اگلے مرحلے میں 4 اسرائیلی قیدیوں کے بدلے مزید 120 فلسطینی ازاد کئے جائینگے
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
فلسطینی مزاحمتی محاذ کے قریبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے 7ویں روز انجام پانیوالے دوسرے مرحلے کے دوران 4 خاتون اسرائیل قیدیوں کے بدلے مزید 120 فلسطینی شہری رہا کئے جائینگے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی محاذ کی مرکزی کمان کے ساتھ منسلک ذرائع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم جاسوس طیاروں کی پرواز اور غزہ میں غیر فوجی شہریوں پر فائرنگ کے ذریعے جنگ بندی معاہدے کی بارہا خلاف ورزی کر چکی ہے۔ عرب چینل المیادین کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی ذرائع کا کہنا تھا کہ ان مسائل کی قطری و مصری ثالثوں کے ساتھ ساتھ حماس کی جانب سے بھی مسلسل پیروی کی جا رہی ہے تاکہ جنگ بندی معاہدے کا نفاز یقینی بنایا جا سکے اگرچہ غاصب اسرائیلی رژیم کی جانب سے غیر فوجی شہریوں کے خلاف فائرنگ کے ذریعے اس معاہدے کو مسلسل خطرہ لاحق کیا جا رہا ہے۔ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ انسانی امداد کے حامل دسیوں ٹرک سرحدی گزرگاہوں سے عبور کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں داخل ہو چکے ہیں، فلسطینی ذرائع نے کہا کہ اقوام متحدہ و ہلال احمد فلسطین کی ٹیمیں انسانی امداد کی تقسیم میں مصروف ہیں۔ اپنی گفتگو کے آخر میں فلسطینی ذرائع نے یہ اعلان بھی کیا کہ قیدیوں کے تبادلے کے آئندہ مرحلے میں 4 خاتون اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 120 فلسطینی شہری ازاد ہوں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: قیدیوں کے
پڑھیں:
افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ثالثی کے عمل میں شریک رہے گا اور ہم جمعرات کو پاکستان اور طالبان میں ہونے والے مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اور پاکستان کی مسلح افواج قومی خودمختاری، سلامتی اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کیلئے تیار ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی کو مزید ہوا نہیں دینا چاہتا تاہم وہ توقع رکھتا ہے کہ افغان طالبان حکومت بین الاقوامی برادری سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے اور فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان سمیت دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور مصدقہ اقدامات کرتے ہوئے سلامتی سے متعلق پاکستان کے جائز تحفظات دور کرے۔ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چار سال سے طالبان حکومت پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن اور موثر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا افغان حکومت کو افغان سرزمین پر موجود فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی اعلی قیادت کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بار بار یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔