فلسطینی مزاحمتی محاذ کے قریبی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے 7ویں روز انجام پانیوالے دوسرے مرحلے کے دوران 4 خاتون اسرائیل قیدیوں کے بدلے مزید 120 فلسطینی شہری رہا کئے جائینگے اسلام ٹائمز۔ فلسطینی مزاحمتی محاذ کی مرکزی کمان کے ساتھ منسلک ذرائع نے میڈیا کو بتایا ہے کہ غاصب صیہونی رژیم جاسوس طیاروں کی پرواز اور غزہ میں غیر فوجی شہریوں پر فائرنگ کے ذریعے جنگ بندی معاہدے کی بارہا خلاف ورزی کر چکی ہے۔ عرب چینل المیادین کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی ذرائع کا کہنا تھا کہ ان مسائل کی قطری و مصری ثالثوں کے ساتھ ساتھ حماس کی جانب سے بھی مسلسل پیروی کی جا رہی ہے تاکہ جنگ بندی معاہدے کا نفاز یقینی بنایا جا سکے اگرچہ غاصب اسرائیلی رژیم کی جانب سے غیر فوجی شہریوں کے خلاف فائرنگ کے ذریعے اس معاہدے کو مسلسل خطرہ لاحق کیا جا رہا ہے۔ اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ انسانی امداد کے حامل دسیوں ٹرک سرحدی گزرگاہوں سے عبور کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں داخل ہو چکے ہیں، فلسطینی ذرائع نے کہا کہ اقوام متحدہ و ہلال احمد فلسطین کی ٹیمیں انسانی امداد کی تقسیم میں مصروف ہیں۔ اپنی گفتگو کے آخر میں فلسطینی ذرائع نے یہ اعلان بھی کیا کہ قیدیوں کے تبادلے کے آئندہ مرحلے میں 4 خاتون اسرائیلی قیدیوں کے بدلے 120 فلسطینی شہری ازاد ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کے

پڑھیں:

عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ: عید الاضحی کے پرمسرت موقع پر بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری رہی، جس کے نتیجے میں صرف 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 393 زخمی ہو چکے ہیں۔

آج صبح سے اب تک 21 فلسطینی شہادتیں ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی فضائی حملے خاص طور پر جبالیا، بیت لاہیا، غزہ سٹی اور خان یونس میں کیے گئے، جہاں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔

خان یونس کے علاقے المَواسی میں ایک ڈرون حملے نے ان خیموں کو نشانہ بنایا جو اسرائیل نے خود "محفوظ زون" قرار دیے تھے۔ اس حملے میں دو بچیوں سمیت پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔

ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں، جن میں عروہ، جلازون، کفر مالک، بلاطہ اور الخضر جیسے شہروں سے کئی فلسطینی گرفتار کیے گئے۔

غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق ایندھن کی شدید قلت کے باعث اسپتالوں کو اگلے 48 گھنٹوں میں "قبرستان" بن جانے کا خطرہ ہے۔

ڈائریکٹر منیر البورش نے کہا کہ اسرائیلی افواج ایندھن کی رسائی روک رہی ہیں، جس سے جنریٹرز بند اور طبی سہولیات مفلوج ہو چکی ہیں۔

اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کی 93 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق تقریباً 20 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ امدادی مراکز پر اسرائیلی فائرنگ سے گزشتہ 8 دن میں 100 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ میں اب تک 54,880 فلسطینی شہید اور 126,227 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 90 فیصد آبادی بےگھر ہو چکی ہے۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم پر وارنٹ جاری کیے ہیں، جبکہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں اسرائیل پر نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت ، مزید 108 فلسطینی شہید
  • غزہ : اسرائیل کی بربریت جاری ،وحشیانہ بمباری سے مزید 108 فلسطینی شہید،393 زخمی ، عرب میڈیا
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ میں صیہونی بربریت جاری، مزید 36 فلسطینی شہید، درجنوں زخمی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت عید پر بھی نہ تھمی، مزید 42 فلسطینی شہید
  • پاکستان اور بھارت جنگ کے اگلے مرحلے میں جوہری ہتھیار استعمال کر سکتے تھے، امریکی صدر
  • فرانس کا اسرائیل سے فوری طور پر لبنان سے انخلا کا مطالبہ
  • عید کے دن بھی غزہ پر قیامت، اسرائیلی بمباری میں مزید 42 فلسطینی شہید