کرم : 19شرپسندوں کی نشاہدہی تلاش جاری ، متاثرین کیلئے کمیپ قائم
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پشاور (نیٹ نیوز) لوئر کرم میں بگن کے قریب قافلے پر حملے میں ملوث شرپسندوں کی نشان دہی کر لی گئی۔ پولیس نے 19 شرپسندوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تلاش شروع کر دی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق شرپسندوں کی تلاش کے لئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی زیر نگرانی سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ سکیورٹی فورسز سپورٹ کے لئے موجود ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اب تک 19 شرپسندوں کی نشان دہی کے بعد ایف آئی آر درج کر لی گئی ہیں۔ لوئر کرم میں بگن اور گرد و نواح کے علاقوں کو خالی کروا لیا گیا ہے۔ امن معاہدے کے مطابق پورے کرم سے مرحلہ وار ہتھیار جمع کیے جائیں گے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق تمام قومی بنکرز کو بھی توڑا جائے گا۔ ریاست نے کْرم میں شرپسندوں کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے جن سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ پشاور کرم کے علاقے بگن میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے متاثرین کے لیے ہنگو میں عارضی کیمپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر ہنگو گوہر زمان کے مطابق علاقہ محمد خواجہ میں بگن متاثرین کیلئے عارضی کیمپ قائم کیا جائے گا۔ سیکڑوں ایکڑ اراضی پر ہزاروں خاندانوں کے لیے خیمہ بستی قائم کی جائے گی جب کہ کیمپ کے قریب سکول، مساجد، بی ایچ یو اور دیگر سہولیات میسر ہیں۔ ڈی سی کا بتانا ہے کہ پی ڈی ایم اے خیموں سمیت دیگر سامان کے 22 ٹرک فراہم کرے گا، ضلعی انتظامیہ کو 4 ٹرک سامان مل گیا ہے اور آج سے کیمپ کے قیام پر کام شروع کر دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: شرپسندوں کی کے مطابق جائے گا
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔