹرز کی بڑی تعداد اس شو میں شرکت کرتی ہے، جو سیکیورٹی، سیفٹی، اور فائر پروٹیکشن میں تازہ ترین جدتوں کو دریافت کرنے کے لیے بے تاب ہوتے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اگر پاکستان ایشیا کپ سے باہر نکلتا ہے تو ایونٹ کو مالی طور پر کتنا نقصان ہوسکتا ہے؟
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاک بھارت میچ کے ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو فی الفور ہٹائے۔ ایسا نہ ہونے پر پاکستان کا ایشیا کپ کے مزید میچز نہ کھیلنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے میچ ریفری کے خلاف آئی سی سی کے ہاں باضابطہ شکایت جمع کرا دی ہے اور ریفری کو فی الفور ہٹانے کا مطالبہ کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز
یہ تنازعہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ دنوں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ سے پہلے اور بعد میں انڈین کھلاڑیوں نے پاکستانی ٹیم سے مصافحہ نہیں کیا۔
پاکستان کے ایونٹ کا بائیکاٹ کرنے پر نقصان کا تخمینہایشیا کپ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان مقابلے ہمیشہ سے ایونٹ کی سب سے بڑی کشش رہے ہیں، جو نہ صرف کرکٹ بلکہ براہِ راست نشریات، اشتہارات اور اسپانسرشپ کے ذریعے اربوں روپے کی آمدن پیدا کرتے ہیں۔
کرکٹ کی صنعت کے تخمینوں کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں میں پاک–بھارت میچز سے تقریباً 32 ہزار کروڑ روپے کی آمدن ہوئی ہے۔
رواں سال کے میچ کے لیے بھی اشتہارات کی قیمتیں انتہائی بلند رہیں۔ ٹی وی پر محض 10 سیکنڈ کے اشتہارات تقریباً 50 لاکھ روپے میں فروخت ہوئے جبکہ ڈیجیٹل اسپانسرشپ پیکجز کی مالیت 90 کروڑ روپے تک پہنچی۔
اگر پاکستان ٹورنامنٹ سے دستبردار ہو جائے تو یہ تمام معاہدے خطرے میں پڑ سکتے ہیں اور اسپانسرز و نشریاتی اداروں کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پاک بھارت ٹاکرا: ٹاس کے بعد دونوں کپتانوں نے ہاتھ نہیں ملایا
خود پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے بھی یہ صورتحال خاص طور پر سنگین ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بورڈ رواں مالی سال میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے ریونیو پول سے 880 کروڑ روپے حاصل کرنے کی توقع کر رہا ہے جس میں سے صرف ایشیا کپ سے 116 کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔
اگر پاکستان ایونٹ سے الگ ہو جائے تو یہ رقم بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان کی عدم شمولیت سے نہ صرف ایشیا کپ کی کمرشل ویلیو بری طرح متاثر ہوگی بلکہ ٹورنامنٹ کے نشریاتی معاہدے، اسپانسرشپ اور ٹکٹوں کی فروخت بھی زبردست دباؤ کا شکار ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے: ایشیا کپ: پاک بھارت میچ میں تنازعہ کا شکار ہونے والے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کون ہیں؟
بھارت–پاکستان میچز کے بغیر ایونٹ کی ناظرین کے لیے کشش کم ہو جائے گی جس کے نتیجے میں اربوں روپے کا نقصان ہوسکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بائیکاٹ کے رجحانات برقرار رہے تو مستقبل میں منتظمین کو پاک–بھارت میچز کے شیڈول پر دوبارہ غور کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ یہ مقابلے اب صرف کھیل نہیں رہے بلکہ سیاسی کشیدگی اور خطے کی صورتحال سے براہِ راست جُڑ چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک انڈیا میچ ٹکٹ کرکٹ نقصان